
اکیلے پینے کا بڑھتا ہوا رجحان: نوجوانوں، خاص طور پر خواتین کے لیے ایک تشویشناک صورتحال
یونیورسٹی آف مشی گن کی ایک حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ نوجوانوں، خاص طور پر خواتین میں اکیلے پینے کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو کہ ایک خطرناک اشارہ ہے۔
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ لوگ کیوں اکیلے شراب پیتے ہیں؟ یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنسدانوں نے اس بارے میں تحقیق کی ہے اور ان کے نتائج ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں کیا ہو رہا ہے۔
نوجوانوں اور اکیلے پینے کا تعلق
یہ تحقیق بتاتی ہے کہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ نوجوان اکیلے شراب پی رہے ہیں۔ یہ رجحان خاص طور پر خواتین میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ دوستوں یا خاندان کے ساتھ مل کر پینے کے بجائے، اکیلے ہی اپنے کمرے میں یا کسی اور پرائیویٹ جگہ پر شراب پینا پسند کر رہے ہیں۔
یہ رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟
سائنسدانوں نے کچھ ممکنہ وجوہات بتائی ہیں:
- سماجی دباؤ: کچھ نوجوانوں کو لگتا ہے کہ اگر وہ تنہا شراب پیتے ہیں تو وہ زیادہ "بڑے” یا "آزاد” نظر آئیں گے۔
- ذہنی دباؤ اور اکیلا پن: بعض اوقات، نوجوان اپنی پریشانیوں، اداسی یا تنہائی سے نمٹنے کے لیے شراب کا سہارا لیتے ہیں۔ جب وہ اکیلے ہوتے ہیں تو انہیں ایسا کرنے میں آسانی محسوس ہوتی ہے۔
- آسانی: آج کل بہت سے نوجوانوں کے لیے شراب خریدنا اور اسے گھر پر پینا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہے۔
- کورس کی پڑھائی کا دباؤ: طلباء کو امتحانات، اسائنمنٹس اور مستقبل کی فکر ہو سکتی ہے۔ ان دباؤ سے نکلنے کے لیے کچھ لوگ شراب پینے کو ایک راستہ سمجھتے ہیں۔
خواتین میں یہ رجحان زیادہ کیوں؟
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ رجحان خواتین میں زیادہ نمایاں ہے۔ اس کی وجوہات یہ ہو سکتی ہیں:
- سماجی معیارات: معاشرتی دباؤ کے تحت، بعض خواتین کو دوستوں کے ساتھ پارٹیوں میں شراب پینے کے بجائے، اکیلے پینا زیادہ محفوظ یا کم شرمناک لگ سکتا ہے۔
- جنسی ہراسانی کا خوف: باہر یا پارٹیوں میں، خواتین کو جنسی ہراسانی یا نامناسب رویے کا ڈر ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اکیلے میں زیادہ محفوظ محسوس کرتی ہیں۔
- ذہنی صحت: خواتین میں ڈپریشن اور اضطراب کی شرح بھی زیادہ ہو سکتی ہے، اور وہ ان احساسات سے نمٹنے کے لیے اکیلے میں شراب کا استعمال کر سکتی ہیں۔
یہ ایک "سرخ پرچم” کیوں ہے؟
یہ رجحان صرف دوستوں کے ساتھ زیادہ پینے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ ایک گہری پریشانی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ اکیلے شراب پینے سے درج ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں:
- شراب کی لت: جب لوگ اکیلے پیتے ہیں تو انہیں یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ کتنا پی رہے ہیں، اور اس طرح وہ آسانی سے شراب کے عادی ہو سکتے ہیں۔
- ذہنی صحت کا خراب ہونا: شراب پینا، خاص طور پر اکیلے، ڈپریشن اور اضطراب کو بڑھا سکتا ہے۔
- سماجی تنہائی: اکیلے پینے سے لوگ معاشرتی طور پر مزید الگ تھلگ ہو جاتے ہیں، اور ان کے دوستوں اور خاندان کے ساتھ تعلقات کمزور ہو جاتے ہیں۔
- صحت کے مسائل: زیادہ شراب پینے سے جگر، دل اور دماغ سمیت جسم کے بہت سے اعضاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ہم کیا کر سکتے ہیں؟
یہ تحقیق ہمارے لیے ایک سبق ہے۔ ہمیں اس بارے میں بات کرنے کی ضرورت ہے کہ نوجوان، خاص طور پر لڑکیاں، اکیلے پینے کی طرف کیوں متوجہ ہو رہی ہیں۔
- شعور بیداری: ہمیں اس مسئلے کے بارے میں اپنے دوستوں، خاندان اور اسکول میں بات کرنی چاہیے۔
- مدد کی پیشکش: اگر آپ کسی ایسے نوجوان کو جانتے ہیں جو اکیلے پینے کا عادی ہو رہا ہے، تو اس کی مدد کریں اور اسے پیشہ ورانہ مدد لینے کی ترغیب دیں۔
- صحت مند طریقے تلاش کریں: پریشانیوں سے نمٹنے کے لیے شراب کے بجائے کھیل، شوق، یا دوستوں سے بات کرنے جیسے صحت مند طریقے تلاش کریں۔
- علم حاصل کریں: سائنس اور تحقیق کے بارے میں مزید جاننا ہمیں ایسے مسائل کو سمجھنے اور حل کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
سائنس میں دلچسپی لیں!
یونیورسٹی آف مشی گن کی یہ تحقیق سائنس کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ سائنس ہمیں اپنے آس پاس کی دنیا کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے، یہاں تک کہ ان چیزوں کو بھی جن کے بارے میں ہم عام طور پر نہیں سوچتے۔ سائنس میں دلچسپی لے کر، آپ دنیا کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں اور ان معاشرتی مسائل کے حل تلاش کر سکتے ہیں۔
آئیے سائنس کی مدد سے صحت مند اور خوشحال معاشرہ بنانے کی کوشش کریں۔
Solo drinking surge among young adults, especially women: A red flag for public health
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-28 14:08 کو، University of Michigan نے ‘Solo drinking surge among young adults, especially women: A red flag for public health’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔