
محفوظ وطن کے طور پر ممالک کی درجہ بندی اور ملک بدری کے عمل میں تیزی
جرمنی کی وفاقی امیگریشن اور پناہ گزینوں کی وزارت (BMI) نے 10 جولائی 2025 کو ایک نئی اپ ڈیٹ جاری کی ہے جس کے مطابق محفوظ وطن کے طور پر ممالک کی درجہ بندی اور ملک بدری کے عمل میں تیزی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہ خبر خاص طور پر ان پناہ گزینوں کے لیے اہمیت رکھتی ہے جن کے درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں اور جنہیں اب اپنے آبائی ممالک کو واپس بھیجا جا سکتا ہے۔
پس منظر اور مقصد:
اس اقدام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ جن ممالک کو بین الاقوامی معیاروں کے تحت محفوظ قرار دیا گیا ہے، ان سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کے معاملات کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے۔ اس کے تحت، ان ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد جن کی پناہ کی درخواستیں ناکام ہو چکی ہیں، انہیں مقررہ طریقہ کار کے تحت ان کے آبائی ممالک واپس بھیجا جائے گا۔ اس کا مقصد پناہ کے نظام پر دباؤ کم کرنا اور جرمنی کے محدود وسائل کا زیادہ مؤثر استعمال یقینی بنانا ہے۔
شامل اقدامات اور اثرات:
-
محفوظ وطن کے طور پر ممالک کی تیز تر درجہ بندی: BMI ان ممالک کی شناخت اور درجہ بندی کے عمل کو تیز کرے گا جنہیں پناہ کے قوانین کے تحت "محفوظ وطن” کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ ایسے ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال اور امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا جاتا ہے۔ ان ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں کے لیے پناہ کی درخواستوں پر تیزی سے کارروائی کی جائے گی اور ناکام درخواستوں پر عمل درآمد بھی جلد ہوگا۔
-
ملک بدری کے عمل میں تیزی: جن افراد کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں اور جو محفوظ وطن سے تعلق رکھتے ہیں، ان کی ملک بدری کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔ اس کے لیے متعلقہ حکام کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور بیوروکریٹک رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے افراد کو جلد از جلد ان کے آبائی ممالک واپس بھیج دیا جائے گا۔
-
انسانی بنیادوں پر تحفظ: یہ ضروری ہے کہ ان تمام اقدامات کے باوجود انسانی بنیادوں پر تحفظ کے اصولوں کو برقرار رکھا جائے۔ جن پناہ گزینوں کو ملک بدری کا سامنا ہے، ان کے کیسز کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی جبری ملک بدری سے پہلے انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے گا۔ خصوصی طور پر ان افراد کے لیے جو سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں، یا جن کے بچے ہیں اور جنہیں وطن واپسی پر خاص خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے، ایسے معاملات میں استثنیٰ پر غور کیا جا سکتا ہے۔
مزید معلومات اور آئندہ کے لائحہ عمل:
اس اپ ڈیٹ کے تحت، BMI مزید تفصیلات جاری کرے گا جن میں ان ممالک کی فہرست شامل ہوگی جنہیں محفوظ قرار دیا گیا ہے، اور ملک بدری کے عمل میں تیزی لانے کے لیے مخصوص طریقہ کار۔ یہ اقدامات جرمنی کی موجودہ امیگریشن پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد پناہ کے نظام کو منظم اور مؤثر بنانا ہے۔ شہریوں اور متعلقہ اداروں کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے باقاعدگی سے معلومات فراہم کی جائیں گی۔
Meldung: Beschleunigungen bei der Einstufung sicherer Herkunftsstaaten und bei Abschiebungen
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Meldung: Beschleunigungen bei der Einstufung sicherer Herkunftsstaaten und bei Abschiebungen’ Neue Inhalte کے ذریعے 2025-07-10 10:40 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔