
وولادیمیر لیوین اور سٹی بینک کی چوری: $10 ملین کی پہلی کمپیوٹر ڈکیتی کی کہانی
2025 جولائی 31، 11:37 بجے کوربن کی جانب سے شائع ہونے والی یہ رپورٹ ہمیں ایک ایسی کہانی کی طرف لے جاتی ہے جو کمپیوٹر کرائم کی دنیا میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ 1994 میں ہونے والی سٹی بینک کی $10 ملین کی ڈکیتی کی کہانی ہے، جس میں وولادیمیر لیوین نامی ایک ہیکر نے کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ واقعہ اس بات کا عکاس ہے کہ کیسے ٹیکنالوجی کی ترقی نے نئے قسم کے جرائم کو جنم دیا اور کس طرح عالمی سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔
وولادیمیر لیوین: ایک غیر معمولی ہیکر
وولادیمیر لیوین، سینٹ پیٹرزبرگ، روس کا ایک نوجوان اور باصلاحیت کمپیوٹر ماہر تھا۔ اس نے فطری طور پر کمپیوٹر اور نیٹ ورکس میں دلچسپی لی اور جلد ہی وہ ان کی پیچیدگیوں کو سمجھنے لگا۔ اپنے علم اور مہارت کو استعمال کرتے ہوئے، لیوین نے ایک ایسا طریقہ کار تیار کیا جس کے ذریعے وہ سٹی بینک کے مالیاتی نظام میں داخل ہو سکتا تھا۔
ڈکیتی کا منصوبہ اور عمل درآمد
لیوین کا منصوبہ سادہ مگر خطرناک تھا۔ اس نے سٹی بینک کے کمپیوٹر سسٹم میں داخل ہونے کے لیے ایک خاص قسم کے وائرس کا استعمال کیا۔ اس وائرس کی مدد سے، اس نے $10 ملین امریکی ڈالرز کو مختلف ملکوں میں موجود کئی اکاؤنٹس میں منتقل کر دیا۔ یہ رقم مختلف بینکوں میں تقسیم کی گئی تاکہ اسے تلاش کرنا اور ضبط کرنا مشکل ہو جائے۔
لیوین نے تنہا کام نہیں کیا تھا۔ اس کے ساتھ ایک ٹیم بھی تھی جو مختلف ملکوں میں موجود تھی۔ یہ ٹیم ان رقوم کو نکالنے اور اسے نقد میں تبدیل کرنے کے لیے ذمہ دار تھی۔ یہ منصوبہ اتنا منظم تھا کہ ابتدائی طور پر سٹی بینک کو اس کا احساس بھی نہیں ہوا۔
دھوکہ دہی کا انکشاف اور تحقیقات
جب سٹی بینک نے اپنے اکاؤنٹس کا آڈٹ کیا تو انہیں اس بڑی رقم کی بے قاعدگی کا علم ہوا۔ یہ رقم کہاں گئی اور کس نے اسے منتقل کیا، یہ ایک معمہ بن گیا۔ بینک کے ماہرین نے فوری طور پر تحقیقات شروع کیں اور جلد ہی یہ واضح ہو گیا کہ یہ ایک کمپیوٹر سے کی گئی چوری ہے۔
امریکہ کے خفیہ ادارے، جیسے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (FBI)، اس معاملے میں شامل ہوئے۔ عالمی سطح پر رابطے قائم کیے گئے اور مختلف ملکوں کے قوانین نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا گیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ چوری روس سے کی گئی تھی۔
لیوین کی گرفتاری اور قانونی کارروائی
تحقیقات کے دوران، یہ پتہ چلا کہ لیوین اس سارے آپریشن کے پیچھے تھا۔ اس کی شناخت ہونے کے بعد، اسے برطانیہ میں گرفتار کیا گیا۔ لیوین کو امریکہ منتقل کیا گیا جہاں اس پر مقدمہ چلایا گیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی ہیکر کو اتنی بڑی رقم کی کمپیوٹر چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران، لیوین کے وکیل نے یہ دلیل دی کہ چوری کی گئی رقم اصل میں "الیکٹرانک رقم” تھی اور اس کی کوئی حقیقی قدر نہیں تھی۔ تاہم، عدالت نے اس دلیل کو مسترد کر دیا اور لیوین کو مجرم قرار دیا۔ اسے کئی سال قید کی سزا سنائی گئی اور چوری کی گئی رقم کا کچھ حصہ ضبط کر لیا گیا۔
واقعے کا اثر اور مستقبل
وولادیمیر لیوین کی سٹی بینک کی چوری نے کمپیوٹر سیکورٹی کے شعبے میں ایک نئی بحث کو جنم دیا۔ اس واقعے نے دنیا کو یہ احساس دلایا کہ کس طرح ٹیکنالوجی کا غلط استعمال بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس کے بعد، بینکوں اور مالیاتی اداروں نے اپنی کمپیوٹر سسٹمز کی سیکورٹی کو مزید مضبوط کیا اور سائبر کرائم کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے گئے۔
یہ واقعہ سائبر کرائم کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے جس نے مستقبل میں ہونے والے ہیکنگ کے واقعات کے لیے ایک سبق فراہم کیا۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں بھی اپنی حفاظت کا خیال رکھنا کتنا ضروری ہے۔
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Vladimir Levin et le vol de Citibank – L’histoire du premier braquage informatique à 10 millions de dollars’ Korben کے ذریعے 2025-07-31 11:37 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔