
G20 کی جانب سے قدرتی آفات کے لیے انشورنس کے فرق کو پر کرنے کی کوششیں: ایک نیا آغاز
تعارف:
31 جولائی 2025 کو، جاپان کے فائنانس سروسز ایجنسی (FSA) نے ایک اہم اعلان کیا جو دنیا بھر میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے طریقے میں ایک نیا باب کھول سکتا ہے۔ اس دن، G20 کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنروں کے اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک خصوصی سائیڈ ایونٹ، جو قدرتی آفات کے لیے انشورنس پروٹیکشن گیپ (Insurance Protection Gap) کو پر کرنے پر مرکوز تھا، اور اس کے ساتھ ہی انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف انشورنس سپروائزرز (IAIS) اور ورلڈ بینک کی جانب سے G20 پراسیس میں پیش کیے گئے ان پٹ پیپرز کو عام کیا گیا۔ یہ اقدام اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ عالمی برادری قدرتی آفات کے بڑھتے ہوئے خطرات اور ان کے مالیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر کوشاں ہے۔
انشورنس پروٹیکشن گیپ کیا ہے؟
انشورنس پروٹیکشن گیپ سے مراد یہ ہے کہ قدرتی آفات سے ہونے والے مجموعی مالی نقصان کا وہ حصہ جو بیمہ شدہ نہیں ہے، یعنی جس کے لیے انشورنس کوریج دستیاب نہیں ہے۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ جب قدرتی آفات آتی ہیں، تو متاثرہ افراد اور حکومتیں اکثر بڑے پیمانے پر مالی مشکلات کا شکار ہوتی ہیں، جن سے نکلنے کے لیے ان کے پاس ناکافی وسائل ہوتے ہیں۔ یہ خلا خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں زیادہ نمایاں ہوتا ہے، جہاں انشورنس کی رسائی محدود ہوتی ہے۔
G20 کے اقدامات اور ان پٹ پیپرز کی اہمیت:
G20، جو دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کا ایک نمائندہ گروپ ہے، قدرتی آفات کے مالیاتی خطرات کو کم کرنے کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ اس سائیڈ ایونٹ اور ان پٹ پیپرز کے اجرا کے ذریعے، G20 نے اس مسئلے پر مزید توجہ مرکوز کرنے اور عملی حل تلاش کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ IAIS اور ورلڈ بینک کی جانب سے پیش کردہ پیپرز اس عمل میں اہم کردار ادا کریں گے کیونکہ وہ موجودہ صورتحال کا تفصیلی تجزیہ پیش کرتے ہیں، خطرات کی نشاندہی کرتے ہیں، اور انشورنس پروٹیکشن گیپ کو کم کرنے کے لیے پالیسی سفارشات فراہم کرتے ہیں۔
یہ پیپرز ممکنہ طور پر ان اہم نکات کو اجاگر کریں گے:
- بڑھتے ہوئے خطرات: موسمیاتی تبدیلی کے باعث قدرتی آفات کی شدت اور تعدد میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے انشورنس سیکٹر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
- مالیاتی چیلنجز: آفات کے بعد ہونے والے بھاری نقصانات کی تلافی کے لیے ریاستی بجٹوں پر زبردست بوجھ پڑتا ہے، جس سے دیگر ضروری شعبوں پر اثر پڑتا ہے۔
- انسانی پہلو: جن افراد کے پاس انشورنس نہیں ہے، وہ اکثر تباہ کن مالی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، جس سے غربت اور عدم مساوات میں اضافہ ہوتا ہے۔
- نئی حکمت عملیوں کی ضرورت: روایتی انشورنس ماڈلز کے علاوہ، نئے اور اختراعی طریقوں کی ضرورت ہے جو انشورنس کی رسائی کو وسیع کر سکیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تحفظ فراہم کر سکیں۔
ممکنہ حل اور آگے کا راستہ:
FSA کے اعلان اور اس سے متعلقہ دستاویزات سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ درج ذیل شعبوں میں پیش رفت کے لیے راہیں ہموار کریں گے:
- بیمہ کی رسائی کو بہتر بنانا: کم آمدنی والے طبقوں اور چھوٹے کاروباروں کے لیے سستے اور قابل رسائی انشورنس مصنوعات تیار کرنا۔
- حکومتی کردار: حکومتوں کی جانب سے انشورنس کے شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، رعایتی پروگرامز اور تکنیکی معاونت فراہم کرنا۔
- بین الاقوامی تعاون: بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور نجی شعبے کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینا تاکہ مشترکہ طور پر خطرات کا انتظام کیا جا سکے اور وسائل فراہم کیے جا سکیں۔
- ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال: انشورنس کی فراہمی اور کلیم پروسیسنگ میں ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے عمل کو موثر اور شفاف بنانا۔
- بیمہ شدہ ثقافت کو فروغ دینا: عوام میں انشورنس کی اہمیت اور فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کرنا۔
اختتامیہ:
G20 کے ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی رہنما قدرتی آفات سے پیدا ہونے والے مالیاتی چیلنجز کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ IAIS اور ورلڈ بینک کی طرف سے پیش کردہ ان پٹ پیپرز اس سمت میں ایک ٹھوس بنیاد فراہم کریں گے۔ یہ پیش رفت اس بات کا وعدہ کرتی ہے کہ مستقبل میں ہم انشورنس پروٹیکشن گیپ کو کم کرنے اور قدرتی آفات کے اثرات سے متاثرہ افراد اور معاشروں کی بہتر مدد کرنے میں ایک اہم سنگ میل عبور کریں گے۔ یہ ایک امید افزا اقدام ہے جو ایک زیادہ لچکدار اور محفوظ عالمی نظام کی تعمیر میں مدد دے گا۔
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘G20財務大臣・中央銀行総裁会議に際し開催された自然災害に係る保険プロテクションギャップへの対処に関するサイドイベント、並びにIAIS及び世界銀行が G20プロセスに提出したインプットペーパーについて公表しました。’ 金融庁 کے ذریعے 2025-07-31 17:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔