Academic:کیا بندر بھی انسانوں کی طرح لڑائی کے مناظر دیکھنا پسند کرتے ہیں؟ ایک دلچسپ سائنسی دریافت!,Ohio State University


کیا بندر بھی انسانوں کی طرح لڑائی کے مناظر دیکھنا پسند کرتے ہیں؟ ایک دلچسپ سائنسی دریافت!

تاریخ: 9 جولائی 2025

السلام علیکم میرے پیارے دوستو! کیا آپ جانتے ہیں کہ سائنسدان دن رات ایسی چیزیں دریافت کر رہے ہیں جو دنیا کو مزید دلچسپ اور سمجھدار بنا رہی ہیں؟ آج میں آپ کو ایک ایسی ہی بہت ہی حیران کن دریافت کے بارے میں بتانے والا ہوں جو ایک مشہور یونیورسٹی، اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی، نے کی ہے۔ اس دریافت کا نام ہے: "بندر بھی انسانوں کی طرح لڑائی کے مناظر دیکھنا پسند کرتے ہیں!”

یہ کیا ہے؟

ذرا سوچیے، جب آپ ٹی وی پر یا اپنے فون پر کوئی ویڈیو دیکھ رہے ہوتے ہیں، تو کبھی کبھی ایسی ویڈیوز آتی ہیں جن میں لوگ یا جانور آپس میں لڑ رہے ہوتے ہیں، یا کسی مشکل صورتحال میں ہوتے ہیں۔ کیا آپ کو ایسی ویڈیوز دیکھ کر تھوڑا تجسس ہوتا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ "آگے کیا ہوگا؟”

یہی سوال سائنسدانوں کے ذہن میں آیا۔ انہوں نے سوچا کہ جیسے انسانوں کو کبھی کبھی لڑائی کے مناظر یا تنازعہ والی ویڈیوز میں دلچسپی ہوتی ہے، کیا جانوروں، خاص طور پر بندروں کا بھی یہی حال ہے؟

کیسے پتہ چلا؟

اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک خاص قسم کے بندر، جنہیں "کیپوچن بندر” (Capuchin monkeys) کہتے ہیں، کے ساتھ ایک تجربہ کیا۔ انہوں نے ان بندروں کو ویڈیوز دکھائیں۔ کچھ ویڈیوز میں دو بندر آپس میں کھیل رہے تھے، اور کچھ ویڈیوز میں وہ آپس میں لڑائی کر رہے تھے۔

نتائج کیا نکلے؟

جب بندروں کو یہ ویڈیوز دکھائی گئیں، تو سائنسدانوں نے دیکھا کہ بندر ان ویڈیوز کو زیادہ دیر تک دیکھتے رہے جن میں لڑائی کے مناظر تھے۔ وہ اس طرف زیادہ متوجہ ہوئے اور زیادہ توجہ دی۔

اس کا کیا مطلب ہے؟

یہ دریافت بہت اہم ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف انسان ہی نہیں، بلکہ کچھ جانوروں میں بھی تنازعہ یا لڑائی کے مناظر میں دلچسپی لینا ایک قدرتی بات ہو سکتی ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:

  • خطرہ جانچنا: شاید بندر ان ویڈیوز کو دیکھ کر یہ سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ کس طرح کے حالات خطرناک ہو سکتے ہیں اور ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔ یہ ان کے زندہ رہنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
  • سماجی سیکھنا: شاید وہ ان ویڈیوز سے یہ بھی سیکھتے ہیں کہ ان کی اپنی دنیا میں یا اپنے گروہ میں اس طرح کے حالات میں کیسے رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
  • جذباتی ردعمل: لڑائی کے مناظر میں کوئی نہ کوئی جذبہ ہوتا ہے، جیسے غصہ، خوف یا طاقت کا مظاہرہ۔ ہو سکتا ہے کہ بندر بھی ان جذبات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوں۔

ہمارے لیے اس سے کیا فائدہ؟

یہ دریافت ہمیں جانوروں کے ذہن اور ان کے رویے کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ اس سے ہمیں یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ کچھ قسم کی معلومات یا مناظر کے بارے میں ہماری اور جانوروں کی فطرت میں مماثلت ہو سکتی ہے۔

سائنس اور دلچسپی:

یہ سب جان کر آپ کو کیسا لگا؟ سائنس صرف کتابوں میں مشکل باتیں پڑھنا نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارے ارد گرد کی دنیا کو سمجھنے کا ایک طریقہ ہے۔ یہ دریافت ہمیں بتاتی ہے کہ یہاں تک کہ بندروں کے بھی ہم جیسے جذبات اور دلچسپیاں ہو سکتی ہیں۔

تو دوستو، سائنس بہت دلچسپ ہے۔ اگلی بار جب آپ کوئی نئی چیز دیکھیں یا سنیں، تو اس کے بارے میں سوچیں، سوال پوچھیں، اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ یہ کیسے کام کرتا ہے۔ شاید آپ بھی کل کو کوئی ایسی ہی حیران کن دریافت کر لیں! سائنس کی دنیا آپ کا انتظار کر رہی ہے!


Like humans, monkeys are attracted to videos showing conflict


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-09 12:06 کو، Ohio State University نے ‘Like humans, monkeys are attracted to videos showing conflict’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment