
یقینی طور پر، میں آپ کے لیے اس خبر کے بارے میں تفصیلی مضمون آسانی سے سمجھ میں آنے والی اردو میں لکھ سکتا ہوں۔
چین کا یورپی یونین کے میڈیکل ڈیوائسز کے سرکاری حصول کے ضوابط پر شدید ردعمل: منصفانہ مقابلے کی خلاف ورزی کا الزام
جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کے مطابق، 26 جون 2025 کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق، چین نے یورپی یونین (EU) کے نئے ضوابط پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے جو میڈیکل ڈیوائسز (طبی آلات) کے سرکاری حصول کے حوالے سے ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ یہ نئے قوانین منصفانہ مقابلے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں اور یورپی مارکیٹ میں چینی مصنوعات کے لیے غیر منصفانہ صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔
پس منظر: یورپی یونین کے نئے ضوابط کیا ہیں؟
یورپی یونین اپنی مارکیٹ میں فروخت ہونے والے میڈیکل ڈیوائسز کے معیار اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ حال ہی میں، یورپی یونین نے میڈیکل ڈیوائسز کے سرکاری حصول (یعنی سرکاری اسپتالوں اور اداروں کی طرف سے طبی آلات کی خریداری) کے لیے نئے ضوابط متعارف کرائے ہیں۔ ان ضوابط کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ حاصل کیے جانے والے طبی آلات اعلیٰ معیار کے ہوں، محفوظ ہوں اور یورپی شہریوں کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
چین کا اعتراض کیا ہے؟
چین کے مطابق، یہ نئے ضوابط دراصل یورپی یونین کی اندرونی مارکیٹ میں غیر یورپی کمپنیوں، خاص طور پر چینی کمپنیوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ:
- منصفانہ مقابلے کی نفی: یہ ضوابط چینی کمپنیوں کو یورپی مارکیٹ میں داخلے اور سرکاری ٹینڈرز میں حصہ لینے سے روٹھے ہوئے ہیں۔ ان کے خیال میں یہ یورپی یونین کی طرف سے تحفظ پسندی (Protectionism) کی ایک شکل ہے۔
- امتیازی سلوک: چین کا دعویٰ ہے کہ یہ ضوابط غیر منصفانہ طور پر یورپی یونین کے اندر تیار ہونے والی مصنوعات کے حق میں ہیں اور چینی مصنوعات کے خلاف امتیازی سلوک کرتے ہیں۔
- تکنیکی اور انتظامی رکاوٹیں: ممکن ہے کہ ان نئے ضوابط میں ایسے تکنیکی تقاضے یا انتظامی طریقہ کار شامل ہوں جو چینی کمپنیوں کے لیے پورے کرنا مشکل یا مہنگا ہو۔ یہ ان کے لیے ایک قسم کی غیر ملکی تجارت کی رکاوٹ (Non-Tariff Barrier) بن سکتی ہے۔
- اعتماد کی کمی کا تاثر: چین یہ بھی محسوس کر سکتا ہے کہ یہ ضوابط ان کی مصنوعات کے معیار پر عدم اعتماد کا اظہار ہیں۔
چین کا ردعمل اور مستقبل کے امکانات
چین نے اس معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین سے ان ضوابط پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو وہ بھی جوابی کارروائی پر غور کر سکتے ہیں۔ اس تنازعے کے کئی ممکنہ اثرات ہو سکتے ہیں:
- تجارتی تعلقات میں کشیدگی: چین اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی تعلقات پہلے ہی مختلف امور پر کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔ یہ نیا معاملہ اس کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
- عالمی سپلائی چینز پر اثر: میڈیکل ڈیوائسز عالمی سپلائی چینز کا ایک اہم حصہ ہیں۔ اگر رسائی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے تو اس سے دنیا بھر میں طبی آلات کی دستیابی اور قیمتوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔
- دوطرفہ مذاکرات: توقع ہے کہ دونوں فریق اس معاملے کو حل کرنے کے لیے باہمی مذاکرات کا راستہ اختیار کریں گے۔ چین شاید یورپی یونین کو ان ضوابط میں نرمی لانے یا چینی کمپنیوں کے لیے رعایات فراہم کرنے پر زور دے گا۔
- عالمی تجارتی تنظیم (WTO) کا کردار: اگر یہ تنازعہ حل نہیں ہوتا تو چین اس معاملے کو عالمی تجارتی تنظیم (WTO) کے فورم پر بھی لے جا سکتا ہے۔
جاپان کا مؤقف
JETRO کی جانب سے اس خبر کی اشاعت سے ظاہر ہوتا ہے کہ جاپان بھی اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ جاپان ایک برآمدی ملک ہے اور بین الاقوامی تجارتی قوانین کی شفافیت اور منصفانہ ہونے پر زور دیتا ہے۔ چینی میڈیکل ڈیوائسز کے حصول میں رکاوٹیں جاپان کی اپنی طبی آلات کی برآمدات اور عالمی تجارتی نظام کے اصولوں کے لیے بھی اہم ہو سکتی ہیں۔
نتیجہ
یورپی یونین کے میڈیکل ڈیوائسز کے سرکاری حصول کے نئے ضوابط نے چین کے ساتھ ایک نیا تجارتی تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ چین اسے اپنی مصنوعات کے لیے ایک رکاوٹ اور منصفانہ مقابلے کی خلاف ورزی قرار دے رہا ہے۔ یہ معاملہ مستقبل میں یورپی یونین اور چین کے تجارتی تعلقات پر اہم اثر ڈال سکتا ہے اور عالمی سپلائی چینز میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ دونوں فریق اپنے اختلافات کو دور کرنے کے لیے کوئی قابل قبول حل تلاش کر پاتے ہیں۔
中国、EUの医療機器公共調達規制に反対、公平な競争の阻害と批判
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-06-26 06:35 بجے، ‘中国、EUの医療機器公共調達規制に反対、公平な競争の阻害と批判’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔