
سائنس کا جادو: بیماریوں کا پتہ لگانا اب اور بھی آسان!
تاریخ: 01 جولائی، 2025
خبر: ایم آئی ٹی کے انجینئروں نے تیار کیے سستے اور پھینکنے والے الیکٹرو کیمیکل سینسر، بیماریوں کی تشخیص کے لیے ایک انقلاب
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ڈاکٹر کے پاس جانے کے بجائے، ہم گھر پر ہی اپنی بیماریوں کا پتہ لگا سکیں؟ یہ کسی جادو سے کم نہیں لگتا، ہے نا؟ لیکن آج، ہم آپ کو سائنس کی دنیا کا ایک ایسا ہی حیران کن کمال بتانے والے ہیں، جو میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کے ذہین انجینئروں نے کر دکھایا ہے۔ انہوں نے ایسے سینسر بنائے ہیں جو بہت سستے ہیں، ایک بار استعمال ہوتے ہیں اور بیماریوں کا پتہ لگانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
یہ سینسر ہیں کیا؟
سوچیں کہ آپ کے پاس ایک چھوٹی سی چپ ہے، بالکل آپ کے اسمارٹ فون کی طرح، لیکن اس کا کام بیماری کا پتہ لگانا ہے۔ یہ سینسر دراصل کسی خاص مادے، جیسے کہ ہماری پیشاب یا خون میں موجود کوئی نشانی، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم بیمار ہیں یا نہیں، اس کو پہچاننے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ جب یہ سینسر اس مادے سے ملتے ہیں، تو وہ ایک الیکٹرک سگنل پیدا کرتے ہیں، جیسے کہ آپ کا لائٹ بلب جلتا ہے۔ اس سگنل کو پڑھ کر، ہمیں پتہ چل جاتا ہے کہ بیماری ہے یا نہیں۔
یہ کیوں خاص ہیں؟
اب تک، بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے ہمیں لیبارٹری جانا پڑتا تھا، جہاں مہنگے اور پیچیدہ طریقے استعمال ہوتے تھے۔ لیکن یہ نئے سینسر اس سے بالکل مختلف ہیں۔
- سستے اور سب کے لیے: یہ سینسر اتنے سستے ہیں کہ ہر کوئی انہیں خرید کر استعمال کر سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ غریب ممالک میں رہنے والے لوگ بھی، جن کے پاس مہنگے ٹیسٹ کروانے کے پیسے نہیں ہیں، وہ بھی اپنی صحت کا خیال رکھ سکیں گے۔
- ایک بار استعمال: انہیں ایک بار استعمال کر کے پھینک دیا جاتا ہے، جیسے کہ آپ کے کھانے کی پلیٹ۔ اس سے صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
- جلد اور آسان تشخیص: اب ہمیں مہینوں انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ ان سینسرز سے بہت جلد پتہ چل جائے گا کہ کیا مسئلہ ہے۔
یہ کام کیسے کرتے ہیں؟
آپ کے جسم میں جب کوئی بیماری ہوتی ہے، تو آپ کے خون، پیشاب یا لعاب (saliva) میں کچھ خاص کیمیکل (chemical) بنتے ہیں۔ یہ سینسر اسی کیمیکل کو پکڑ لیتے ہیں۔ جب وہ کیمیکل سینسر سے ٹکراتا ہے، تو ایک چھوٹا سا الیکٹرک کرنٹ پیدا ہوتا ہے۔ اس کرنٹ کی شدت سے ہمیں پتہ چل جاتا ہے کہ بیماری کتنی زیادہ ہے۔
بچوں اور طلباء کے لیے یہ کیوں اہم ہے؟
اس ایجاد سے یہ فائدہ ہوگا کہ:
- آپ کی صحت بہتر رہے گی: آپ کو جلد پتہ چل جائے گا کہ کیا آپ کو بخار ہے، یا کوئی اور بیماری۔
- ڈاکٹر کے پاس جانا آسان: اگر آپ کے گھر میں یہ سینسر ہوں، تو آپ کے والدین ڈاکٹر کو بتا سکیں گے کہ آپ کو کیا ہو رہا ہے۔
- سائنس دلچسپ ہے: یہ سب سائنس کی بدولت ہوا ہے۔ آپ بھی بڑے ہو کر سائنس پڑھ کر ایسی ہی حیران کن چیزیں بنا سکتے ہیں!
کیا ہم بھی یہ سینسر بنا سکتے ہیں؟
ہاں، اگر آپ کو سائنس میں دلچسپی ہے، تو آپ بھی بڑے ہو کر ایسے ہی سینسر بنا سکتے ہیں۔ آپ کو کیمسٹری، فزکس اور انجینئرنگ سیکھنی ہوگی۔ یہ سب سیکھنا بہت مزے دار ہے اور آپ دنیا کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
آگے کیا ہوگا؟
ایم آئی ٹی کے انجینئروں نے ابھی اس پر کام شروع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ہم ان سینسرز کو اور بھی بہتر بنا سکیں گے۔ شاید ہم ان کو ایسے اسمارٹ واچز میں بھی لگا سکیں جو مسلسل ہماری صحت کی نگرانی کرتی رہیں۔
تو بچوں اور طالب علموں، سائنس ایک جادو ہے جو حقیقت بنتا ہے۔ امید ہے کہ یہ خبر آپ کو سائنس پڑھنے اور سیکھنے کی طرف مزید متوجہ کرے گی۔ کون جانے، شاید آپ میں سے ہی کوئی اگلا بڑا سائنسدان نکلے اور دنیا کو مزید بدل دے!
MIT engineers develop electrochemical sensors for cheap, disposable diagnostics
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-01 15:00 کو، Massachusetts Institute of Technology نے ‘MIT engineers develop electrochemical sensors for cheap, disposable diagnostics’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔