Academic:خلائی چاند اور سرخ دیو: ناسا کے سائنسدان کی حیران کن دریافت!,National Aeronautics and Space Administration


خلائی چاند اور سرخ دیو: ناسا کے سائنسدان کی حیران کن دریافت!

کیا آپ جانتے ہیں کہ رات کے آسمان میں ستارے صرف نقطے نہیں ہوتے؟ ان میں سے کچھ بہت بڑے اور پراسرار ہوتے ہیں، اور کچھ تو ایسے ہوتے ہیں جن کے ارد گرد دوسرے ستارے بھی گھوم رہے ہوتے ہیں! حال ہی میں، ناسا کے ایک ہوشیار سائنسدان نے ایک ایسے ہی ستارے کے بارے میں ایک بہت بڑی دریافت کی ہے جو ہمارا دھیان اپنی طرف کھینچ رہی ہے۔

بیٹل جیویس (Betelgeuse) کا راز:

بیٹل جیویس ایک بہت بڑا اور سرخ ستارہ ہے۔ یہ اتنا بڑا ہے کہ اگر اسے ہمارے سورج کی جگہ رکھ دیا جائے تو یہ مریخ کے مدار تک پھیل جائے! یہ ستارہ اتنا گرم اور چمکدار ہے کہ یہ رات کے آسمان میں آسانی سے نظر آتا ہے، خاص طور پر موسم سرما میں۔ لیکن بیٹل جیویس صرف بڑا اور سرخ ہی نہیں، بلکہ یہ بہت پراسرار بھی ہے۔

کیا بیٹل جیویس کے پاس کوئی دوست ہے؟

بہت سے سائنسدانوں نے سوچا کہ شاید بیٹل جیویس کے ارد گرد کوئی اور ستارہ بھی گھوم رہا ہو۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے چاند ہمارے زمین کے گرد گھومتا ہے۔ مگر یہ ستارہ اتنا دور ہے کہ اسے براہ راست دیکھنا بہت مشکل تھا۔

ناسا کے سائنسدان کی کمال کی چال:

ناسا کی ایک سائنسدان، جن کا نام ابھی تک نہیں بتایا گیا، نے ایک بہت ہی زبردست طریقہ استعمال کیا۔ انہوں نے بیٹل جیویس سے آنے والی روشنی کو بہت غور سے دیکھا۔ انہوں نے دیکھا کہ بیٹل جیویس کی روشنی کبھی تھوڑی کم ہو جاتی ہے اور کبھی زیادہ۔ انہوں نے سوچا کہ یہ تبدیلی شاید اس لیے ہو رہی ہے کہ بیٹل جیویس کے ارد گرد کوئی چیز اس کی روشنی کو روکے یا کم کر رہی ہے۔

اور پھر ہوا کیا؟

بہت ساری تحقیق اور گہری نظر رکھنے کے بعد، اس سائنسدان نے یہ پایا کہ وہم درست تھا۔ بیٹل جیویس کے گرد واقعی ایک اور ستارہ موجود ہے! یہ ستارہ اتنا چھوٹا اور مدھم تھا کہ اسے براہ راست دیکھنا ناممکن تھا۔ لیکن اس کے ہونے کا ثبوت بیٹل جیویس کی روشنی میں آنے والی تبدیلیوں سے ملا۔ یہ ستارہ چاند کی طرح بیٹل جیویس کے گرد گھومتا ہے، اور جب یہ بیٹل جیویس کے سامنے آتا ہے، تو اس کی روشنی تھوڑی کم ہو جاتی ہے۔

یہ دریافت کیوں اہم ہے؟

یہ دریافت بہت خاص ہے کیونکہ:

  1. یہ ہمیں ستاروں کے خاندان کے بارے میں بتاتی ہے: اب ہم جانتے ہیں کہ بڑے ستارے بھی اکیلے نہیں ہوتے، بلکہ ان کے بھی دوست ہو سکتے ہیں جو ان کے گرد گھومتے ہیں۔
  2. یہ ہمیں کائنات کے بارے میں مزید سکھاتی ہے: ہر نئی دریافت ہمیں کائنات کے رازوں کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ دریافت ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرے گی کہ ستارے کیسے بنتے ہیں اور کیسے ان کے ارد گرد سیارے اور دوسرے ستارے گردش کرتے ہیں۔
  3. یہ مستقبل کی تحقیق کے لیے راستہ کھولتی ہے: اب سائنسدان یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ یہ نیا ستارہ کیسا ہے، اس کا رنگ کیا ہے، اور یہ کتنا بڑا ہے؟ کیا اس کے گرد کوئی سیارے بھی ہو سکتے ہیں؟

آپ سائنسدان کیسے بن سکتے ہیں؟

اگر آپ کو بھی ایسی کہانیاں سن کر مزہ آتا ہے، تو آپ بھی سائنسدان بن سکتے ہیں! سائنسدان بننے کے لیے آپ کو بس یہ کرنا ہے:

  • سوال پوچھتے رہیں: ہر چیز کے بارے میں سوال پوچھیں "یہ کیوں ہے؟”، "یہ کیسے کام کرتا ہے؟”
  • کتابیں پڑھیں: سائنس کے بارے میں بہت ساری دلچسپ کتابیں ہوتی ہیں۔
  • تجربے کریں: گھر پر ہی کچھ آسان تجربے کریں، جیسے پانی میں چیزیں ڈال کر دیکھنا کہ کون سی ڈوبتی ہے اور کون سی تیرتی ہے۔
  • آسمان دیکھیں: رات کو آسمان میں ستارے دیکھیں اور ان کے بارے میں سوچیں!

ناسا کے اس سائنسدان کی طرح، آپ بھی ایک دن ایسی حیران کن دریافت کر سکتے ہیں جو پوری دنیا کو حیران کر دے! تو، اپنے تجسس کو زندہ رکھیں اور سائنس کی دنیا کو دریافت کرنے کے لیے تیار ہو جائیں!


NASA Scientist Finds Predicted Companion Star to Betelgeuse


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-23 19:44 کو، National Aeronautics and Space Administration نے ‘NASA Scientist Finds Predicted Companion Star to Betelgeuse’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment