Academic:گڈو کی طرح جادوئی ڈیوائس: ذیابیطس والے بچوں کی جان بچانے کا راز!,Massachusetts Institute of Technology


گڈو کی طرح جادوئی ڈیوائس: ذیابیطس والے بچوں کی جان بچانے کا راز!

تاریخ: 9 جولائی 2025

ذرا سوچو، اگر آپ کے پاس کوئی ایسی چیز ہو جو آپ کو گہرا گہرا محسوس ہونے سے پہلے ہی بتا دے، اور آپ کو بیمار ہونے سے بچا لے۔ یہ کوئی جادو نہیں، بلکہ سائنس کی ایک حیران کن ایجاد ہے جو ذیابیطس (diabetes) کے مریضوں، خاص طور پر بچوں کی زندگیوں میں انقلاب لا سکتی ہے۔

Massachusetts Institute of Technology (MIT) کے ذہین سائنسدانوں نے حال ہی میں ایک ایسی حیرت انگیز "امپلانٹ ایبل ڈیوائس” (implantable device) تیار کی ہے جو ذیابیطس کے مریضوں کو ہائپوگلیسیمیا (hypoglycemia) یعنی خون میں شوگر کی خطرناک حد تک کمی سے بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔

تو یہ ہے کیا بلا؟ اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟

یہ ڈیوائس، جو ہمارے گڈو (Guldu) کی طرح چھوٹی اور سمارٹ ہوگی، ہمارے جسم کے اندر، جلد کے نیچے لگائی جائے گی۔ اس کا کام بالکل ایک سپاہی کی طرح ہے جو ہمارے جسم پر نظر رکھتا ہے۔ یہ مسلسل ہمارے خون میں شوگر کی مقدار کو چیک کرتی رہے گی۔

آپ پوچھیں گے، شوگر کی مقدار؟ کیوں؟

ذیابیطس کے مریضوں کے جسم میں شوگر کو کنٹرول کرنے کا نظام درست طریقے سے کام نہیں کرتا۔ شوگر کی مقدار زیادہ ہونا بھی نقصان دہ ہے، لیکن بہت زیادہ کم ہو جانا، جسے ہائپوگلیسیمیا کہتے ہیں، بہت ہی خطرناک ہو سکتا ہے۔ جب شوگر بہت کم ہو جاتی ہے تو دماغ کو توانائی نہیں ملتی، جس کی وجہ سے مریض کو چکر آ سکتے ہیں، وہ بے ہوش ہو سکتا ہے، اور اگر فوری مدد نہ ملے تو جان بھی جا سکتی ہے۔

یہ چھوٹی سی ڈیوائس کیسے مدد کرے گی؟

یہ ڈیوائس ایک liten سینسر (miniature sensor) کی طرح کام کرتی ہے۔ جب یہ محسوس کرتی ہے کہ خون میں شوگر کی مقدار تیزی سے کم ہو رہی ہے اور ایک خطرناک حد کے قریب پہنچ رہی ہے، تو یہ فوراً ہمارے جسم سے جڑے ہوئے موبائل فون یا کسی اور ڈیوائس پر الرٹ (alert) بھیجتی ہے۔

تصور کرو! جیسے آپ کا فون آپ کو بتاتا ہے کہ "بیٹری کم ہے”، ویسے ہی یہ ڈیوائس آپ کو یا آپ کے والدین کو بتائے گی کہ "شوگر کم ہو رہی ہے، جلدی کھانا کھاؤ!”

اس کا سب سے بڑا فائدہ کیا ہے؟

  • زندگی بچانے والی: یہ سب سے اہم ہے۔ یہ اچانک آنے والے ہائپوگلیسیمیا کے حملے سے بچا سکتی ہے۔
  • ذہنی سکون: جن بچوں کو ذیابیطس ہے، ان کے والدین کو رات کو نیند نہیں آتی کہ کہیں ان کا بچہ رات کو بیمار نہ ہو جائے۔ یہ ڈیوائس انہیں ذہنی سکون دے گی۔
  • آزادی: بچے کھیل سکتے ہیں، اسکول جا سکتے ہیں، اور انہیں ہر وقت اس بات کی فکر نہیں کرنی پڑے گی کہ ان کے ساتھ کیا ہو جائے گا۔ یہ انہیں زیادہ آزاد اور خود مختار بنائے گی۔
  • سمارٹ کنٹرول: یہ ڈیوائس صرف الرٹ نہیں دے گی، بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ جاننے میں بھی مدد دے گی کہ شوگر کب کم ہوتی ہے، تاکہ ڈاکٹر اور مریض اس کی وجوہات کو سمجھ سکیں۔

یہ کس طرح لگائی جائے گی؟

یہ ڈیوائس بہت چھوٹی ہوگی اور اسے ڈاکٹر ایک سادہ آپریشن سے جلد کے نیچے لگائے گا۔ یہ بالکل ویسا ہی ہوگا جیسے کچھ لوگ صحت کی نگرانی کے لیے کوئی چھوٹی سی چیز لگواتے ہیں۔

بچوں کے لیے یہ ایک خوابوں کی تعبیر کی طرح ہے!

ذرا سوچو، اگر کوئی گڑیا یا روبوٹ جو آپ کے جسم کے اندر ہو، آپ کا خیال رکھے۔ یہ واقعی سائنس کی دنیا کا ایک بڑا کارنامہ ہے۔ یہ ایجاد اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم کتنے ہوشیار اور تخلیقی ہو سکتے ہیں۔

آپ بھی سائنسدان بن سکتے ہیں!

اگر آپ کو بھی سائنس میں دلچسپی ہے، اگر آپ کو یہ جاننے کا شوق ہے کہ چیزیں کیسے کام کرتی ہیں، اور اگر آپ لوگوں کی مدد کرنے کے طریقے سوچتے ہیں، تو آپ بھی کل کے سائنسدان بن سکتے ہیں۔ شاید آپ ایسی ہی کوئی اور حیرت انگیز چیز ایجاد کر لیں۔

یہ نیا امپلانٹ ایبل ڈیوائس ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، لیکن سائنسدانوں کو امید ہے کہ یہ جلد ہی عام استعمال کے لیے دستیاب ہو جائے گا۔ یہ ذیابیطس کے ساتھ جینے والے لاکھوں بچوں اور بڑوں کے لیے ایک نئی امید کی کرن ہے۔

تو، کیا آپ اس حیرت انگیز سائنس کے بارے میں مزید جاننے کے لیے پرجوش ہیں؟ سائنس واقعی جادو سے کم نہیں!


Implantable device could save diabetes patients from dangerously low blood sugar


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-09 09:00 کو، Massachusetts Institute of Technology نے ‘Implantable device could save diabetes patients from dangerously low blood sugar’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment