
بچوں اور نوجوانوں کے لیے اداس دماغ کو خوش کرنے والی دوائیاں: سائنس کیا کہتی ہے؟
تاریخ: 28 جولائی 2025
از: سٹینفورڈ یونیورسٹی
کیا آپ نے کبھی اپنے دوست کو اداس یا پریشان دیکھا ہے؟ کبھی کبھی ہم سب اداس ہو جاتے ہیں، مگر جب یہ اداسی بہت زیادہ ہو جائے اور بہت دنوں تک رہے، تو یہ دماغ کے لیے ایک مشکل صورتحال ہو سکتی ہے۔ آج ہم بات کریں گے کہ سائنسدان، خاص طور پر سٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان، بچوں اور نوجوانوں کے اداس دماغ کو بہتر بنانے والی دوائیوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ یہ مضمون ان سب کے لیے ہے جو سائنس کو سمجھنا چاہتے ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ہماری مدد کے لیے سائنس کیسے کام کرتی ہے۔
اداس دماغ کیا ہوتا ہے؟
ہمارا دماغ ایک بہت ہی خاص اور پیچیدہ چیز ہے۔ یہ ہمارے خیالات، جذبات اور احساسات کو کنٹرول کرتا ہے۔ جب ہم خوش ہوتے ہیں، تو دماغ میں کچھ خاص کیمیکل (کیمیکلز) خارج ہوتے ہیں جو ہمیں اچھا محسوس کرواتے ہیں۔ انہیں سیروٹونن (Serotonin) جیسے نام دیے گئے ہیں۔
مگر کبھی کبھی، ان کیمیکلز کی مقدار میں گڑبڑ ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں بہت زیادہ اداسی، مایوسی یا بے چینی محسوس ہو سکتی ہے۔ اس حالت کو ڈپریشن (Depression) کہتے ہیں۔ بچوں اور نوجوانوں میں ڈپریشن ان کے سکول کے کام، دوستوں کے ساتھ تعلقات اور روزمرہ کی زندگی پر بہت برا اثر ڈال سکتا ہے۔
وہ دوائیاں جو دماغ کی مدد کرتی ہیں: اینٹی ڈپریسنٹس (Antidepressants)
ڈاکٹر کبھی کبھی ایسے بچوں اور نوجوانوں کو ایسی دوائیاں دیتے ہیں جو دماغ میں ان کیمیکلز کو دوبارہ صحیح کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ ان دوائیوں کو اینٹی ڈپریسنٹس کہتے ہیں۔ یہ دوائیاں ہمارے دماغ میں ان خوشی والے کیمیکلز کو بڑھانے میں مدد کرتی ہیں، جیسے کہ سیروٹونن۔
سائنسدان کیا کہتے ہیں؟ سٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق
سٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان نے حال ہی میں بچوں اور نوجوانوں کے لیے ان اینٹی ڈپریسنٹس کے بارے میں بہت سی اہم باتیں بتائی ہیں۔ ان کی تحقیق نے یہ واضح کیا ہے کہ:
-
یہ دوائیاں مددگار ہو سکتی ہیں: سائنسدانوں نے پایا ہے کہ کچھ اینٹی ڈپریسنٹس، خاص طور پر ایک قسم جسے ایس ایس آر آئی (SSRI – Selective Serotonin Reuptake Inhibitors) کہتے ہیں، ان بچوں اور نوجوانوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہیں جنہیں درمیانے درجے کا یا شدید ڈپریشن ہوتا ہے۔ یہ دوائیاں ان کے موڈ کو بہتر بنانے، ان کی توانائی بڑھانے اور ان کی زندگی کو خوشگوار بنانے میں مدد کر سکتی ہیں۔
-
صرف دوائی کافی نہیں: یہ یاد رکھنا بہت اہم ہے کہ یہ دوائیاں کوئی جادوئی حل نہیں ہیں۔ سائنسدان زور دیتے ہیں کہ دوائیوں کے ساتھ ساتھ بات چیت والی تھراپی (Talk Therapy)، جسے کونسلنگ (Counseling) بھی کہتے ہیں، بہت ضروری ہے۔ اس تھراپی میں، بچوں اور نوجوانوں کو کسی خاص ڈاکٹر یا تھراپسٹ سے بات کرنے کا موقع ملتا ہے جو ان کے احساسات کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کے طریقے سکھاتا ہے۔ یہ دونوں چیزیں مل کر بہترین نتائج دیتی ہیں۔
-
احتیاط اور نگرانی ضروری ہے: جب بچے اور نوجوان یہ دوائیاں لیتے ہیں، تو ڈاکٹر ان کی بہت قریبی نگرانی کرتے ہیں۔ کچھ بچوں میں، ابتدائی طور پر ان دوائیوں کے کچھ معمولی اثرات ہو سکتے ہیں۔ مگر سائنسدانوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ڈاکٹر ان اثرات کا دھیان رکھتے ہیں اور اگر کوئی مسئلہ ہو تو اسے حل کر لیتے ہیں۔
-
ہر بچہ مختلف ہوتا ہے: ہر بچے کا دماغ اور جسم مختلف ہوتا ہے۔ اس لیے، جو دوائی ایک بچے کے لیے کام کرتی ہے، ضروری نہیں کہ وہ دوسرے کے لیے بھی ویسے ہی کام کرے۔ ڈاکٹر بچے کی حالت کو دیکھ کر، اس کی عمر اور صحت کے مطابق سب سے بہترین دوائی کا انتخاب کرتے ہیں۔
-
مستقبل کی تحقیق: سائنسدان مسلسل تحقیق کر رہے ہیں تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ یہ دوائیاں کس طرح کام کرتی ہیں اور ان کے کیا فائدے اور نقصانات ہو سکتے ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ وہ بچوں اور نوجوانوں کے لیے سب سے محفوظ اور مؤثر علاج فراہم کر سکیں۔
سائنس میں دلچسپی لیں!
یہ تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ سائنس کس طرح ہمارے جسم اور دماغ کو سمجھنے اور ہماری مدد کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔ دماغ کے بارے میں جاننا، کیمیکلز کا کام، اور یہ سمجھنا کہ اداسی جیسی بیماریوں کا علاج کیسے ہوتا ہے، یہ سب سائنس کے ہی شعبے ہیں۔
اگر آپ کو سائنس میں دلچسپی ہے، تو یہ یاد رکھیں کہ ہر روز نئی چیزیں دریافت ہو رہی ہیں۔ آپ بھی سائنس کے ان عجائبات کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اس طرح کی معلومات پڑھ کر، سوال پوچھ کر، اور سائنسدانوں کی طرح سوچ کر، آپ خود بھی اپنے اردگرد کی دنیا کو بہتر بنا سکتے ہیں اور دوسروں کی مدد کر سکتے ہیں۔
یاد رکھیں: اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا اداس محسوس کر رہا ہے، تو سب سے اہم بات یہ ہے کہ کسی بڑے سے بات کریں، چاہے وہ آپ کے والدین ہوں، ٹیچر ہوں، یا ڈاکٹر ہوں۔ سائنس اور ڈاکٹر آپ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
What the science says about antidepressants for kids and teens
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-28 00:00 کو، Stanford University نے ‘What the science says about antidepressants for kids and teens’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔