
کیا لیتھیم الزائمر کے مرض کا راز کھول سکتا ہے؟
تاریخ: 6 اگست 2025
خبر کا ماخذ: ہارورڈ یونیورسٹی (The Harvard Gazette)
السلام علیکم پیارے بچو اور میرے علمی دوستو!
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہمارا دماغ کیسے کام کرتا ہے؟ یہ ایک بہت ہی حیران کن اور پیچیدہ مشین کی طرح ہے جو ہمیں سوچنے، محسوس کرنے اور دنیا کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن کبھی کبھی، یہ مشین بیمار بھی ہو سکتی ہے، اور جب یہ بیماری الزائمر کہلاتی ہے، تو دماغ کے کچھ حصے کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔ اس سے لوگوں کو یادداشت، سوچنے اور روزمرہ کے کام کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
آج میں آپ کو ایک بہت ہی دلچسپ سائنسی دریافت کے بارے میں بتانے جا رہا ہوں جس کا تعلق الزائمر کے مرض سے ہے۔ یہ خبر ہارورڈ یونیورسٹی نامی ایک بہت مشہور یونیورسٹی سے آئی ہے، اور اس میں ایک عام سی چیز کے بارے میں بات کی گئی ہے جس کا نام لیتھیم (Lithium) ہے۔
لیتھیم کیا ہے؟
آپ نے شاید لیتھیم کا نام پہلے نہ سنا ہو۔ یہ دراصل ایک کیمیائی عنصر (chemical element) ہے، جس طرح آکسیجن جس سے ہم سانس لیتے ہیں، یا لوہا جس سے لوہے کے دروازے اور کھڑکیاں بنتی ہیں، لیتھیم بھی اسی طرح کا ایک عنصر ہے۔ یہ بہت ہلکا اور نرم ہوتا ہے۔
لیکن سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ لیتھیم کا استعمال دوائیوں میں بھی ہوتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جنہیں بائی پولر ڈس آرڈر (Bipolar Disorder) نامی ذہنی بیماری ہوتی ہے۔ یہ بیماری لوگوں کے موڈ میں بہت تیزی سے اتار چڑھاؤ لاتی ہے، یعنی وہ کبھی بہت خوش اور پھر اچانک بہت اداس ہو جاتے ہیں۔ لیتھیم ان کے موڈ کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
الزائمر کا مرض اور لیتھیم کا تعلق؟
اب سوال یہ ہے کہ لیتھیم کا الزائمر کے مرض سے کیا تعلق ہو سکتا ہے؟ ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس بارے میں تحقیق کی ہے اور ان کی تحقیق کے مطابق، لیتھیم شاید الزائمر کے مرض کی وجہ کو سمجھنے میں اور اسے ٹھیک کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ کیسے ممکن ہے؟ تحقیق کے مطابق، ہمارے دماغ میں کچھ ایسی چیزیں ہوتی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ خراب ہونا شروع ہو جاتی ہیں، اور الزائمر کی بیماری میں یہ خرابی زیادہ تیزی سے ہوتی ہے۔ سائنسدانوں نے دیکھا ہے کہ لیتھیم ان خراب ہونے والی چیزوں کو ٹھیک کرنے میں یا ان کی رفتار کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
سوچیں تو جیسے ہمارا دماغ ایک باغ ہے، اور الزائمر کی بیماری اس باغ میں بے ترتیب گھاس یا جڑی بوٹیوں کے اگنے جیسی ہے۔ یہ جڑی بوٹیاں پودوں کو بڑھنے سے روکتی ہیں اور باغ کو خراب کرتی ہیں۔ سائنسدانوں کو لگتا ہے کہ لیتھیم ان جڑی بوٹیوں کو ہٹانے یا ان کے بڑھنے کو روکنے والے جادوئی سپرے کی طرح کام کر سکتا ہے۔
تحقیق میں کیا پایا گیا؟
اس تحقیق کے مطابق، لیتھیم دماغ کے اندر کچھ اہم پروٹینز (proteins) پر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ پروٹینز دماغ کے خلیات (cells) کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جب یہ پروٹینز خراب ہو جاتے ہیں، تو دماغ کے خلیات بھی مرنا شروع ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے یادداشت کمزور ہوتی ہے اور سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
لیتیھیم ان پروٹینز کو صحیح حالت میں رکھنے یا ان میں ہونے والی خرابی کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اس طرح، یہ دماغ کے خلیات کو بچا سکتا ہے اور الزائمر کے مرض کو بڑھنے سے روک سکتا ہے۔
یہ دریافت ہمارے لیے کیوں اہم ہے؟
- نئی امید: الزائمر ایک ایسی بیماری ہے جس کا کوئی مکمل علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا ہے۔ یہ تحقیق ہمیں ایک نئی امید دیتی ہے کہ شاید لیتھیم کے ذریعے ہم اس بیماری کا علاج ڈھونڈ سکیں۔
- بچوں کے لیے سائنس: جب ہم ایسی نئی اور حیران کن باتیں جانتے ہیں، تو ہمیں سائنس میں اور زیادہ دلچسپی پیدا ہوتی ہے۔ یہ جان کر کہ ایک عام سی چیز جیسے لیتھیم ہمارے دماغ کی بیماریوں کو ٹھیک کرنے میں مدد کر سکتی ہے، بہت دلچسپ ہے۔
- آگے کی تحقیق: سائنسدان اس پر مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ وہ لیتھیم کے اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں اور اسے محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کا طریقہ تلاش کر سکیں۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
بچو، جب آپ اس طرح کی سائنسی خبریں پڑھتے ہیں، تو اپنے دماغ کو سوال پوچھنے کے لیے تیار کریں۔ اگر آپ کے پاس کوئی سوال ہے، تو اپنے استاد، والدین یا کسی ایسے شخص سے پوچھیں جو سائنس کے بارے میں جانتا ہو۔ سائنس ایک بہت ہی دلچسپ سفر ہے، اور آپ اس سفر کا حصہ بن سکتے ہیں!
یہ جان کر کہ سائنس دان کتنی محنت سے انسانیت کی بھلائی کے لیے کام کر رہے ہیں، ہمیں بھی حوصلہ ملتا ہے کہ ہم بھی کچھ اچھا سیکھیں اور مستقبل میں ایسی ہی کوئی بڑی دریافت کریں۔
تو، یاد رکھیے! سائنس میں ہر چیز کا جواب چھپا ہوتا ہے، اور کبھی کبھی وہ جواب بہت ہی عام اور غیر متوقع چیزوں میں بھی مل جاتا ہے، جیسے لیتھیم!
تحقیق کے بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ اس لنک پر جا سکتے ہیں:
https://news.harvard.edu/gazette/story/2025/08/could-lithium-explain-and-treat-alzheimers/
آئیے، سائنس کو گلے لگائیں اور سیکھتے رہیں!
Could lithium explain — and treat — Alzheimer’s?
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-08-06 20:52 کو، Harvard University نے ‘Could lithium explain — and treat — Alzheimer’s?’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔