
سائنس کا جادو اور آرٹ کا کمال: سام سنگ کے ساتھ آرٹ باسل 2025 کے رنگ
ارے دوستو! کیا آپ کو پتہ ہے کہ سائنس اور آرٹ، یعنی فن، آپس میں کتنے گہرے دوست ہیں؟ یہ دونوں مل کر ایسی چیزیں بناتے ہیں جو ہمیں حیران کر دیتی ہیں۔ حال ہی میں، سام سنگ نامی ایک کمپنی نے ایک بہت ہی دلچسپ پروگرام منعقد کیا جس کا نام تھا “Defying Boundaries To Celebrate Creativity” – یعنی "حدود کو چیلنج کرنا، تخلیقی صلاحیتوں کا جشن منانا”۔ یہ پروگرام آرٹ باسل 2025 میں ہوا۔ آئیے، ہم سب مل کر دیکھیں کہ وہاں کیا ہوا اور کیسے سائنس نے آرٹ کو مزید خوبصورت بنایا۔
آرٹ باسل کیا ہے؟
سب سے پہلے تو یہ سمجھیں کہ آرٹ باسل ایک بہت بڑی نمائش ہے جہاں دنیا بھر سے فنکار اپنی بنائی ہوئی خوبصورت چیزیں، یعنی پینٹنگز، مجسمے اور بہت کچھ دکھانے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ یہ ایک طرح کا بہت بڑا آرٹ کا میلہ ہوتا ہے۔
سام سنگ اور سائنس کا ساتھ:
سام سنگ، جو آپ کے فون، ٹی وی اور بہت ساری دوسری چیزیں بناتی ہے، وہ صرف چیزیں بنانے تک ہی محدود نہیں رہتی۔ وہ سائنس کے ذریعے فن کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ اس بار آرٹ باسل میں انہوں نے یہی کام کیا۔
حدود کو چیلنج کرنا – کیا مطلب؟
اس پروگرام کا نام ہی بہت خاص تھا – "حدود کو چیلنج کرنا”۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے آرٹ کی پرانی حدود کو توڑ کر کچھ نیا اور انوکھا کیا۔ کیسے؟
-
کیمرے اور رنگوں کا کھیل: کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کیمرے سے لی گئی تصویر کو کیسے خوبصورت رنگوں میں بدل سکتے ہیں؟ سام سنگ نے ایسی ٹیکنالوجی دکھائی جس سے آرٹسٹ اپنی بنائی ہوئی چیزوں کو مزید زندہ اور دلکش بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کچھ خاص قسم کے پرنٹرز اور ڈسپلے استعمال کیے جن سے رنگ اتنے پیارے اور واضح نظر آ رہے تھے کہ جیسے تصویر حقیقت میں بول رہی ہو۔
-
مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence – AI) کا جادو: اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ مصنوعی ذہانت کیا ہے؟ یہ ایک طرح کا کمپیوٹر پروگرام ہوتا ہے جو انسانوں کی طرح سوچ سکتا ہے اور سیکھ سکتا ہے۔ سام سنگ نے AI کا استعمال کرتے ہوئے آرٹسٹوں کو نئے آئیڈیاز دیے اور انہیں ایسی چیزیں بنانے میں مدد دی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں۔ مثال کے طور پر، AI نے آرٹسٹوں کو یہ بتایا کہ کون سے رنگ ایک ساتھ زیادہ خوبصورت لگیں گے یا کس طرح کی شکلیں زیادہ دلکش ہوں گی۔
-
ڈیجیٹل آرٹ اور انٹرایکٹو تجربات: اب صرف ہاتھ سے پینٹنگ بنانے کا دور نہیں رہا۔ سام سنگ نے ڈیجیٹل آرٹ دکھایا، یعنی کمپیوٹر پر بنا ہوا فن۔ اس میں وہ اینیمیشنز (جاندار تصویریں) اور ویڈیوز شامل تھیں جو آپ کو خود بھی اس آرٹ کا حصہ بننے کا احساس دلاتی تھیں۔ آپ کسی سکرین کو چھوتے تو وہ بدل جاتی، یا کوئی تصویر ہلنے لگتی۔ یہ سب سائنس کی مدد سے ہی ممکن ہوا۔
بچوں اور طلباء کے لیے پیغام:
اس پورے پروگرام کا مقصد یہ بتانا تھا کہ سائنس صرف کتابوں کی چیز نہیں ہے۔ سائنس ہمارے آس پاس ہر جگہ ہے۔ جب ہم چیزوں کو زیادہ خوبصورت، زیادہ دلچسپ اور زیادہ آسان بنانے کے بارے میں سوچتے ہیں، تو ہم سائنس کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔
-
آپ بھی سائنسدان بن سکتے ہیں! جس طرح سام سنگ کے انجینئرز اور سائنسدانوں نے ٹیکنالوجی بنائی، آپ بھی اسکول میں سائنس پڑھ کر، تجربے کر کے نئی چیزیں بنا سکتے ہیں۔ شاید آپ کل کوئی ایسی ایپ بنائیں جو آرٹسٹوں کی مدد کرے، یا کوئی نیا کیمرہ بنائیں جو اور بھی شاندار تصویریں لے سکے۔
-
آرٹ اور سائنس، ایک نیا سفر: آرٹسٹوں نے سائنس کی مدد سے اپنی صلاحیتوں کو اور بھی بڑھایا۔ آپ بھی اپنی پسندیدہ چیز، چاہے وہ پینٹنگ ہو، گانا ہو، یا کہانی لکھنا ہو، اس میں سائنس کے نئے طریقوں کو استعمال کرنے کی کوشش کریں۔ شاید آپ کوئی ایسا میوزک بنائیں جو کمپیوٹر پروگرام سے بدلتا ہو، یا ایسی کہانی لکھیں جس میں اصلی سائنس کی کہانیاں شامل ہوں۔
نتیجہ:
سام سنگ کا آرٹ باسل 2025 میں "Defying Boundaries To Celebrate Creativity” کا پروگرام ایک بہترین مثال ہے کہ جب سائنس اور آرٹ ہاتھ ملاتے ہیں تو کیا کمال ہوتا ہے۔ اس نے دکھایا کہ ٹیکنالوجی صرف چیزیں چلانے کے لیے نہیں، بلکہ تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے اور دنیا کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
تو بچوں اور طالب علموں، سائنس سے مت ڈریں۔ اسے دریافت کریں، اس کے ساتھ کھیلیں، اور دیکھیں کہ یہ آپ کو کہاں کہاں لے جاتی ہے۔ شاید آپ کا اگلا بڑا خیال سائنس اور آرٹ کے سنگم سے ہی جنم لے!
“Defying Boundaries To Celebrate Creativity” — Highlights From Art Basel in Basel 2025
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-06-18 08:00 کو، Samsung نے ‘“Defying Boundaries To Celebrate Creativity” — Highlights From Art Basel in Basel 2025’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔