
اوپن فنانس اور سپر ایپس: ایک نیا چیلنج
تاریخ: 8 جولائی 2025
تعارف
حال ہی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں، "اوپن فنانس سپر ایپس کے مقابلے میں اپنی حدود کا سامنا کر رہا ہے” نامی، یہ بات اجاگر کی گئی ہے کہ کس طرح اوپن فنانس کی دنیا، جو مالیاتی ڈیٹا تک رسائی اور اشتراک کی سہولت فراہم کرتی ہے، کو اب "سپر ایپس” کے عروج سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ سپر ایپس، جو اپنی گہرائی میں بہت سی خدمات کو ایک ہی پلیٹ فارم پر ضم کر دیتی ہیں، اوپن فنانس کے بنیادی اصولوں اور نفاذ میں کچھ مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔ یہ مضمون اس صورتحال کا تفصیلی جائزہ پیش کرے گا، جس میں نرم لہجے میں حقائق اور ان کے ممکنہ اثرات بیان کیے جائیں گے۔
اوپن فنانس کیا ہے؟
اوپن فنانس ایک ایسا نظام ہے جو صارفین کو اپنی مالیاتی معلومات کو محفوظ طریقے سے الثالثه فریق کی ایپس اور سروسز کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کا مقصد مقابلہ کو فروغ دینا، صارفین کو بہتر مالیاتی مصنوعات اور خدمات کی پیشکش کرنا، اور مالیاتی شمولیت کو بڑھانا ہے۔ اس کے تحت، بینک اور دیگر مالیاتی ادارے APIs (Application Programming Interfaces) کے ذریعے اپنے صارفین کا ڈیٹا شیئر کرتے ہیں، جس سے نئی اور اختراعی خدمات وجود میں آتی ہیں۔
سپر ایپس کیا ہیں اور وہ چیلنج کیسے پیش کرتی ہیں؟
سپر ایپس وہ موبائل ایپلیکیشنز ہیں جو ایک ہی پلیٹ فارم پر متعدد خدمات فراہم کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک سپر ایپ ادائیگی، خریداری، مواصلات، سفر بکنگ، اور یہاں تک کہ کچھ مالیاتی خدمات بھی پیش کر سکتی ہے۔ یہ صارف کا تجربہ آسان بناتی ہیں کیونکہ انہیں مختلف ایپس کے درمیان سوئچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
سپر ایپس اوپن فنانس کے لیے چیلنج اس طرح پیش کرتی ہیں کہ وہ خود ہی صارفین کے مالیاتی ڈیٹا کو حاصل کرنے اور استعمال کرنے کے لیے ایک وسیع ماحولیاتی نظام تیار کر لیتی ہیں۔ جب کوئی سپر ایپ اپنی بنیادی خدمات کے ساتھ ساتھ ادائیگی اور دیگر مالیاتی سرگرمیاں بھی پیش کرتی ہے، تو وہ ان خدمات کے لیے درکار ڈیٹا کو اندرونی طور پر ہی سنبھال سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، صارفین کو اوپن فنانس کے ذریعے دیگر ثالثی ایپس کو اپنا ڈیٹا شیئر کرنے کی ضرورت کم ہو جاتی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ:
- ڈیٹا کا ارتکاز: سپر ایپس کے پاس صارفین کا بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا ہو جاتا ہے، جس سے ان کی مارکیٹ میں اجارہ داری بڑھ سکتی ہے۔
- کم مسابقتی ماحول: جب سپر ایپس زیادہ تر ضروریات پوری کر دیتی ہیں، تو دیگر مالیاتی اداروں کے لیے اوپن فنانس کے ذریعے اپنی خدمات پیش کرنے کے مواقع کم ہو سکتے ہیں۔
- صارف کی سہولت بمقابلہ کھلے پن کا مقصد: صارفین سپر ایپس کی سہولت کو ترجیح دے سکتے ہیں، جو اوپن فنانس کے کھلے پن اور مسابقت کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔
اوپن فنانس کے لیے ممکنہ حل اور مستقبل
اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے، اوپن فنانس کے حامیوں اور پالیسی سازوں کو کچھ اقدامات پر غور کرنا ہوگا۔
- ضابطہ کاری کی وضاحت: ریگولیٹرز کو سپر ایپس کے لیے بھی اوپن فنانس کے اصولوں کو لاگو کرنے کے طریقے واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر، یہ یقینی بنانا کہ سپر ایپس بھی صارفین کی رضامندی سے اور محفوظ طریقے سے ڈیٹا شیئر کریں۔
- جدت اور مخصوص خدمات: اوپن فنانس کو ایسی منفرد اور گہری مالیاتی خدمات پیش کرنی ہوں گی جو سپر ایپس کے وسیع ماحولیاتی نظام میں آسانی سے ضم نہ ہوں۔
- صارف کی تعلیم: صارفین کو اوپن فنانس کے فوائد، بشمول بہتر سود کی شرح، ذاتی نوعیت کی مالی منصوبہ بندی، اور بہتر بجٹ بنانے کے ٹولز کے بارے میں تعلیم دینا ضروری ہے۔
- ڈیٹا کی حفاظت اور پرائیویسی پر زور: اوپن فنانس کو اپنی مضبوط سیکیورٹی اور پرائیویسی خصوصیات کو اجاگر کرنا چاہیے تاکہ صارفین ان پر اعتماد کر سکیں۔
نتیجہ
سپر ایپس کا عروج اوپن فنانس کے لیے ایک حقیقی چیلنج پیش کرتا ہے۔ تاہم، یہ ایک موقع بھی ہے کہ اوپن فنانس اپنے آپ کو مزید بہتر بنائے، صارفین کو زیادہ مخصوص اور قیمتی خدمات فراہم کرے، اور ریگولیٹرز کے ساتھ مل کر ایک ایسا ماحولیاتی نظام تیار کرے جو اختراع، مقابلہ اور صارف کے فائدے کو برقرار رکھے۔ مستقبل میں، اوپن فنانس کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ کس طرح سپر ایپس کے اس نئے منظر نامے میں اپنا مقام بناتا ہے اور صارفین کو اپنی خدمات کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے۔
Open finance runs into limitations over “super-apps”
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Open finance runs into limitations over “super-apps”’ www.intuition.com کے ذریعے 2025-07-08 10:19 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔