امریکہ میں تحقیقی مقالوں تک مفت رسائی: این آئی ایچ کی نئی پالیسی کا تفصیلی جائزہ,カレントアウェアネス・ポータル


امریکہ میں تحقیقی مقالوں تک مفت رسائی: این آئی ایچ کی نئی پالیسی کا تفصیلی جائزہ

کینیڈیئن لائف سائنس کی خبروں کا پورٹل، current.ndl.go.jp کے مطابق، 11 جولائی 2025 کو صبح 2 بج کر 50 منٹ پر ایک اہم پیش رفت ہوئی: امریکی ادارہ برائے قومی صحت (NIH) نے اپنی نئی عوامی رسائی کی پالیسی نافذ کر دی ہے۔ یہ پالیسی سائنس اور طب کے میدان میں تحقیق کرنے والوں، ڈاکٹروں، طالب علموں اور عام لوگوں کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔

آسان الفاظ میں، اس کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں NIH کی فنڈنگ ​​سے شائع ہونے والے زیادہ تر تحقیقی نتائج اور مقالے عوام کے لیے مفت دستیاب ہوں گے۔ یہ ایک بہت بڑا قدم ہے کیونکہ پہلے بہت سے اہم طبی اور سائنسی مقالے صرف مخصوص جرائد یا ڈیٹا بیس میں ہی دستیاب ہوتے تھے، جن تک رسائی کے لیے اکثر بھاری فیس ادا کرنی پڑتی تھی۔

یہ نئی پالیسی کیا ہے اور یہ کیوں اہم ہے؟

NIH دنیا کی سب سے بڑی اور بااثر طبی تحقیق کی تنظیموں میں سے ایک ہے۔ یہ ہزاروں سائنسی منصوبوں کی فنڈنگ ​​کرتی ہے اور اس کے نتائج براہ راست انسانی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ ماضی میں، NIH کے فنڈ سے ہونے والی تحقیق کے نتائج تک رسائی محدود تھی، جس سے تحقیق کو محدود کیا جا سکتا تھا اور غلط معلومات پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا تھا۔

نئی پالیسی کے تحت، NIH کے فنڈ سے حاصل ہونے والے تمام تحقیقی نتائج، جن میں مقالے، تحقیقی ڈیٹا اور دیگر معلومات شامل ہیں، کو مخصوص مدت کے اندر (عموماً 12 ماہ کے اندر) کسی بھی شخص کے لیے مفت اور آسانی سے قابل رسائی بنانے کی ضرورت ہوگی۔ یہ رسائی NIH کے اپنے عوامی ذخیرے (repository) کے ذریعے بھی فراہم کی جا سکتی ہے۔

اس پالیسی کے اہم فوائد کیا ہیں؟

  1. علم تک وسیع تر رسائی: دنیا بھر کے محققین، ڈاکٹروں اور طالب علموں کو اب جدید ترین طبی تحقیق تک آسانی سے رسائی حاصل ہوگی، اس بات سے قطع نظر کہ وہ کسی مخصوص ادارے یا یونیورسٹی سے وابستہ ہیں یا نہیں۔ اس سے تحقیق اور نئے علاج کی دریافت میں تیزی آ سکتی ہے۔
  2. نئے علاج کی دریافت کو فروغ: جب زیادہ سے زیادہ لوگ تحقیق کے نتائج کا مطالعہ کر سکیں گے، تو وہ ان پر مزید کام کر سکتے ہیں، ان کی غلطیوں کو درست کر سکتے ہیں اور ان کی بنیاد پر نئے تجربات کر سکتے ہیں۔ اس سے مختلف بیماریوں کے لیے نئے اور بہتر علاج کی دریافت تیز ہو سکتی ہے۔
  3. شفافیت اور جوابدہی میں اضافہ: جب تحقیق کے نتائج عوام کے لیے کھلے ہوں گے، تو تحقیق کرنے والے اور فنڈنگ ​​کرنے والے ادارے زیادہ شفاف اور جوابدہ ہوں گے۔ اس سے غلط یا غیر مؤثر تحقیق کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
  4. عوام کی صحت میں بہتری: عام لوگ بھی اب اپنی صحت سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں گے اور صحت کے بارے میں باخبر فیصلے کر سکیں گے۔ یہ غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
  5. بیماریوں سے متعلق آگاہی: بہت سی پیچیدہ بیماریوں کے بارے میں عام لوگوں میں آگاہی بڑھانے میں مدد ملے گی، جس سے بچاؤ اور بروقت علاج کو فروغ ملے گا۔
  6. ترقی پذیر ممالک کے لیے فائدہ: ترقی پذیر ممالک میں موجود تحقیق کاروں اور صحت کے پیشہ ور افراد کے لیے یہ پالیسی خاص طور پر فائدہ مند ہوگی، کیونکہ وہ اکثر مہنگے سبسکرپشنز کی وجہ سے جدید ترین تحقیق تک رسائی حاصل نہیں کر پاتے۔

یہ پالیسی کیسے کام کرے گی؟

  • منڈیٹری ڈپازٹ: جو بھی تحقیق NIH کے فنڈ سے ہوگی، اس کے نتائج شائع ہونے کے بعد ایک مخصوص وقت کے اندر NIH کے سرکاری ذخیرے میں جمع کروانے ہوں گے۔
  • مفت رسائی: یہ مواد عوام کے لیے مفت دستیاب ہوگا۔
  • ڈیٹا شیئرنگ: نہ صرف مقالے، بلکہ تحقیق سے حاصل کردہ ڈیٹا بھی، اگر ممکن ہو تو، شیئر کیا جائے گا۔ یہ تحقیق کی مکمل جانچ اور دوبارہ استعمال کو آسان بنائے گا۔
  • اعتدال پسند امبارگو پیریڈ: عام طور پر، شائع شدہ مقالے کے لیے 12 ماہ کا امبارگو پیریڈ دیا جائے گا، جس کے بعد وہ مفت دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ پہلے 12 ماہ کے لیے اشاعت کنندہ کے پاس کچھ کنٹرول ہو سکتا ہے، لیکن اس کے بعد تحقیق عوام کے لیے کھلی ہوگی۔

چیلنجز اور مستقبل:

اس پالیسی کے نفاذ میں کچھ چیلنجز بھی ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اشاعت کنندگان (publishers) کو اپنے کاروباری ماڈل کو تبدیل کرنا پڑ سکتا ہے۔ تحقیق کاروں کو بھی یہ یقینی بنانا ہوگا کہ وہ پالیسی کی تمام ضروریات کو پورا کریں۔ تاہم، مجموعی طور پر، یہ پالیسی سائنس اور انسانی صحت کے لیے ایک مثبت اور ضروری قدم ہے۔

یہ نئی پالیسی سائنس کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز کر سکتی ہے، جہاں علم کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کے لیے قابل رسائی بنایا جائے گا اور تحقیقات کے نتائج براہ راست انسانی فلاح و بہبود میں معاون ثابت ہوں گے۔ یہ یقیناً ایک خوش آئند خبر ہے اور اس کے اثرات آنے والے برسوں میں نمایاں نظر آئیں گے۔


米国国立衛生研究所(NIH)の新たなパブリックアクセス方針が発効


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-07-11 02:50 بجے، ‘米国国立衛生研究所(NIH)の新たなパブリックアクセス方針が発効’ カレントアウェアネス・ポータル کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔

Leave a Comment