
ہوائی جہاز اڑانے کا جادو: سائنسدانوں کی ایک نئی ایجاد!
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہوائی جہاز کس طرح ہوا میں اڑتے ہیں؟ ان کی شکل کیسی ہونی چاہیے، انجن کتنے طاقتور ہونے چاہئیں، اور وہ کس طرح ہوا میں swoją منزل تک پہنچتے ہیں؟ یہ سب جاننا بہت دلچسپ ہے!
اب، سائنسدانوں کی ایک بہت بڑی تنظیم، جسے CSIR (کونسل فار سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ) کہتے ہیں، نے ایک بہت ہی زبردست کام شروع کیا ہے۔ انہوں نے ایک ایسی چیز بنانے کا اعلان کیا ہے جو ہمیں ہوائی جہازوں کو ہوا میں اڑانے کے بارے میں بہت کچھ سکھائے گی۔
یہ کیا ہے؟
CSIR ایک ایسی مشین بنانا چاہتا ہے جو ہوا کے ٹنل (wind tunnel) کے اندر کام کرے۔ لیکن یہ کوئی عام ہوا کا ٹنل نہیں ہوگا۔ اس میں ایک خاص سیٹ ہوگی جو چھ ڈگری آف فریڈم (6 Degree-of-Freedom) یعنی چھ مختلف سمتوں میں حرکت کر سکتی ہے۔
چھ ڈگری آف فریڈم کا کیا مطلب ہے؟
اسے یوں سمجھیں: جب آپ کھیلتے ہیں، تو آپ اپنے جسم کو اوپر، نیچے، دائیں، بائیں، آگے اور پیچھے ہلا سکتے ہیں۔ اسی طرح، ایک ہوائی جہاز بھی ہوا میں چھ مختلف طریقوں سے حرکت کر سکتا ہے:
- آگے اور پیچھے: جیسے جہاز سیدھا پرواز کر رہا ہے۔
- اوپر اور نیچے: جیسے جہاز اونچا یا نیچا ہو رہا ہے۔
- دائیں اور بائیں: جیسے جہاز دائیں یا بائیں مڑ رہا ہے۔
- جھکاؤ (Pitch): جیسے جہاز کا ناک اوپر یا نیچے ہو رہا ہے۔
- رول (Roll): جیسے جہاز ایک طرف کو مائل ہو رہا ہے۔
- یوا (Yaw): جیسے جہاز کا ناک دائیں یا بائیں مڑ رہا ہے۔
یہ نئی مشین بالکل ایک اصلی ہوائی جہاز کی طرح ان چھ حرکتوں کو کرنے کے قابل ہوگی۔
یہ کیوں ضروری ہے؟
سائنسدان اس مشین کا استعمال ورچوئل فلائٹ ٹیسٹنگ (Virtual Flight Testing) کے لیے کریں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ اصلی ہوائی جہاز کو ہوا میں اڑانے سے پہلے، اس مشین پر اس کی جانچ کر سکیں گے۔
- نئے ہوائی جہازوں کی جانچ: جب سائنسدان کوئی نیا ہوائی جہاز بنانا چاہتے ہیں، تو انہیں یہ جاننا ہوتا ہے کہ وہ ہوا میں کیسا پرفارم کرے گا۔ یہ مشین ان کو اصل ہوائی جہاز کے چھوٹے ماڈل کو اس مشین پر رکھ کر، ہوا کے ٹنل میں مختلف حالات میں اڑا کر دیکھنے کا موقع دے گی۔
- محفوظ تجربات: اصلی جہازوں کو اڑانا بہت مہنگا اور کبھی کبھی خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ اس مشین کی مدد سے، وہ بہت سارے تجربات بہت زیادہ حفاظت کے ساتھ کر سکیں گے۔
- بہتر ڈیزائن: سائنسدان دیکھ سکیں گے کہ جہاز کا ڈیزائن ہوا میں کیسا ردعمل ظاہر کر رہا ہے۔ اگر کوئی مسئلہ ہے، تو وہ اسے آسانی سے ٹھیک کر سکیں گے تاکہ uiteindelijk بننے والا جہاز زیادہ بہتر اور محفوظ ہو۔
- سائنس کی تعلیم: یہ مشین سائنسدانوں کو ہوائی جہازوں کے اڑنے کے اصولوں کو سمجھنے میں مدد دے گی، اور یہ سب کچھ بچوں اور طالب علموں کے لیے بھی بہت دلچسپ ہوگا۔ وہ دیکھ سکیں گے کہ ہوا کی رفتار اور جہاز کی شکل کس طرح اس کے اڑنے پر اثر انداز ہوتی ہے۔
کب تک؟
CSIR نے 31 جولائی 2025 تک اس پروجیکٹ کے لیے تجاویز مانگی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ اس مشین کو بنانے کے لیے بہترین لوگوں کی تلاش کر رہے ہیں۔
کیا یہ آپ کے لیے ہے؟
اگر آپ کو سائنس، ہوائی جہاز، اور چیزوں کو بنانے میں دلچسپی ہے، تو یہ بہت ہی زبردست خبر ہے۔ یہ مشین سائنسدانوں کو بہت کچھ سیکھنے اور ہوائی جہازوں کو مزید بہتر بنانے میں مدد دے گی۔ اور کون جانتا ہے، شاید مستقبل میں آپ بھی ایسے ہی سائنسدان بنیں جو نئی ایجادات کر رہے ہوں!
لہذا، اگلی بار جب آپ آسمان میں کوئی جہاز دیکھیں، تو یاد رکھیے کہ اس کے پیچھے کتنی محنت اور سائنس چھپی ہوئی ہے! اور شاید وہ نئی مشین اس سائنس کو سمجھنے میں ہماری مدد کرے۔
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-31 11:02 کو، Council for Scientific and Industrial Research نے ‘Request for Proposals (RFP) For The Provision of Wind Tunnel Based Virtual Flight Test 6 Degree-of-Freedom Motion Simulation to the CSIR’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔