معاشی اور سماجی رکاوٹیں عالمی سطح پر شرح پیدائش میں کمی کا باعث بن رہی ہیں: UNFPA,Economic Development


بالکل! یہاں اقوام متحدہ کی خبروں کے مضمون پر مبنی ایک آسان فہم مضمون ہے:

معاشی اور سماجی رکاوٹیں عالمی سطح پر شرح پیدائش میں کمی کا باعث بن رہی ہیں: UNFPA

اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے مطابق، دنیا بھر میں بچوں کی پیدائش کی شرح میں جو کمی واقع ہو رہی ہے اس کی بنیادی وجہ لوگوں کی ذاتی پسند نہیں ہے، بلکہ معاشی اور سماجی مسائل ہیں۔

مسئلہ کیا ہے؟

دنیا کے کئی ممالک میں اب پہلے کے مقابلے میں کم بچے پیدا ہو رہے ہیں۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں:

  • غربت اور معاشی عدم تحفظ: جب لوگوں کے پاس مناسب نوکریاں نہیں ہوتیں، انہیں مہنگائی کا سامنا ہوتا ہے، یا انہیں اپنے مستقبل کے بارے میں یقین نہیں ہوتا، تو وہ بچے پیدا کرنے سے ہچکچاتے ہیں۔
  • تعلیم کی کمی: جو لڑکیاں تعلیم حاصل نہیں کر پاتیں، ان کے کم عمری میں شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
  • صحت کی سہولیات تک رسائی نہ ہونا: اگر خواتین کو صحت کی اچھی سہولیات میسر نہیں ہیں، خاص طور پر زچگی کے دوران، تو یہ ان کی تولیدی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے اور شرح پیدائش کو کم کر سکتا ہے۔
  • ** صنفی عدم مساوات:** جن معاشروں میں مردوں اور عورتوں کو برابر کے حقوق نہیں ملتے، وہاں خواتین کو اپنی زندگی اور فیصلوں پر کم اختیار حاصل ہوتا ہے، جس سے ان کی بچے پیدا کرنے کی خواہش متاثر ہو سکتی ہے۔
  • بچوں کی پرورش کی مشکلات: آج کل بچوں کی پرورش کرنا بہت مہنگا اور مشکل کام ہے۔ بہت سے والدین کو بچوں کی دیکھ بھال، تعلیم، اور دیگر ضروریات پوری کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ کم بچے پیدا کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

یہ کیوں اہم ہے؟

شرح پیدائش میں کمی کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ اگر کسی ملک میں نوجوانوں کی تعداد کم ہو جائے اور بوڑھوں کی تعداد بڑھ جائے، تو اس سے معیشت پر دباؤ پڑ سکتا ہے، کیونکہ کام کرنے والے لوگوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے اور زیادہ لوگوں کو پنشن اور صحت کی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔

حل کیا ہے؟

UNFPA کا کہنا ہے کہ حکومتوں کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے:

  • معاشی مواقع پیدا کرنا: لوگوں کو اچھی نوکریاں اور بہتر معاشی حالات فراہم کرنا تاکہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں پرامید ہوں۔
  • تعلیم کو فروغ دینا: لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرنا۔
  • صحت کی سہولیات کو بہتر بنانا: خواتین کو صحت کی معیاری سہولیات تک رسائی فراہم کرنا، خاص طور پر زچگی کے دوران۔
  • ** صنفی مساوات کو فروغ دینا:** خواتین کو بااختیار بنانا اور انہیں اپنی زندگی کے بارے میں فیصلے کرنے کا حق دینا۔
  • خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات فراہم کرنا: لوگوں کو اپنی مرضی کے مطابق بچے پیدا کرنے کے لیے خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات فراہم کرنا۔

UNFPA زور دیتا ہے کہ لوگوں کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ کتنے بچے پیدا کرنا چاہتے ہیں اور کب پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ فیصلہ ان کی اپنی مرضی اور حالات کے مطابق ہونا چاہیے۔ حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ایسے حالات پیدا کریں جن میں لوگ اپنی تولیدی صحت کے بارے میں باخبر فیصلے کر سکیں۔


Social and economic barriers, not choice, driving global fertility crisis: UNFPA


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-06-10 12:00 بجے، ‘Social and economic barriers, not choice, driving global fertility crisis: UNFPA’ Economic Development کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔


271

Leave a Comment