
امریکی قومی ادارہ صحت (NIH) کی فنڈنگ میں کمی: علمی اشاعت پر اثرات
تعارف:
سات جولائی 2025 کو، کرنٹ اوئیرنس پورٹل پر شائع ہونے والے ایک مضمون نے امریکی قومی ادارہ صحت (NIH) کی فنڈنگ میں متوقع کمی اور اس کے علمی اشاعت کے شعبے پر ممکنہ اثرات پر روشنی ڈالی۔ یہ مضمون عالمی سطح پر سائنس اور تحقیق کے لیے فنڈنگ کے حوالے سے ایک اہم بحث کا آغاز کرتا ہے اور بتاتا ہے کہ کس طرح حکومتی پالیسیاں علمی ترقی کو براہ راست متاثر کر سکتی ہیں۔
پس منظر:
NIH، ریاستہائے متحدہ امریکہ میں صحت کے شعبے میں تحقیق کا سب سے بڑا سرکاری ادارہ ہے۔ یہ ادارہ مختلف بیماریوں کے علاج، روک تھام اور سمجھ بوجھ کے لیے بنیادی اور اطلاقی تحقیق کو فنڈ فراہم کرتا ہے۔ NIH کی طرف سے فراہم کی جانے والی فنڈنگ، دنیا بھر کے ہزاروں محققین کے لیے زندگی کی شکل بدلنے والی دریافتوں کی بنیاد بنتی ہے۔
تاہم، حالیہ خبروں اور تجزیوں کے مطابق، امریکہ میں مالیاتی دباؤ اور حکومتی ترجیحات میں تبدیلی کے باعث NIH کی بجٹ میں کمی کا امکان ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تحقیق کے لیے دستیاب فنڈز کم ہو جائیں گے، جس کے نتیجے میں کئی اہم تحقیقاتی منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں۔
علمی اشاعت پر ممکنہ اثرات:
فنڈنگ میں کمی کے علمی اشاعت پر کئی اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں:
-
تحقیقی منصوبوں میں کمی: جب فنڈز کم ہوتے ہیں، تو تحقیق کے لیے نئے منصوبوں کی منظوری کم ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، نئے شائع ہونے والے تحقیقی مقالات کی تعداد میں بھی کمی آ سکتی ہے۔ جو تحقیقیں پہلے شروع ہو چکی تھیں، وہ بھی فنڈز کی کمی کی وجہ سے مکمل نہ ہو سکیں۔
-
منحصرت کے عمل میں تاخیر: تحقیق کے نتائج کو شائع کرنے کے لیے اکثر مزید فنڈنگ کی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً تجربات دہرانے کے لیے، ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے لیے، یا تحقیق کے نتائج کو کانفرنسوں میں پیش کرنے کے لیے۔ فنڈنگ میں کمی سے یہ تمام عمل متاثر ہو سکتا ہے، جس سے اشاعت میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
-
تحقیقی معیار پر اثر: بعض اوقات، فنڈنگ کی کمی کی وجہ سے تحقیق کے معیار کو برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ محققین کو وسائل کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے انہیں معیاری تحقیق کرنے میں دشواری پیش آ سکتی ہے۔
-
مضامین کی اشاعت کی فیس میں اضافہ: کچھ علمی جرائد اشاعت کے لیے فیس وصول کرتے ہیں۔ فنڈنگ میں کمی سے محققین کے لیے یہ فیس ادا کرنا مشکل ہو سکتا ہے، جس سے وہ کم معروف یا مفت اشاعت کے پلیٹ فارمز کا رخ کر سکتے ہیں، جو ان کے کام کی رسائی کو محدود کر سکتا ہے۔
-
تحقیق کے شعبوں کی ترجیحات میں تبدیلی: فنڈنگ کرنے والے ادارے اکثر مخصوص شعبوں یا موضوعات کو ترجیح دیتے ہیں۔ NIH کی فنڈنگ میں کمی سے ان شعبوں میں تحقیق کو ترجیح دی جا سکتی ہے جنہیں زیادہ فنڈز ملتے ہیں، جبکہ دیگر اہم شعبے نظر انداز ہو سکتے ہیں۔
-
صحت کے شعبے پر مجموعی اثر: تحقیق میں کمی کا مطلب ہے کہ بیماریوں کے نئے علاج اور روک تھام کے طریقوں کی دریافت میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ یہ بالآخر عوام کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
عالمی تناظر:
NIH کی فنڈنگ صرف امریکہ تک محدود نہیں ہے۔ دنیا بھر کے بہت سے محققین NIH کے گرانٹس پر انحصار کرتے ہیں۔ لہذا، اس کی فنڈنگ میں کمی کا اثر عالمی سطح پر علمی اشاعت پر محسوس کیا جائے گا۔ وہ بین الاقوامی تعاون جو ماضی میں NIH کی فنڈنگ سے ممکن ہوا تھا، اب محدود ہو سکتا ہے۔
نتیجہ:
امریکی قومی ادارہ صحت (NIH) کی فنڈنگ میں کمی کا خدشہ علمی اشاعت کے شعبے کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یہ نہ صرف نئے تحقیقی کاموں کی پیداوار کو متاثر کرے گا بلکہ تحقیق کے معیار اور رفتار کو بھی سست کر سکتا ہے۔ یہ صورتحال عالمی سطح پر سائنس اور صحت کی ترقی کے لیے ایک چیلنج ہے، اور اس کے طویل مدتی اثرات پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ حکومتوں اور تحقیقی اداروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ علمی تحقیق کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کے لیے مناسب فنڈنگ کو یقینی بنائیں۔
米国国立衛生研究所(NIH)の資金削減が学術出版活動に与える影響(記事紹介)
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-07 08:28 بجے، ‘米国国立衛生研究所(NIH)の資金削減が学術出版活動に与える影響(記事紹介)’ カレントアウェアネス・ポータル کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔