
انسٹاگرام کا نیا اسپن آف: اشتہار دہندگان جیت گئے، صارفین ہار گئے
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، انسٹاگرام کا نیا اسپن آف، جو کہ ایک ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہے، نے اشتہار دہندگان کو تو بھرپور فائدہ پہنچایا ہے لیکن صارفین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ مضمون 14 جولائی 2025 کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی نیوز ویب سائٹ پر شائع ہوا، جس میں اس نئے پلیٹ فارم کے صارفین پر پڑنے والے اثرات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
پس منظر:
انسٹاگرام، جو کہ فیس بک (اب میٹا) کی ملکیت ہے، نے حال ہی میں ایک نیا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے جس کا مقصد مختصر ویڈیوز کے تیزی سے بڑھتے ہوئے مقبولیت کے رجحان کو اپنانا ہے۔ یہ نیا پلیٹ فارم، جو کہ ٹک ٹاک جیسے دیگر مقبول ایپس کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، صارفین کو تخلیقی ویڈیوز بنانے اور شیئر کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ تاہم، اس کی مقبولیت کے ساتھ ساتھ، اس کے کاروباری ماڈل نے کچھ ایسے سوالات کو جنم دیا ہے جن کا براہ راست تعلق صارفین کے تجربے سے ہے۔
اشتہار دہندگان کے لیے کامیابی:
اسٹینفورڈ کی تحقیق بتاتی ہے کہ یہ نیا پلیٹ فارم اشتہار دہندگان کے لیے ایک نہایت پرکشش جگہ ثابت ہوا ہے۔ چونکہ یہ پلیٹ فارم خاص طور پر ویڈیو مواد پر مرکوز ہے، اشتہار دہندگان کے پاس ایسے مواقع ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے پروڈکٹس اور سروسز کو زیادہ مؤثر طریقے سے فروغ دے سکتے ہیں۔ مختصر، پرکشش ویڈیوز اشتہاروں کو صارفین تک پہنچانے کا ایک نیا اور مؤثر طریقہ فراہم کرتی ہیں۔ پلیٹ فارم کی وسیع رینج اور تیزی سے بڑھتی ہوئی صارف تعداد اشتہار دہندگان کو ایک بڑا بازار فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، پلیٹ فارم کے الگورتھم اشتہارات کو مخصوص سامعین تک پہنچانے میں مدد کر سکتے ہیں، جس سے اشتہارات کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
صارفین کے لیے مایوسی:
دوسری طرف، تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ صارفین کو اس نئے پلیٹ فارم سے کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔ سب سے بڑی شکایت اشتہارات کی کثرت ہے۔ چونکہ پلیٹ فارم کا بنیادی مقصد اشتہارات کے ذریعے آمدنی پیدا کرنا ہے، صارفین کو ویڈیوز کے درمیان یا مواد کے اندر بے شمار اشتہارات دیکھنے پڑتے ہیں۔ یہ اشتہارات اکثر غیر متعلقہ یا پریشان کن ہو سکتے ہیں، جو صارف کے تجربے کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔
تحقیق میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ پلیٹ فارم کا الگورتھم، جو کہ ویڈیوز کو صارفین تک پہنچانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، صارفین کے اصل دلچسپیوں کے بجائے اشتہارات کو زیادہ ترجیح دیتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صارفین کو وہ مواد دکھایا جا سکتا ہے جو ان کے لیے کم دلچسپ ہو لیکن اشتہارات کی نمائش کے لیے زیادہ موزوں ہو۔ اس کے نتیجے میں، صارفین کو بوریت یا مایوسی کا احساس ہو سکتا ہے، کیونکہ وہ اپنی پسند کا مواد آسانی سے تلاش نہیں کر پاتے۔
تنقید اور مستقبل:
اسٹینفورڈ کی تحقیق نے اس پلیٹ فارم کے کاروباری ماڈل پر تنقید کی ہے، جس میں صارفین کے تجربے کو نظر انداز کر کے صرف اشتہاروں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ یہ تجویز دی گئی ہے کہ اگر پلیٹ فارم کو طویل مدت تک کامیاب رہنا ہے، تو اسے صارفین کے اطمینان اور مواد کی کوالٹی کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ ایک متوازن نقطہ نظر، جہاں اشتہارات اور صارف کا تجربہ دونوں کو اہمیت دی جائے، اس پلیٹ فارم کو زیادہ مقبول اور دیرپا بنا سکتا ہے۔
نتائج:
مختصراً، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق، انسٹاگرام کا نیا ویڈیو اسپن آف اشتہار دہندگان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، لیکن صارفین کو بڑھتے ہوئے اشتہارات اور ممکنہ طور پر کم معیاری مواد کے سبب مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مستقبل اور ان کے کاروباری ماڈلز کے بارے میں اہم سوالات اٹھاتی ہے، خاص طور پر جب صارفین کے تجربے کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
Advertisers win, users lose in an Instagram spinoff
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Advertisers win, users lose in an Instagram spinoff’ Stanford University کے ذریعے 2025-07-14 00:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔