
قطب شمالی کا ایک طاقتور نظام، چلی اور ارجنٹائن کو سردی کی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے، جو دنیا کے سرد ترین مقامات میں شمار ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی خبروں کے مطابق، ایک طاقتور قطبی اینٹی سائیکلون، جو عام طور پر شمالی قطب پر پایا جاتا ہے، اس وقت جنوبی امریکہ کے جنوبی حصے کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔ اس غیر معمولی موسمیاتی واقعے کی وجہ سے چلی اور ارجنٹائن کے وسیع علاقے اس وقت دنیا کے سرد ترین مقامات میں شامل ہو گئے ہیں۔ یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی ہے جب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دنیا بھر میں تیزی سے محسوس کیے جا رہے ہیں۔
یہ قطبی اینٹی سائیکلون، جو اپنے ساتھ انتہائی سرد ہوا کے بڑے ذخائر لاتا ہے، برفانی طوفانوں اور غیر معمولی طور پر کم درجہ حرارت کا سبب بن رہا ہے۔ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ان علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے بہت نیچے گر گیا ہے، جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورت حال کا سب سے بڑا اثر ان علاقوں کی عوام پر پڑ رہا ہے، جنہیں شدید سردی، برفباری اور ان سے پیدا ہونے والے دیگر مسائل کا سامنا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے غیر معمولی موسمی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ قطبی علاقوں سے گرم ہوا کی طرف ہواؤں کے رخ میں تبدیلی، جو موسمیاتی تبدیلیوں کا ایک نتیجہ ہے، قطبی اینٹی سائیکلون کو اپنی معمول کی حدود سے باہر جنوبی علاقوں کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ یہ صورت حال خاص طور پر پریشان کن ہے کیونکہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات صرف درجہ حرارت میں اضافے تک محدود نہیں ہیں، بلکہ یہ موسمیاتی نظاموں میں بھی غیر معمولی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔
اس سردی کی لہر کے انسانی زندگی اور معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ فصلوں کی تباہی، مواصلات میں خلل، اور توانائی کی طلب میں اضافہ کچھ ایسے چیلنجز ہیں جن کا سامنا ان علاقوں کے باشندوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔ ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومتی اور بین الاقوامی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ عوامی آگاہی کے ساتھ ساتھ، متاثرہ علاقوں میں فوری امداد اور طویل مدتی منصوبہ بندی بہت ضروری ہے۔
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے اثرات ہمارے سیارے کے ہر کونے تک پہنچ رہے ہیں۔ چلی اور ارجنٹائن جیسے علاقوں میں شدید سردی کی یہ صورت حال، جو عام طور پر ان کی موسمیاتی خصوصیات سے مطابقت نہیں رکھتی، اس مسئلے کی سنگینی کو مزید واضح کرتی ہے۔ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچاؤ اور ان کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مربوط اور موثر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔
Chile and Argentina among coldest places on Earth as polar anticyclone grips region
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Chile and Argentina among coldest places on Earth as polar anticyclone grips region’ Climate Change کے ذریعے 2025-07-03 12:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔