Academic:فرمی گاما رے خلائی ٹیلی سکوپ: کائنات کے اسرار کی نقاب کشائی کرنے والی ایک انقلابی ٹیم,Stanford University


فرمی گاما رے خلائی ٹیلی سکوپ: کائنات کے اسرار کی نقاب کشائی کرنے والی ایک انقلابی ٹیم

اسٹنفورڈ یونیورسٹی، 7 جولائی 2025 – اسٹنفورڈ یونیورسٹی کی قیادت میں ایک سرکردہ ٹیم کو حال ہی میں ہائی انرجی فزکس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، جو فرمی گاما رے خلائی ٹیلی سکوپ کے ذریعے کائنات کے انتہائی پرزور واقعات کے مطالعہ میں نمایاں پیشرفت کا اعتراف ہے۔ یہ اعزاز اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح خلائی سائنس اور فزکس کے شعبوں میں مشترکہ کوششوں سے کائنات کی گہری سمجھ ممکن ہوئی ہے۔

فرمی گاما رے خلائی ٹیلی سکوپ، NASA کی طرف سے چلایا جانے والا ایک اہم مشن ہے، جو گاما رے کی صورت میں کائنات سے آنے والی انتہائی توانائی والی روشنی کا مشاہدہ کرتا ہے۔ یہ گاما رے، کائنات کے کچھ انتہائی پراسرار اور طاقتور مظاہر، جیسے کہ بلیک ہول، نیوٹران ستارے، اور سپرنووا کے بچ جانے والے ذرات، سے پیدا ہوتے ہیں۔ فرمی ٹیلی سکوپ ان گاما رے کا پچھلے کئی سالوں سے مطالعہ کر رہا ہے، جس سے سائنسدانوں کو ان کی اصل، نوعیت اور کائنات پر ان کے اثرات کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔

اسٹنفورڈ یونیورسٹی کی قیادت میں، ایک بین الاقوامی ٹیم نے فرمی کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے اور ان سے مفید معلومات نکالنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس ٹیم میں صرف اسٹنفورڈ کے سائنسدان ہی شامل نہیں، بلکہ دنیا بھر کی مختلف یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے ماہرین نے بھی حصہ لیا۔ ان کی مشترکہ کوششوں نے گاما رے کے ذرائع کی شناخت، ان کی توانائی کی پیمائش، اور ان کے اخراج کے طریقہ کار کی وضاحت میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔

ہائی انرجی فزکس ایوارڈ کی جیوری نے ٹیم کے کام کو "ہائی انرجی کائنات کے مطالعے میں انقلاب برپا کرنے والا” قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ فرمی کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا اور اس کے تجزیے نے گاما رے فلکیات کے شعبے میں تحقیق کے نئے راستے کھولے ہیں اور پچھلی سمجھ کو بہتر بنایا ہے۔ سائنسدان اب کائنات کے ان پرتشدد واقعات کو پہلے سے کہیں زیادہ تفصیل سے دیکھ سکتے ہیں۔

اسٹنفورڈ یونیورسٹی کے ایک سینئر سائنسدان، جو اس ٹیم کا حصہ ہیں، نے کہا، "یہ ایوارڈ ہماری ٹیم کی سخت محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔ فرمی ٹیلی سکوپ نے ہمیں کائنات کے ایسے گوشوں تک رسائی دی ہے جنہیں ہم پہلے صرف تصور کر سکتے تھے۔ ہم اس اعزاز کو اپنے کام کو مزید آگے بڑھانے کے لیے ایک حوصلہ افزائی کے طور پر دیکھتے ہیں۔”

اس کامیابی کا مطلب یہ بھی ہے کہ اب ہم کائنات کی ابتدا اور ارتقا کے بارے میں مزید جان سکیں گے۔ گاما رے کے مطالعہ سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ بگ بینگ کے بعد ابتدائی کائنات کیسی تھی، اور ستارے اور کہکشائیں کس طرح وجود میں آئیں۔ اس کے علاوہ، یہ علم ہمیں تاریک مادے اور تاریک توانائی جیسے گہرے کائناتی اسرار کو حل کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔

یہ ایوارڈ صرف ایک انفرادی ٹیم کی کامیابی نہیں، بلکہ یہ بین الاقوامی تعاون اور خلائی مشنوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ جب مختلف ممالک کے سائنسدان مل کر کام کرتے ہیں، تو وہ ایسی حیران کن دریافتیں کر سکتے ہیں جو اکیلے ممکن نہ ہوں۔ فرمی گاما رے خلائی ٹیلی سکوپ اور اس کی تحقیقی ٹیم نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ انسانیت کی مشترکہ علمی جستجو ہمیں کائنات کے گہرے رازوں کو سمجھنے میں کس طرح مدد دے سکتی ہے۔


Stanford-led team shares honor for ‘revolutionizing’ study of high-energy cosmic phenomena


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

‘Stanford-led team shares honor for ‘revolutionizing’ study of high-energy cosmic phenomena’ Stanford University کے ذریعے 2025-07-07 00:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔

Leave a Comment