X Corp بمقابلہ eSafety Commissioner [2025] FCAFC 99: ایک مفصل جائزہ,judgments.fedcourt.gov.au


X Corp بمقابلہ eSafety Commissioner [2025] FCAFC 99: ایک مفصل جائزہ

انصاف کی عدالت آسٹریلیا (Federal Court of Australia) نے 31 جولائی 2025 کو بروز بدھ، 10:57 بجے، ایک اہم مقدمے کا فیصلہ سنایا، جس کا عنوان ہے ‘X Corp v eSafety Commissioner [2025] FCAFC 99’۔ یہ مقدمہ، جو کہ انصاف کی عدالت کے اپیل کے ڈویژن (Full Court of the Federal Court of Australia) نے سن رہا تھا، سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر مواد کی نگرانی اور ضابطہ بندی کے حوالے سے ایک اہم قانونی پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

مقدمے کی پس منظر:

اس مقدمے کا تعلق eSafety Commissioner کی جانب سے X Corp (جو پہلے Twitter کے نام سے جانی جاتی تھی) کو جاری کردہ ایک ہدایتی آرڈر (notice to take down content) سے ہے۔ eSafety Commissioner، جو کہ آسٹریلیا میں آن لائن سیفٹی کی نگران ادارہ ہے، نے X Corp کو ایک مخصوص مواد کو پلیٹ فارم سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ یہ مواد، جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ بچوں کی حفاظت کے قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے، eSafety Commissioner کی جانب سے قابل اعتراض سمجھا گیا تھا۔

X Corp نے اس حکمنامے کو چیلنج کیا، اور ان کا موقف تھا کہ eSafety Commissioner کے پاس اس طرح کا حکم جاری کرنے کا اختیار محدود ہے، یا پھر یہ حکم آسٹریلوی قوانین کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ خاص طور پر، X Corp نے اپنی اپیل میں یہ دلیل دی کہ eSafety Commissioner نے اس مواد کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے تمام قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، اور یہ کہ ان کا حکم بین الاقوامی پلیٹ فارم پر آزادی اظہار کے اصولوں کے منافی ہے۔

عدالت کا فیصلہ:

انصاف کی عدالت کے اپیل کے ڈویژن نے تفصیلی سماعت اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔ عدالت نے eSafety Commissioner کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے X Corp کی اپیل کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ eSafety Commissioner کے پاس آسٹریلیا میں آن لائن سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے بروقت اور مؤثر اقدامات کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

عدالت کے فیصلے کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

  • eSafety Commissioner کا اختیار: عدالت نے اس بات کی توثیق کی کہ eSafety Commissioner کے پاس آن لائن مواد کو ضابطہ کرنے اور بالخصوص بچوں کو آن لائن نقصان سے بچانے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔ یہ اختیار قانون کے مطابق ہے اور اس کا مقصد آسٹریلوی شہریوں، خاص طور پر کم عمر افراد کی حفاظت ہے۔
  • مواد کی نوعیت: عدالت نے اس مخصوص مواد کی نوعیت کا بھی جائزہ لیا جس کے ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وہ مواد، جیسا کہ eSafety Commissioner نے بیان کیا تھا، بچوں کی حفاظت کے حوالے سے قانون کی خلاف ورزی کرتا تھا۔
  • عالمی پلیٹ فارمز پر اطلاق: عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ آسٹریلوی قوانین کا اطلاق ان عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی ہوتا ہے جو آسٹریلوی صارفین کو اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ان پلیٹ فارمز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آسٹریلوی قوانین کی پاسداری کریں، چاہے ان کا صدر دفتر کہیں بھی ہو۔
  • آزادی اظہار اور حفاظت میں توازن: عدالت نے اپنے فیصلے میں آزادی اظہار کے حق اور شہریوں، خاص طور پر بچوں کی حفاظت کے درمیان ایک اہم توازن قائم کرنے کی کوشش کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ جب آن لائن مواد شہریوں کی سلامتی، خاص طور پر بچوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے، تو اس پر قابو پانے کے لیے حکومتی ادارے اقدامات کر سکتے ہیں۔

مقدمے کی اہمیت:

‘X Corp v eSafety Commissioner [2025] FCAFC 99’ کا یہ فیصلہ آسٹریلیا میں آن لائن ریگولیشن کے حوالے سے ایک سنگ میل ہے۔ یہ فیصلہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مواد کی ذمہ داری کے حوالے سے ایک واضح پیغام دیتا ہے اور eSafety Commissioner کے اختیارات کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ یہ مقدمہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ عالمی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی آسٹریلوی قوانین کی پابند ہیں اور انہیں آن لائن نقصان دہ مواد سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

یہ فیصلہ نہ صرف eSafety Commissioner کے کام کو تقویت بخشتا ہے بلکہ آسٹریلوی صارفین کے لیے ایک محفوظ آن لائن ماحول کی تشکیل میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ مقدمہ مستقبل میں آن لائن ریگولیشن اور سوشل میڈیا کی ذمہ داری کے حوالے سے مزید قانونی بحثوں اور پیش رفتوں کا باعث بن سکتا ہے۔


X Corp v eSafety Commissioner [2025] FCAFC 99


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

‘X Corp v eSafety Commissioner [2025] FCAFC 99’ judgments.fedcourt.gov.au کے ذریعے 2025-07-31 10:57 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔

Leave a Comment