
اندھیرے مادے کا سراغ: فزکس کی دنیا میں ایک نیا راز
کیا آپ نے کبھی رات کے آسمان میں چمکتے ہوئے ستاروں کو دیکھا ہے اور سوچا ہے کہ وہ کہاں سے آئے ہیں؟ سائنسدان بھی یہی سوچتے ہیں، اور وہ ہمیشہ کائنات کے نئے رازوں کو کھولنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔ حال ہی میں، فرمی نیشنل ایکسیلیریٹر لیبارٹری (فلمی لیب) کے سائنسدانوں نے ایک زبردست دریافت کی ہے جو ہمیں کائنات کی ایک بہت بڑی پہیلی، یعنی "اندھیرے مادے” (Dark Matter) کو سمجھنے میں مدد کر سکتی ہے۔
اندھیرے مادے کیا ہے؟
تصور کیجیے کہ کائنات ایک بہت بڑا گھر ہے، اور اس گھر میں بہت ساری چیزیں ہیں۔ ہم ان چیزوں کو دیکھ سکتے ہیں، جیسے ستارے، سیارے، اور کہکشائیں (Galaxies) جو ہمیں نظر آتی ہیں۔ لیکن سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس گھر میں کچھ ایسی چیزیں بھی ہیں جنہیں ہم دیکھ نہیں سکتے، مگر وہ موجود ضرور ہیں۔ اسی "نظر نہ آنے والی” چیز کو اندھیرے مادے کہتے ہیں۔
یہ اندھیرے مادے کائنات کا ایک بہت بڑا حصہ بناتا ہے – اصل میں، جتنا مادہ ہم دیکھ سکتے ہیں، اندھیرے مادے اس سے پانچ گنا زیادہ ہے۔ یہ ہماری دنیا کو اپنی طرف کھینچتا ہے (یعنی اس میں کشش ثقل ہے) اور کہکشاؤں کو اپنی جگہ پر رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ گویا یہ کائنات کا ایک پوشیدہ ڈھانچہ ہے۔
یہ نیا انکشاف کیا ہے؟
فلمی لیب کے سائنسدانوں نے ایک خاص قسم کی فزکس کے بارے میں تحقیق کی ہے جسے "اندرونی جوڑے کی پیدائش” (Internal Pair Production) کہتے ہیں۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں کچھ خاص قسم کے ذرات (Particles) جب ٹوٹتے ہیں تو وہ دو دوسرے قسم کے ذرات میں بدل جاتے ہیں – ایک مثبت چارج والا الیکٹران (جسے پوزیٹران کہتے ہیں) اور ایک منفی چارج والا الیکٹران۔
اب اس کا اندھیرے مادے سے کیا تعلق ہے؟ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اندھیرے مادے کے ذرات جب ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں تو وہ بھی اسی طرح ٹوٹ سکتے ہیں اور الیکٹران اور پوزیٹران پیدا کر سکتے ہیں۔ اگر ہم ان الیکٹرانوں اور پوزیٹرانوں کو ڈھونڈ نکالیں، تو یہ اندھیرے مادے کی موجودگی کا براہ راست ثبوت بن سکتا ہے۔
یہ کیسے کام کرتا ہے؟
سوچیں کہ آپ کے پاس ایک خاص قسم کا کھلونا ہے جو بہت قیمتی ہے، لیکن وہ نظر نہیں آتا۔ جب یہ کھلونا ٹوٹتا ہے، تو اس سے دو چمکدار گولیاں نکلتی ہیں جو نظر آتی ہیں۔ اگر آپ ان چمکدار گولیوں کو ڈھونڈ لیں، تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ وہ قیمتی کھلونا وہاں موجود تھا۔
اسی طرح، سائنسدان ایسے آلات (Instruments) بناتے ہیں جو ان پیدا ہونے والے الیکٹرانوں اور پوزیٹرانوں کو پہچان سکیں۔ یہ آلات بہت حساس ہوتے ہیں اور بہت چھوٹی سے چھوٹی چیز کا بھی پتہ لگا سکتے ہیں۔ فلمی لیب کے سائنسدانوں نے ایک ایسا طریقہ کار تیار کیا ہے جس سے وہ ان ذرات کی پیدائش کو سمجھ سکتے ہیں۔
یہ کیوں اہم ہے؟
یہ دریافت اس لیے بہت اہم ہے کیونکہ:
- اندھیرے مادے کی حقیقت: ہم اندھیرے مادے کو براہ راست دیکھ تو نہیں سکتے، لیکن اس کے اثرات کی وجہ سے ہم اس کے بارے میں جانتے ہیں۔ یہ نیا طریقہ ہمیں اس کے بارے میں مزید براہ راست معلومات دے سکتا ہے، جیسے کہ یہ کس چیز سے بنا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے۔
- کائنات کی سمجھ: اگر ہم اندھیرے مادے کو بہتر طور پر سمجھ گئے، تو ہم کائنات کی تشکیل اور ارتقاء کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ سکیں گے۔ یہ ہمیں بتائے گا کہ ستارے اور کہکشائیں کیسے بنیں اور وہ اب تک کیسے زندہ ہیں۔
- نئی ٹیکنالوجی: سائنسدانوں کی تحقیق سے ہمیشہ نئی ٹیکنالوجی پیدا ہوتی ہے۔ یہ تحقیق مستقبل میں ایسی ٹیکنالوجی کی طرف لے جا سکتی ہے جس کا ہم ابھی تصور بھی نہیں کر سکتے۔
آگے کیا؟
فلمی لیب کے سائنسدان اس تحقیق پر مزید کام کر رہے ہیں۔ وہ ایسے تجربات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو اس "اندرونی جوڑے کی پیدائش” کے عمل کو مزید واضح طور پر دکھا سکیں اور اندھیرے مادے کے سراغ کو مضبوط بنا سکیں۔
بچوں کے لیے پیغام:
یہ سب دریافتیں ظاہر کرتی ہیں کہ سائنس ایک بہت ہی دلچسپ اور پراسرار دنیا ہے۔ اگر آپ کو ستاروں، کائنات، یا کسی بھی چیز کے بارے میں تجسس ہے، تو سائنس آپ کے لیے ہے۔ یہ صرف کتابیں پڑھنے یا امتحان دینے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ سوال پوچھنے، تجربات کرنے اور کائنات کے رازوں کو کھولنے کے بارے میں ہے۔
کیا آپ بھی اس طرح کے سائنس کے رازوں کو کھولنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ تو آج ہی سے سوال پوچھنا شروع کر دیں، کتابیں پڑھیں، اور سائنس کے عجائبات کو دریافت کریں۔ شاید کل آپ بھی ایسی ہی کوئی بڑی دریافت کر جائیں!
Internal pair production could enable direct detection of dark matter
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-31 20:17 کو، Fermi National Accelerator Laboratory نے ‘Internal pair production could enable direct detection of dark matter’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔