جامعہ مشی گن کے سائنسدانوں کا ایک نیا کارنامہ: بیماریوں کے علاج میں انقلاب برپا کرنے والے مائیکرو بوٹس,University of Michigan


جامعہ مشی گن کے سائنسدانوں کا ایک نیا کارنامہ: بیماریوں کے علاج میں انقلاب برپا کرنے والے مائیکرو بوٹس

جامعہ مشی گن کے محققین نے حال ہی میں طب کے شعبے میں ایک حیرت انگیز پیش رفت کی ہے، جس نے بیماریوں کے علاج کے طریقے کو بدل دینے کی صلاحیت رکھی ہے۔ انہوں نے ایسے مائیکرو بوٹس تیار کیے ہیں جو جسم کے مخصوص حصوں میں ادویات پہنچانے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کینسر اور دیگر پیچیدہ بیماریوں کے علاج میں سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

مائیکرو بوٹس کیا ہیں؟

یہ ننھے روبوٹس اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ انہیں انسانی بال کے ایک حصے کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے ہیں تاکہ انسانی جسم کے اندر سفر کر سکیں اور انہیں مطلوبہ جگہ تک پہنچا سکیں۔ ان کی تیاری میں جدید ترین مائیکرو الیکٹرانکس اور روبوٹکس کے اصولوں کو استعمال کیا گیا ہے۔

یہ کیسے کام کرتے ہیں؟

یہ مائیکرو بوٹس مقناطیسی یا دیگر بیرونی قوتوں کے ذریعے کنٹرول کیے جاتے ہیں۔ ان کے اندر ادویات کے تھیلے لگے ہوتے ہیں، جو مخصوص اشاروں پر کھلتے ہیں اور ادویات کو براہ راست متاثرہ خلیوں میں چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ادویات صرف ان جگہوں پر پہنچیں گی جہاں ان کی ضرورت ہے، جس سے صحت مند خلیوں پر مضر اثرات کم ہوں گے۔

بیماریوں کے علاج میں اس کا کردار

  • کینسر کا علاج: کینسر کے مریضوں کے لیے یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ کیموتھراپی کی ادویات اکثر صحت مند خلیوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں، لیکن مائیکرو بوٹس کی مدد سے ادویات کو براہ راست ٹیومر تک پہنچایا جا سکتا ہے، جس سے سائیڈ ایفیکٹس کم ہوں گے اور علاج زیادہ مؤثر ہوگا۔
  • جسم کے اندرونی اعضاء کی مرمت: ان مائیکرو بوٹس کو جسم کے اندرونی اعضاء کی مرمت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں مختلف اقسام کی سرجری کو کم تکلیف دہ اور زیادہ مؤثر بنا سکتی ہے۔
  • دماغی امراض کا علاج: دماغ کے اندر ادویات پہنچانا ایک پیچیدہ عمل ہے۔ مائیکرو بوٹس اس مشکل کو آسان بنا سکتے ہیں اور الزائمر یا پارکنسنز جیسی بیماریوں کے علاج میں نئی امید پیدا کر سکتے ہیں۔

جامعہ مشی گن کی جانب سے حالیہ پیش رفت

جامعہ مشی گن کے شعبہ انجینئرنگ کے ماہرین کی ٹیم نے اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کے لیے گراں قدر کام کیا ہے۔ انہوں نے مائیکرو بوٹس کو ایسے مواد سے بنایا ہے جو انسانی جسم کے لیے محفوظ اور قابلِ قبول ہو۔ ان کی تحقیق کا مقصد ان مائیکرو بوٹس کو زیادہ قابلِ اعتماد اور مخصوص اہداف پر پہنچانے کے قابل بنانا ہے۔

مستقبل کی امیدیں

اگرچہ یہ ٹیکنالوجی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، لیکن اس کے طبی فوائد بے شمار ہیں۔ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند سالوں میں یہ مائیکرو بوٹس کلینیکل ٹرائلز میں کامیابی حاصل کر لیں گے اور جلد ہی عام استعمال کے لیے دستیاب ہو جائیں گے۔ اس پیش رفت سے بہت سے مریضوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آ سکتی ہے اور ادویات کی ترسیل کے طریقوں میں ایک نیا باب کھل سکتا ہے۔


Microrobots for targeted drug delivery


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

‘Microrobots for targeted drug delivery’ University of Michigan کے ذریعے 2025-07-31 18:51 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔

Leave a Comment