
کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے جسم کے ٹشو (یعنی وہ نرم حصے جن سے ہمارا جسم بنا ہے، جیسے جلد، گوشت وغیرہ) اتنے لچکدار یا سخت کیوں ہوتے ہیں؟
Massachusetts Institute of Technology (MIT) کے بہت ہوشیار انجینئرز نے حال ہی میں اس پر ایک دلچسپ تحقیق کی ہے اور ایک حیران کن وجہ دریافت کی ہے۔ چلو، اس بارے میں آسان زبان میں بات کرتے ہیں تاکہ سائنس ہمارے لیے اور بھی مزے دار بن جائے۔
ہمارا جسم، ایک گڑیا کی طرح؟
سوچیں کہ آپ کے پاس ایک گڑیا ہے۔ اس کے ہاتھ، پاؤں، گردن سب آسانی سے مڑتے ہیں، ہے نا؟ یہ لچکدار ہوتے ہیں۔ لیکن اگر اس گڑیا کے اندر کچھ سخت چیزیں رکھ دی جائیں، جیسے چھوٹے پتھر، تو وہ شاید اتنی آسانی سے نہ مڑے۔
ہمارے جسم کے ٹشو بھی کچھ ایسے ہی ہوتے ہیں۔ ان میں بہت سے ننھے ننھے حصے ہوتے ہیں جو ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں۔ یہ حصے سیل (cells) کہلاتے ہیں۔ یہ سیل ایک دوسرے کے ساتھ چپکے رہتے ہیں اور ٹشو بناتے ہیں۔
وہ کون سی چیز ہے جو ٹشو کو لچکدار یا سخت بناتی ہے؟
MIT کے انجینئرز نے پایا کہ یہ سب سیلز کے اندر موجود ایک خاص قسم کے پروٹین (proteins) پر منحصر ہے۔ ان پروٹین کو "پلاسٹک” (plastic) کہا جاتا ہے۔ اب یہاں "پلاسٹک” سے مراد وہ پلاسٹک نہیں جو ہم کھلونوں میں دیکھتے ہیں، بلکہ یہ پروٹین کے ایک قسم کا نام ہے۔
یہ "پلاسٹک” پروٹین کیا کرتے ہیں؟
یہ "پلاسٹک” پروٹین ہمارے سیل کے اندر بہت اہم کام کرتے ہیں۔ جب سیلز پر دباؤ پڑتا ہے، یعنی جب ہم کسی چیز کو دباتے ہیں، تو یہ پروٹین سیل کو اپنی شکل تھوڑی سی بدلنے دیتے ہیں، لیکن ٹوٹنے نہیں دیتے۔
- جب "پلاسٹک” پروٹین زیادہ ہوں: تو سیل بہت زیادہ لچکدار ہو جاتے ہیں۔ جیسے ہماری جلد، جس کو ہم آسانی سے کھینچ سکتے ہیں، وہ اسی وجہ سے لچکدار ہے۔
- جب "پلاسٹک” پروٹین کم ہوں: تو سیل سخت ہو جاتے ہیں۔ جیسے ہماری ہڈیاں، جو بہت مضبوط ہوتی ہیں، ان کے سیل میں یہ پروٹین شاید کم مقدار میں ہوں۔
یہ تحقیق ہمارے لیے کیوں اہم ہے؟
یہ تحقیق بہت زیادہ اہم ہے کیونکہ اس سے ہم اپنے جسم کے بارے میں بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
- بیماریوں کو سمجھنا: بہت سی بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جن میں ہمارے ٹشو کی لچک یا سختی بدل جاتی ہے۔ جیسے دل کی بیماریاں، یا جلد کی بیماریاں۔ اس تحقیق سے ڈاکٹر اور سائنسدان ان بیماریوں کی جڑوں تک پہنچ سکیں گے اور ان کا علاج بہتر طریقے سے ڈھونڈ سکیں گے۔
- نئے ٹشو بنانا: سائنسدان اب ایسے ٹشو بنا سکیں گے جو بالکل ہمارے جسم کے ٹشو کی طرح کام کریں۔ جیسے اگر کسی کا دل خراب ہو جائے تو اس کے لیے نیا دل، یا اس کا دل کا کچھ حصہ، بالکل ہمارے اصلی دل کی طرح لچکدار اور مضبوط بنا سکیں گے۔
- نئی ادویات بنانا: یہ جان کر کہ کون سے پروٹین ٹشو کی لچک کو کنٹرول کرتے ہیں، ادویات بنانے والے ان پروٹین کو بدل کر ایسی دوائیاں بنا سکیں گے جو بیماریوں کو ٹھیک کر سکیں۔
سائنس، ایک جادو سے کم نہیں!
دیکھا آپ نے، ہمارا جسم کتنی حیرت انگیز چیزوں سے بھرا ہوا ہے۔ ننھے ننھے پروٹین ہمارے جسم کو لچکدار یا سخت بناتے ہیں۔ یہ سب قدرت کا کمال ہے اور سائنسدان اس کمال کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اگر آپ بھی اپنے ارد گرد کی دنیا کو، اپنے جسم کو، اور ان سب حیرت انگیز چیزوں کو سمجھنا چاہتے ہیں، تو سائنس آپ کے لیے ایک بہترین راستہ ہے۔ تو بچوں اور طلباء! سائنس کے ساتھ دوستی کرو، سوال پوچھو، اور دنیا کو نئے انداز سے دیکھو۔ سائنس ہی ہے جو ہمیں ان سب رازوں سے پردہ اٹھانے میں مدد کرتی ہے۔
MIT engineers uncover a surprising reason why tissues are flexible or rigid
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-06-20 09:00 کو، Massachusetts Institute of Technology نے ‘MIT engineers uncover a surprising reason why tissues are flexible or rigid’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔