
ٹرمپ کے صدارتی دور کے پہلے چھ ماہ: "ناامیدی” کا عنصر غالب، سروے کا انکشاف
جاپان کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ ایک جامع تجزیہ کے مطابق، امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے چھ مہینے بعد، بڑی تعداد میں امریکی شہری ان کی کارکردگی سے مایوس نظر آتے ہیں۔ جاپان ٹریڈ آرگنائزیشن (JETRO) کے ذریعہ شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، ایک حالیہ رائے عامہ کے سروے میں 43 فیصد جواب دہندگان نے ٹرمپ کے دور کو "ناامید کن” قرار دیا۔
یہ رپورٹ، جو 18 جولائی 2025 کو شائع ہوئی، ٹرمپ انتظامیہ کے ابتدائی چھ مہینوں کے دوران امریکہ میں مختلف سماجی اور اقتصادی شعبوں میں پیدا ہونے والے احساسات کا ایک قیمتی جائزہ فراہم کرتی ہے۔ تجزیے کے مطابق، اگرچہ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کئی بلند و بالا وعدے کیے تھے، لیکن ان کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد کی صورتحال نے بہت سے لوگوں کی توقعات کو پورا نہیں کیا۔
"ناامیدی” کے پیچھے کیا عوامل ہیں؟
اگرچہ رپورٹ میں ان مایوسیوں کی وجوہات کی تفصیلی تفصیلات نہیں دی گئیں، لیکن عام طور پر یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مندرجہ ذیل عوامل اس "ناامیدی” کے پیچھے اہم کردار ادا کر رہے ہوں گے:
- بزنس اور اقتصادی پالیسیاں: ٹرمپ انتظامیہ نے شروع سے ہی "امریکہ فرسٹ” کی پالیسی پر زور دیا، جس کا مقصد امریکی کاروباروں اور ملازمتوں کو فروغ دینا تھا۔ تاہم، ان پالیسیوں کے حقیقی اثرات ابھی تک مکمل طور پر ظاہر نہیں ہوئے ہیں، اور کچھ شعبوں میں غیر یقینی صورتحال پائی جا سکتی ہے۔ شاید وہ وعدے جو اقتصادی ترقی اور روزگار کے بارے میں کیے گئے تھے، ان کی تکمیل میں تاخیر یا توقعات سے کم نتیجہ نکلنے پر عوام میں مایوسی پھیل سکتی ہے۔
- معاہدوں سے دستبرداری: ٹرمپ انتظامیہ نے کئی بین الاقوامی معاہدوں سے دستبرداری کا اعلان کیا، جس نے عالمی تعلقات میں غیر یقینی کی کیفیت پیدا کی۔ اس کا اثر خود امریکہ کے اقتصادی تعلقات اور بین الاقوامی تجارت پر بھی پڑ سکتا ہے، جو صارفین اور کاروباری طبقے کی مایوسی کا سبب بن سکتا ہے۔
- سماجی اور سیاسی انتشار: ٹرمپ کے بیانات اور اقدامات نے امریکہ کے اندر سماجی اور سیاسی پولرائزیشن کو بڑھاوا دیا۔ نسلی، مذہبی اور سیاسی اختلافات پر زور دینے والے بیانات نے بہت سے لوگوں کو مایوس کیا ہو گا جو ملک میں اتحاد اور استحکام کی امید کر رہے تھے۔
- بیوروکریسی اور حکومتی کارکردگی: کسی بھی نئی انتظامیہ کو حکومت چلانے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ممکن ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی حکومتی کارکردگی، بیوروکریسی میں اصلاحات، یا اہم عہدوں پر تقرریاں وہ توقعات پوری نہ کر سکی ہوں جو عوام کو تھیں۔
دیگر سروے نتائج:
یہ رپورٹ صرف "ناامید” قرار دینے والوں کے اعداد و شمار تک محدود نہیں ہے۔ یہ ممکن ہے کہ سروے میں دیگر سوالات بھی شامل ہوں جو مختلف پہلوؤں پر لوگوں کی آراء کو ظاہر کرتے ہوں۔ مثال کے طور پر، کچھ لوگ شاید ٹرمپ کی پالیسیوں سے خوش ہوں، جبکہ کچھ شاید ان کی کارکردگی سے جزوی طور پر مطمئن ہوں۔
جاپان کا کردار:
جاپان ٹریڈ آرگنائزیشن (JETRO) کی طرف سے اس قسم کی رپورٹ کا شائع ہونا خاص اہمیت کا حامل ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ جاپان، جو کہ امریکہ کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے، امریکی اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر گہری نظر رکھتا ہے۔ اس طرح کی رپورٹس بین الاقوامی تعلقات اور تجارتی پالیسیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
مستقبل کی توقعات:
ٹرمپ انتظامیہ کے لیے یہ ابتدائی نتائج اہم ہیں اور مستقبل کی پالیسیوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ عوام کی توقعات کو پورا کرنے کے لیے انتظامیہ کو اپنی پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لینا اور اپنے اقدامات کے اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھانا ہوگا۔ یہ رپورٹ ایک اشارہ ہے کہ اگلے چھ مہینوں میں ٹرمپ کو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا تاکہ وہ عوامی اعتماد دوبارہ حاصل کر سکیں۔
トランプ米大統領就任6カ月の評価は「期待はずれ」が43%、世論調査
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-18 04:45 بجے، ‘トランプ米大統領就任6カ月の評価は「期待はずれ」が43%、世論調査’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔