
دانت کے وہ اعصاب جو درد کا احساس دلاتے ہیں، وہ دراصل ہمارے دانتوں کے محافظ بھی ہیں!
یونیورسٹی آف مشی گن کی حیران کن دریافت
کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے دانتوں کے اندر موجود وہ ننھے اعصاب جو ہمیں درد کا احساس دلاتے ہیں، وہ صرف ہمیں تکلیف ہی نہیں پہنچاتے بلکہ ہمارے دانتوں کی حفاظت بھی کرتے ہیں؟ جی ہاں، یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنسدانوں نے حال ہی میں ایک ایسی حیران کن بات دریافت کی ہے جو ہمیں ہمارے دانتوں اور ان کے اندر موجود ننھے اعصاب کے بارے میں ایک نئی سوچ کی طرف لے جاتی ہے۔ یہ دریافت بچوں اور طالب علموں کے لیے سائنس کی دلچسپ دنیا کو کھولنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
درد، ایک الارم سسٹم کی طرح
جب ہم کچھ بہت گرم، بہت ٹھنڈا، یا بہت میٹھا کھاتے ہیں، تو ہمارے دانتوں میں موجود اعصاب ہمیں درد کا احساس دلاتے ہیں۔ یہ درد ہمیں بتاتا ہے کہ ہمارے دانتوں کو کوئی مسئلہ ہو رہا ہے، شاید کوئی کیڑا لگ گیا ہے یا گرمی یا سردی کی وجہ سے کوئی نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہ درد ایک الارم کی طرح ہے جو ہمیں فوری طور پر اپنے دانتوں کا خیال رکھنے کی یاد دلاتا ہے۔
محفوظ رکھنے والا کردار
لیکن اب یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ یہ اعصاب صرف درد کا احساس دلانے پر ہی اکتفا نہیں کرتے، بلکہ وہ دراصل ہمارے دانتوں کی حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ دریافت کیا ہے کہ جب ہمارے دانتوں کو کسی قسم کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے، تو یہ اعصاب ایک خاص قسم کا پروٹین بناتے ہیں۔ یہ پروٹین ہمارے دانتوں کی اوپر والی تہہ، جسے انیمل (enamel) کہتے ہیں، کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔
یہ کیسے کام کرتا ہے؟
یہ اعصاب، جنہیں ‘دانتوں کے اعصاب’ یا ‘پلمپ (pulp) اعصاب’ کہا جاتا ہے، ہمارے دانتوں کے اندر گہرائی میں موجود ہوتے ہیں۔ جب کوئی بیکٹیریا (bacteria) یا کوئی تیز چیز ہمارے دانت کی انیمل کو نقصان پہنچانا شروع کرتی ہے، تو یہ اعصاب اس نقصان کو محسوس کر لیتے ہیں۔ اس کے بعد، وہ ایک خاص قسم کا سگنل بھیجتے ہیں، جس سے ایک پروٹین بنتا ہے۔ یہ پروٹین انیمل کو مزید کمزور ہونے سے بچاتا ہے اور اسے مضبوطی فراہم کرتا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ کا گھر جب مضبوط نہ رہے تو اسے بچانے کے لیے اضافی سہارا دیا جائے۔
بچوں کے لیے اس کا کیا مطلب ہے؟
اس دریافت کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے دانتوں میں موجود وہ چیزیں جنہیں ہم صرف درد کا سبب سمجھتے ہیں، دراصل ہمارے دانتوں کے لیے بہت مددگار ہیں۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمارے جسم کا ہر چھوٹا سا حصہ کسی نہ کسی اہم کام میں حصہ لیتا ہے۔
- دانتوں کی صفائی بہت ضروری ہے: چونکہ یہ اعصاب دانتوں کی حفاظت کرتے ہیں، اس لیے ہمیں اپنے دانتوں کو صاف رکھنا بہت ضروری ہے۔ جب ہم اپنے دانتوں کو برش کرتے ہیں اور فلوس (floss) کرتے ہیں، تو ہم بیکٹیریا کو ہٹاتے ہیں جو ان اعصاب کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
- ڈاکٹر کے پاس جانا اچھا ہے: اگر آپ کے دانتوں میں درد ہو رہا ہے، تو یہ اعصاب آپ کی مدد کر رہے ہیں۔ لیکن ڈاکٹر کے پاس جانا پھر بھی ضروری ہے تاکہ وہ دانتوں کی حالت کی جانچ کر سکیں اور مزید نقصان سے بچا سکیں۔
- سائنس دلچسپ ہے: یہ دریافت ہمیں بتاتی ہے کہ سائنس میں کتنی حیران کن چیزیں پوشیدہ ہیں۔ جب ہم اپنے جسم کے بارے میں مزید سیکھتے ہیں، تو ہمیں اس کی قدر معلوم ہوتی ہے۔
آگے کیا؟
اس دریافت سے سائنسدانوں کو اب یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ دانتوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ہم کس طرح کے نئے طریقے ایجاد کر سکتے ہیں۔ شاید مستقبل میں ہم ایسی ادویات بنا سکیں جو ان اعصاب کو مزید طاقتور بنائیں اور ہمارے دانتوں کو کیڑوں سے بچائیں۔
یہ ایک بہت ہی دلچسپ دریافت ہے جو ہمیں سائنس کی طرف مزید راغب کرتی ہے۔ اگلی بار جب آپ اپنے دانتوں کو برش کریں، تو یاد رکھیں کہ ان کے اندر موجود ننھے اعصاب آپ کے دانتوں کے محافظ بھی ہیں! سائنس کی دنیا حیرتوں سے بھری پڑی ہے، اور اگر آپ سوال پوچھتے رہیں اور سیکھتے رہیں، تو آپ بھی ان میں سے کچھ دریافت کر سکتے ہیں۔
Ouch! Tooth nerves that serve as pain detectors have another purpose: Tooth protectors
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-25 14:31 کو، University of Michigan نے ‘Ouch! Tooth nerves that serve as pain detectors have another purpose: Tooth protectors’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔