
ایک چلتی پھرتی نظم، ننھا سا عجائب گھر، اور نرم و ملائم سخت عمارتیں: قدرت کا ایک انوکھا سفر
تاریخ: 9 جولائی 2025
مصدر: ہارورڈ یونیورسٹی
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب ہم چلتے ہیں تو ہمارے اردگرد کی دنیا کیسے تبدیل ہوتی ہے؟ ہارورڈ یونیورسٹی نے حال ہی میں ایک بہت دلچسپ مضمون شائع کیا ہے جس کا نام ہے ‘A walking elegy, tiny gallery, and gentle Brutalism’. یہ مضمون ہمیں قدرت کے خوبصورت اور انوکھے طریقوں سے متعارف کراتا ہے، جو ہمارے چلنے کے انداز سے جڑے ہوئے ہیں۔ آئیے، اس مضمون کو آسان الفاظ میں سمجھیں اور دیکھیں کہ یہ کس طرح ہمیں سائنس کی دنیا میں دلچسپی لینے پر مجبور کرتا ہے۔
ایک چلتی پھرتی نظم (A Walking Elegy):
تصور کریں کہ آپ چل رہے ہیں اور آپ کے قدموں کے ساتھ ساتھ ایک خوبصورت نظم لکھی جا رہی ہے۔ یہ نظم آپ کے چلنے کے انداز، آپ کے جسم کے ہلنے جلنے، اور آپ کے سانس لینے کے طریقے سے بنتی ہے۔ یہ کوئی عام نظم نہیں، بلکہ ایک ایسی نظم ہے جو آپ کے جسم اور آپ کے اردگرد کی ہوا کے درمیان ایک خاص تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔
جب ہم چلتے ہیں، تو ہم ہوا کو دھکیلتے ہیں۔ یہ دھکیلنا کوئی معمولی بات نہیں، بلکہ یہ ہوا میں لہریں پیدا کرتا ہے۔ یہ لہریں اس طرح ہیں جیسے پانی میں پتھر پھینکنے سے لہریں اٹھتی ہیں۔ اور جس طرح یہ لہریں ہمارے جسم کے حرکت کرنے کے طریقے پر منحصر ہوتی ہیں، اسی طرح ہمارے چلنے کے انداز سے بننے والی ہوا کی لہریں بھی منفرد ہوتی ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس انوکھے عمل کو سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ جب کوئی شخص چلتا ہے، تو اس کے گرد و پیش کی ہوا میں ایک خاص قسم کی "آواز” پیدا ہوتی ہے، یا یہ کہہ لیں کہ ایک "نظم” بنتی ہے۔ یہ نظم اس شخص کی چال کی رفتار، اس کے قدموں کی لمبائی، اور اس کے جسم کے جھکاؤ پر منحصر ہوتی ہے۔
ننہا سا عجائب گھر (Tiny Gallery):
اب، یہ "ننہا سا عجائب گھر” کیا ہے؟ یہ دراصل ہمارے چلنے کے انداز کی ایک منفرد اور چھوٹی سی تصویر ہے۔ جس طرح ایک عجائب گھر میں مختلف چیزوں کو ترتیب سے رکھا جاتا ہے تاکہ لوگ انہیں دیکھ سکیں، اسی طرح ہمارے چلنے کا انداز بھی ہوا میں ایک خاص نمونہ یا "تصویر” بناتا ہے۔
یہ نمونہ اتنا چھوٹا اور نازک ہوتا ہے کہ ہم اسے عام آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے۔ لیکن سائنسدان خاص آلات کا استعمال کر کے اسے دیکھ اور سمجھ سکتے ہیں۔ یہ نمونہ ہمارے جسم کے ہر چھوٹے سے چھوٹے حرکت کو ظاہر کرتا ہے، جیسے ہاتھ کا ہلنا، پیر کا اٹھنا، اور جسم کا تھوڑا سا مڑنا۔ یہ سب مل کر ہوا میں ایک منفرد "تصویر” بناتے ہیں، جو ایک ننھے سے عجائب گھر کی طرح ہے۔
نرم و ملائم سخت عمارتیں (Gentle Brutalism):
یہ سن کر حیرت ہو سکتی ہے کہ "سخت عمارتوں” کا "نرم و ملائم” ہونے سے کیا تعلق ہے؟ یہاں "Brutalism” کا مطلب ہے ایک خاص طرز تعمیر جو سخت اور ٹھوس مواد جیسے کنکریٹ سے بنا ہوتا ہے۔ لیکن یہاں "Gentle Brutalism” کا مطلب ہے کہ ان عمارتوں کو اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ وہ ہوا کے ساتھ بہتر طریقے سے پیش آئیں۔
سوچیں کہ جب تیز ہوا چلتی ہے تو عمارتوں سے کیسی آواز آتی ہے؟ یہ اکثر تیز اور کان پھاڑ دینے والی ہوتی ہے۔ لیکن سائنسدانوں نے عمارتوں کو اس طرح سے ڈیزائن کرنے کا طریقہ دریافت کیا ہے کہ وہ ہوا کو آسانی سے اپنے اندر سے گزرنے دیں، بجائے اس کے کہ ہوا ان سے ٹکرا کر شور مچائے۔
یہ ایسا ہے جیسے ہم کسی تنگ راستے سے گزرنے کی بجائے کسی کھلی جگہ سے گزریں۔ جب ہوا کسی عمارت سے ٹکراتی ہے، تو وہ شور مچاتی ہے، لیکن اگر عمارت کا ڈیزائن ایسا ہو کہ ہوا اس کے اردگرد سے آسانی سے گزر جائے، تو شور کم ہو جاتا ہے۔ ہارورڈ کے سائنسدانوں نے اس تصور کو عمارتوں کے ڈیزائن میں شامل کرنے کی بات کی ہے۔
بچوں اور طلباء کے لیے سائنس کا پیغام:
یہ مضمون ہمیں کیا سکھاتا ہے؟ یہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہمارے آس پاس کی ہر چیز، یہاں تک کہ ہمارا چلنا بھی، سائنس سے جڑا ہوا ہے۔
- مشاہدہ: جب آپ چل رہے ہوں، تو اپنے اردگرد کی ہوا کو محسوس کرنے کی کوشش کریں۔ کیا آپ کو کوئی تبدیلی محسوس ہوتی ہے؟ قدرت کے ان چھوٹے چھوٹے کرشموں کو دیکھنا سائنس کا پہلا قدم ہے۔
- سوال پوچھنا: یہ کیوں ہوتا ہے؟ وہ کیسے کام کرتا ہے؟ ایسے سوالات پوچھنا آپ کو نئی چیزیں سیکھنے کی طرف لے جائے گا۔
- دلچسپی: آپ کے چلنے کا انداز بھی ایک قسم کا "انسانی ڈیزائن” ہے۔ سائنسدان ان چیزوں کا مطالعہ کرتے ہیں تاکہ وہ بہتر ٹیکنالوجی اور ڈیزائن بنا سکیں۔
یہ تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ ہم سب سائنسدان ہیں۔ ہمیں صرف اپنی آنکھوں اور اپنے ذہن کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ جس طرح سے چلتے ہیں، آپ جس طرح سے سانس لیتے ہیں، یہ سب قدرت کے خوبصورت راز ہیں۔ ان رازوں کو جاننے کے لیے سائنس کا مطالعہ کرنا بہت دلچسپ ہو سکتا ہے۔
تو، اگلی بار جب آپ چلیں، تو یاد رکھیں کہ آپ ایک چلتی پھرتی نظم تخلیق کر رہے ہیں، ایک ننھے سے عجائب گھر کا نمونہ بنا رہے ہیں، اور قدرت کے انوکھے اصولوں کو سمجھنے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ سائنس واقعی ہر جگہ ہے، ہمیں بس اسے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
A walking elegy, tiny gallery, and gentle Brutalism
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-09 19:02 کو، Harvard University نے ‘A walking elegy, tiny gallery, and gentle Brutalism’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔