
مصر-عراق راہداری: سفری وقت میں کمی، تجارت کے لیے نئے مواقع
لاگسٹکس بزنس میگزین، 31 جولائی 2025، 10:06 بجے
حال ہی میں لاگسٹکس کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت مصر اور عراق کے درمیان قائم کی گئی نئی راہداری کے ذریعے مال بردار گاڑیوں کے سفری وقت میں نمایاں کمی لائی گئی ہے۔ یہ پیش رفت خطے میں تجارت اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا باب کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ نئی راہداری، جس پر کافی عرصے سے کام جاری تھا، اب مکمل طور پر فعال ہو چکی ہے اور اس کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد، مال بردار گاڑیوں کو مصر سے عراق پہنچنے میں اب کافی کم وقت لگے گا۔ اس سے قبل، یہ سفر ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہوتا تھا جس میں کئی دن لگ جاتے تھے، لیکن اب اس راہداری کے استعمال سے یہ وقت نمایاں طور پر کم ہو گیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔
اس راہداری کے قیام کا بنیادی مقصد صرف سفری وقت کو کم کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کے وسیع تر اقتصادی فوائد بھی ہیں۔ سفری وقت میں کمی کا مطلب ہے کہ سامان تیزی سے منزل مقصود تک پہنچے گا، جس سے اخراجات میں بچت ہوگی اور سپلائی چین کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ یہ خاص طور پر ان اشیاء کے لیے اہم ہے جو خراب ہونے والی نوعیت کی ہیں یا جن کی ترسیل میں تاخیر سے نقصان کا خدشہ ہوتا ہے۔
اس پیشرفت سے دونوں ممالک کے تاجروں اور کاروباروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ مصر، جو کہ ایک اہم علاقائی مرکز ہے، اب عراق کے لیے اشیاء کی ترسیل میں زیادہ مسابقتی بن جائے گا۔ اسی طرح، عراق میں قائم کاروبار بھی مصر کے وسیع منڈی تک بہتر رسائی حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، یہ راہداری مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کے لیے بھی رابطے کے ایک نئے اور موثر راستے کے طور پر کام کر سکتی ہے۔
اس راہداری کے آپریشنل پہلوؤں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ سفر کو ہموار بنانے کے لیے سرحدی طریقہ کار کو آسان بنایا گیا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف سفری وقت میں کمی آئے گی بلکہ راستے میں رکاوٹیں بھی کم ہوں گی۔
محققین اور تجزیہ کار اس بات پر متفق ہیں کہ مصر-عراق راہداری خطے میں اقتصادی انضمام اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ یہ مستقبل میں مزید اسی طرح کے منصوبوں کی راہ ہموار کر سکتی ہے، جو خطے کی مجموعی اقتصادی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہیں۔
یہ پیش رفت لاگسٹکس کی صنعت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے اور امید ہے کہ یہ آنے والے وقت میں دیگر ممالک اور خطوں کے لیے بھی ایک قابل تقلید مثال بنے گی۔
Egypt–Iraq Corridor Transit Times Cut
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Egypt–Iraq Corridor Transit Times Cut’ Logistics Business Magazine کے ذریعے 2025-07-31 10:06 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔