
خواتین کو مردوں کے مقابلے میں دوگنا الزائمر کا مرض کیوں ہوتا ہے؟
تعارف:
کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں بہت سے لوگ بھولنے کی بیماری، جسے الزائمر کہتے ہیں، کا شکار ہوتے ہیں؟ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو دماغ کو متاثر کرتی ہے اور یادداشت، سوچنے کی صلاحیت اور روزمرہ کے کام کرنے کے طریقے کو بدل دیتی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں الزائمر کا مرض دوگنا زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ یہ ایک بہت اہم سوال ہے جو ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ ہمارے دماغ کیسے کام کرتے ہیں اور بیماریوں سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔
الزائمر کیا ہے؟
سوچیں کہ آپ کا دماغ ایک کمپیوٹر کی طرح ہے جو تمام معلومات کو محفوظ کرتا ہے اور آپ کو سوچنے، یاد رکھنے اور عمل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ الزائمر کی بیماری میں، دماغ کے کچھ حصے خراب ہونے لگتے ہیں، جیسے کہ کمپیوٹر میں وائرس آجائے۔ دماغ میں پروٹین کے کچھ ٹکڑے جمع ہو جاتے ہیں جو خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے دماغ کے خلیات ایک دوسرے سے بات نہیں کر پاتے، اور رفتہ رفتہ یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔
خواتین کو زیادہ خطرہ کیوں؟
ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس بارے میں تحقیق کی ہے اور کچھ دلچسپ باتیں معلوم کی ہیں:
-
عمر: خواتین عام طور پر مردوں سے زیادہ لمبی عمر پاتی ہیں۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، الزائمر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ لہذا، زیادہ عمر ہونے کی وجہ سے بھی خواتین میں یہ بیماری زیادہ دیکھی جا سکتی ہے۔
-
ہارمونز (Hormones): خواتین کے جسم میں خاص ہارمونز ہوتے ہیں، جیسے کہ ایسٹروجن (Estrogen)، جو ان کی صحت اور خاص طور پر دماغ کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں۔ جب خواتین کی عمر بڑھتی ہے اور ان کا ماہواری کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے (میناپاز – Menopause)، تو ان ہارمونز کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ہارمونز کی یہ کمی دماغ کو الزائمر سے بچانے کی صلاحیت کو کم کر سکتی ہے۔
-
جینیات (Genes): ہمارے جسم میں کچھ ایسے عناصر ہوتے ہیں جو ہمیں ہمارے والدین سے ملتے ہیں، انہیں جینز کہتے ہیں۔ کچھ جینز ہمیں بیماریوں کا شکار بنا سکتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ خاص جینز، جو خواتین میں زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں، انہیں الزائمر کا زیادہ خطرہ دے سکتے ہیں۔
-
دماغ میں تبدیلی: تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ خواتین کے دماغ میں الزائمر کے اثرات مردوں کے مقابلے میں کچھ مختلف انداز میں ظاہر ہوتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ان میں یہ بیماری زیادہ پائی جاتی ہے۔
یہ معلومات ہمارے لیے کیوں اہم ہیں؟
یہ جاننا بہت ضروری ہے کیونکہ:
- بچاؤ کے طریقے: اگر ہم یہ سمجھ لیں کہ خواتین کو یہ بیماری زیادہ کیوں ہوتی ہے، تو ہم ان کے لیے بچاؤ کے نئے طریقے تلاش کر سکتے ہیں۔ شاید ہارمونز کی کمی کو پورا کرنے کے طریقے یا زندگی میں کچھ ایسی تبدیلیاں جو دماغ کو صحت مند رکھیں۔
- دوا سازی: سائنسدان اب ایسی دوائیاں بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو الزائمر کو روکی یا اس کے اثر کو کم کر سکیں۔ ان کی تحقیق میں ان وجوہات کو سمجھنا بہت مددگار ثابت ہوگا۔
- عام لوگوں میں آگاہی: جب ہمیں یہ پتہ چلتا ہے تو ہم اپنے خاندان میں، خاص طور پر بوڑھی خواتین، کا زیادہ خیال رکھ سکتے ہیں۔ انہیں صحت مند غذا، ورزش اور ذہنی طور پر فعال رکھنے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔
سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب:
یہ تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ سائنس کتنی دلچسپ اور اہم ہے۔ سائنسدان ہر روز نئی چیزیں دریافت کر رہے ہیں جو ہماری زندگیوں کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ اگر آپ کو بھی ان سوالات کا جواب جاننے میں مزہ آتا ہے، تو سائنس آپ کے لیے ایک بہترین راستہ ہے۔ یہ صرف کتابوں میں پڑھنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ دنیا کو سمجھنے اور لوگوں کی مدد کرنے کے بارے میں ہے۔
اپنے دماغ کو صحت مند رکھیں:
آپ آج ہی سے اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے کام کر سکتے ہیں:
- صحت مند غذا کھائیں: پھل، سبزیاں اور مچھلی آپ کے دماغ کے لیے بہت اچھی ہیں۔
- ورزش کریں: روزانہ کچھ وقت کے لیے کھیلیں یا چہل قدمی کریں، اس سے خون دماغ تک بہتر پہنچتا ہے۔
- نئی چیزیں سیکھیں: کتابیں پڑھیں، پہیلیاں حل کریں یا کوئی نئی زبان سیکھیں، یہ آپ کے دماغ کو تیز رکھتا ہے۔
- اچھی نیند لیں: جسم اور دماغ کی صحت کے لیے نیند بہت ضروری ہے۔
- دوسروں سے بات کریں: اپنے دوستوں اور خاندان والوں کے ساتھ وقت گزاریں، یہ آپ کے دماغ کو خوش رکھتا ہے۔
خلاصہ:
خواتین کو مردوں کے مقابلے میں الزائمر کا مرض دوگنا زیادہ ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں عمر، ہارمونز میں تبدیلی، اور جینز شامل ہیں۔ سائنسدان ان وجوہات پر تحقیق کر رہے ہیں تاکہ وہ اس بیماری کا علاج ڈھونڈ سکیں اور لوگوں کی زندگی کو بہتر بنا سکیں۔ یہ سب جان کر ہمیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سائنس کتنی دلچسپ اور فائدہ مند ہے، اور ہمیں اپنے دماغ کی صحت کا خیال رکھنا کتنا ضروری ہے۔
Why are women twice as likely to develop Alzheimer’s as men?
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-07 20:12 کو، Harvard University نے ‘Why are women twice as likely to develop Alzheimer’s as men?’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔