Academic:کیوں فلموں میں لڑکے اور لڑکیاں اتنے جوان لگتے ہیں؟ سائنس بتاتی ہے!,Ohio State University


کیوں فلموں میں لڑکے اور لڑکیاں اتنے جوان لگتے ہیں؟ سائنس بتاتی ہے!

کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ٹی وی پر آنے والی فلموں اور شوز میں جو نوجوان دکھائے جاتے ہیں، وہ اکثر حقیقی نوعمروں سے بہت مختلف نظر آتے ہیں؟ ایسا لگتا ہے جیسے وہ کبھی بڑے ہی نہیں ہوتے، یا ان میں وہ تبدیلیاں نہیں آتیں جو ہم سب اپنی جوانی میں محسوس کرتے ہیں۔ حال ہی میں، Ohio State University کے سائنسدانوں نے اس بارے میں ایک دلچسپ تحقیق کی ہے اور بتایا ہے کہ ایسا کیوں ہے۔

فلموں میں نوعمروں کی بدلتی تصویر

Ohio State University کی تحقیق کے مطابق، پچھلے کچھ سالوں میں، مقبول نوعمر فلموں اور ٹی وی شوز میں دکھائے جانے والے کرداروں میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے۔ سائنسدانوں نے بہت ساری فلموں اور شوز کا جائزہ لیا اور دیکھا کہ وہاں نوعمر کرداروں کو اکثر جسمانی طور پر بہت کم عمر دکھایا جاتا ہے۔ تحقیق کا یہ مضمون 9 جولائی 2025 کو شائع ہوا تھا۔

بچوں اور نوعمروں کی جسمانی تبدیلیاں (بلوغت)

جب بچے بڑے ہوتے ہیں تو ان کے جسم میں بہت سی تبدیلیاں آتی ہیں۔ اس عمل کو بلوغت (puberty) کہتے ہیں۔ لڑکوں اور لڑکیوں دونوں میں یہ تبدیلیاں آتی ہیں:

  • اونچائی اور وزن میں اضافہ: بچے تیزی سے لمبے اور وزنی ہوتے ہیں۔
  • جسمانی ساخت میں تبدیلی: لڑکوں کے کندھے چوڑے ہوتے ہیں اور آواز بھاری ہو جاتی ہے۔ لڑکیوں کے جسم میں نشوونما ہوتی ہے اور ان میں نسوانیت آتی ہے۔
  • بالوں کی نشوونما: جسم کے مختلف حصوں پر بال نکل آتے ہیں۔
  • ذہنی اور جذباتی تبدیلیاں: سوچنے کا انداز بدلتا ہے، احساسات میں تیزی آتی ہے اور وہ اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنا شروع کر دیتے ہیں۔

یہ سب قدرتی عمل ہیں جو ہر کسی کے ساتھ ہوتے ہیں اور یہ ایک نشانی ہیں کہ ہم صحت مند طریقے سے بڑھ رہے ہیں۔

فلموں میں یہ تبدیلیاں کیوں نہیں دکھائی جاتیں؟

Ohio State University کے سائنسدانوں کے مطابق، اس کی کچھ وجوہات ہو سکتی ہیں:

  1. ناظرین کی پسند: بہت سے لوگ فلموں میں زیادہ "خوبصورت” اور "معصوم” نظر آنے والے کرداروں کو پسند کرتے ہیں۔ شاید فلم بنانے والے سمجھتے ہیں کہ بلوغت کے اثرات دکھانے سے ناظرین کو وہ کردار کم پسند آئیں گے۔
  2. اداکاروں کا انتخاب: فلموں میں اکثر ایسے اداکاروں کو کاسٹ کیا جاتا ہے جو اصل میں نوعمروں کی عمر کے ہوتے ہیں لیکن ان میں بلوغت کی علامات ابھی نمایاں نہیں ہوتیں۔ یا پھر، اگر اداکار تھوڑے بڑے بھی ہوں تو انہیں ایسا دکھایا جاتا ہے کہ وہ کم عمر لگیں۔
  3. فلموں کا پیغام: فلمیں اکثر ایک خاص قسم کی خوبصورتی اور جوانی کی تعریف کرتی ہیں جس میں بلوغت کی علامات کو "مسئلہ” یا "ناپسندیدہ” سمجھا جاتا ہے۔
  4. کم تجربہ: شاید فلم بنانے والے خود بلوغت کے عمل سے پوری طرح واقف نہ ہوں، یا وہ اس کو فلموں میں دکھانے سے گریز کرتے ہوں۔

سائنس میں دلچسپی کیوں لینی چاہیے؟

یہ تحقیق ہمیں سائنس کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔ سائنس صرف لیبارٹری میں تجربات کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ ہمارے ارد گرد کی دنیا کو سمجھنے کا ایک طریقہ ہے۔

  • حقیقت کو سمجھنا: سائنس ہمیں یہ بتاتی ہے کہ ہمارے جسم میں کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہا ہے۔ بلوغت ایک حیرت انگیز عمل ہے جو ہمیں بالغ ہونے کی طرف لے جاتا ہے۔
  • تنقیدی سوچ: سائنس ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہم جو کچھ بھی دیکھتے یا سنتے ہیں، اس پر آنکھیں بند کر کے یقین نہ کریں، بلکہ اس کے بارے میں سوالات پوچھیں اور حقائق جاننے کی کوشش کریں۔ فلمیں صرف تفریح کے لیے نہیں ہوتیں، ان کا معاشرے پر اثر بھی ہوتا ہے۔
  • نیا سیکھنا: سائنس کے ذریعے ہم نئی چیزیں دریافت کر سکتے ہیں اور دنیا کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اگر آپ کو ایسی تحقیقیں دلچسپ لگتی ہیں، تو سائنس آپ کے لیے ایک بہترین میدان ہو سکتا ہے۔

اپ کے لیے پیغام

بچو اور نوجوان دوستو! آپ جو بھی تبدیلی اپنے جسم میں محسوس کریں، وہ بالکل نارمل اور خوبصورت ہے۔ فلموں میں جو کچھ دکھایا جاتا ہے، وہ اکثر حقیقی زندگی کا عکس نہیں ہوتا۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں، سائنس کو سمجھیں اور اپنی تعلیم پر توجہ دیں۔ سائنس کی دنیا بہت وسیع اور دلچسپ ہے، اور آپ اس کا حصہ بن کر بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں اور دنیا میں مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔ آپ بھی کل کے سائنسدان بن سکتے ہیں!


Popular teen movies reel back from visible signs of puberty


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-09 15:05 کو، Ohio State University نے ‘Popular teen movies reel back from visible signs of puberty’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment