Academic:جب چاند کا بھائی ستارہ نگل جائے: ناسا کے ہبل اور چندرا کی حیرت انگیز دریافت,National Aeronautics and Space Administration


جب چاند کا بھائی ستارہ نگل جائے: ناسا کے ہبل اور چندرا کی حیرت انگیز دریافت

تصور کیجیے کہ رات کے آسمان میں، جہاں لاتعداد ستارے چمکتے ہیں، ایک ایسا اندھیرا عفریت چھپا ہے جو خود ستاروں کو نگل جاتا ہے! جی ہاں، میں بات کر رہا ہوں بلیک ہول کی۔ یہ اتنے گہرے اور طاقتور ہوتے ہیں کہ ان کی کشش ثقل سے روشنی بھی نہیں بچ سکتی۔

اب، اگر میں آپ کو بتاؤں کہ ناسا کے دو بہت ہی خاص دوربینوں، ہبل اور چندرا نے، ایک ایسے بلیک ہول کو دیکھا جو بالکل منفرد انداز میں ایک ستارے کو کھا رہا تھا؟ یہ بات اتنی حیران کن ہے کہ آپ کی دلچسپی ضرور بڑھے گی۔

بلیک ہول اور ستارہ: ایک خوفناک رشتہ

ہمارے اس مضمون کا نام ہے ‘NASA’s Hubble, Chandra Spot Rare Type of Black Hole Eating a Star’، جو 24 جولائی 2025 کو ناسا کی جانب سے جاری کیا گیا۔ یہ مضمون ہمیں ایک ایسے منفرد بلیک ہول کے بارے میں بتاتا ہے جو کہکشاؤں کے مرکز میں پائے جانے والے عام بلیک ہول سے ذرا مختلف ہے۔

تصور کریں کہ آپ کے پاس ایک بہت بڑا، بھوکا کتا ہے، اور وہ ایک چھوٹی سی گیند (جو یہاں ستارہ ہے) کو کھا رہا ہے۔ لیکن یہ بلیک ہول کتا اتنا طاقتور ہے کہ وہ ستارے کو صرف چبا نہیں رہا، بلکہ اسے کھینچ کر، پھاڑ کر، اور ریزہ ریزہ کر کے نگل رہا ہے۔ یہ عمل اتنا تیز اور طاقتور ہوتا ہے کہ اس سے بہت زیادہ توانائی، جیسے کہ ایک قسم کی روشنی (X-rays) نکلتی ہے۔

ہبل اور چندرا: ہماری آنکھیں اور کان

ناسا کے پاس دو بہت ہی طاقتور دوربینیں ہیں جو ہمیں کائنات کی گہرائیوں کو دیکھنے میں مدد دیتی ہیں:

  • ہبل سپیس ٹیلی سکوپ (Hubble Space Telescope): یہ ہماری آنکھوں کی طرح ہے جو ہمیں بہت دور کی چیزوں کو صاف ستھرا دکھاتی ہے۔ یہ روشنی کی مختلف اقسام دیکھ سکتی ہے۔
  • چندرا ایکس-ری آبزرویٹری (Chandra X-ray Observatory): یہ ہماری کانوں کی طرح ہے جو ہمیں وہ آوازیں سناتی ہے جو ہم عام طور پر نہیں سن سکتے۔ یہ خاص طور پر X-rays کو دیکھنے میں ماہر ہے، جو بلیک ہول کے آس پاس بہت زیادہ نکلتی ہیں۔

یہ دونوں دوربینیں مل کر کام کرتی ہیں، جیسے دو دوست جو کسی راز کو کھولنے کے لیے مل کر کوشش کریں۔ ہبل نے ستارے کو دیکھا اور چندرا نے اس ستارے کے نگلنے سے پیدا ہونے والی X-rays کو دیکھا۔

یہ بلیک ہول اتنا خاص کیوں ہے؟

وہ بلیک ہول جس کو ہبل اور چندرا نے دیکھا، وہ کہکشاؤں کے مرکز میں پائے جانے والے عام بلیک ہول سے ذرا مختلف ہے۔ عام طور پر، بلیک ہول بہت آہستہ آہستہ خوراک لیتے ہیں، جیسے کہ وہ ٹکڑوں میں کھانا کھا رہے ہوں۔ لیکن یہ والا بلیک ہول ایک ہی بار میں پورا ستارہ اپنی لپیٹ میں لے رہا تھا!

اس کا مطلب ہے کہ یہ بلیک ہول بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کے ارد گرد کا علاقہ بہت خطرناک ہو گیا ہے۔ جب بلیک ہول کسی ستارے کو اس طرح کھاتا ہے، تو اس سے بہت تیز روشنی نکلتی ہے جو ہمیں کائنات میں کہیں بھی نظر آ سکتی ہے۔

ہمیں اس سے کیا سیکھنے کو ملتا ہے؟

یہ دریافت سائنسدانوں کے لیے بہت اہم ہے۔ اس سے انہیں بلیک ہول کے بارے میں بہت کچھ جاننے کا موقع ملتا ہے۔ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ:

  • بلیک ہول کیسے کام کرتے ہیں۔
  • وہ ستاروں کو کیسے نگلتے ہیں۔
  • اس عمل سے کائنات پر کیا اثر پڑتا ہے۔

یہ ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ کائنات کتنی پراسرار اور دلچسپ ہے۔ ایسے بہت سے راز ہیں جو ابھی تک کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

آپ بھی سائنسدان بن سکتے ہیں!

کیا آپ کو یہ سب دلچسپ لگا؟ اگر ہاں، تو آپ بھی ایک سائنسدان بن سکتے ہیں! سائنس ہمیں کائنات کے رازوں کو کھولنے میں مدد دیتی ہے۔ آپ کو صرف دلچسپی لینی ہے، سوالات پوچھنے ہیں، اور جوابات ڈھونڈنے کی کوشش کرنی ہے۔

آسمان کو دیکھیں، تاروں کو دیکھیں، اور سوچیں کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔ شاید آپ بھی مستقبل میں ایسی ہی کوئی حیرت انگیز دریافت کریں! سائنس کی دنیا بہت بڑی اور خوبصورت ہے، اور یہ سب آپ کے لیے ہی ہے۔


NASA’s Hubble, Chandra Spot Rare Type of Black Hole Eating a Star


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-24 14:00 کو، National Aeronautics and Space Administration نے ‘NASA’s Hubble, Chandra Spot Rare Type of Black Hole Eating a Star’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment