ہفتے میں 40 گھنٹے کام: آٹوموبائل انڈسٹری کی طرف سے احتیاطی آوازیں,日本貿易振興機構


ہفتے میں 40 گھنٹے کام: آٹوموبائل انڈسٹری کی طرف سے احتیاطی آوازیں

جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کی رپورٹ کے مطابق، 22 جولائی 2025 کو منعقد ہونے والے ایک فورم کے دوران، جاپان میں ہفتے میں 40 گھنٹے کام کے نظام کو اپنانے کے بارے میں بحث ہوئی۔ اگرچہ یہ اقدام کام کرنے کے اوقات کو منظم کرنے کے لیے ایک قدم سمجھا جا رہا ہے، تاہم آٹوموبائل صنعت سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

پس منظر:

جاپان میں روایتی طور پر ہفتے میں 40 گھنٹے کام کا اصول موجود ہے، لیکن طویل کام کے اوقات اور اوور ٹائم کی کثرت ایک عام مسئلہ رہا ہے۔ اس صورتحال کو بہتر بنانے اور کام اور زندگی کے توازن کو فروغ دینے کے لیے، حکومت اور صنعتی حلقے کام کے اوقات کو مزید منظم کرنے اور اوور ٹائم کو کم کرنے کے طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔ حالیہ فورم کا مقصد اس سلسلے میں مختلف شعبوں سے رائے حاصل کرنا اور آگے بڑھنے کی حکمت عملی طے کرنا تھا۔

آٹوموبائل صنعت کا موقف:

فورم میں، آٹوموبائل صنعت کے نمائندوں نے ہفتے میں 40 گھنٹے کام کے نظام کو سختی سے اپنانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تبدیلی کے لیے جامع منصوبہ بندی اور تیاری کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق:

  • پیداواری صلاحیت پر اثر: آٹوموبائل انڈسٹری ایک پیچیدہ اور پیداواری عمل پر مبنی ہے۔ کام کے اوقات کو اچانک محدود کرنے سے پیداواری شیڈول متاثر ہو سکتا ہے اور پیداواری صلاحیت میں کمی کا خدشہ ہے۔
  • اوور ٹائم کی ضرورت: بعض اوقات، کارخانوں میں بروقت پیداوار مکمل کرنے کے لیے اوور ٹائم کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ اگر اوور ٹائم کو سختی سے محدود کر دیا جائے تو یہ پیداواری اہداف کو پورا کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
  • بڑھتی ہوئی لاگت: اگر پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے مزید ملازمین کی ضرورت پڑتی ہے تو اس سے کمپنی کے اخراجات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
  • عالمی مسابقت: عالمی سطح پر مسابقتی رہنے کے لیے، جاپانی آٹوموبائل صنعت کو لچکدار ورکنگ شیڈول کی ضرورت ہے۔

دیگر آراء اور امکانات:

اگرچہ آٹوموبائل صنعت نے تحفظات کا اظہار کیا، لیکن فورم میں دیگر شعبوں اور ماہرین نے اس اقدام کو مثبت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ:

  • ملازمین کی صحت اور فلاح و بہبود: کام کے اوقات کو محدود کرنے سے ملازمین کی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے۔
  • کام اور زندگی کا توازن: یہ اقدام ملازمین کو ان کی ذاتی زندگی کے لیے زیادہ وقت فراہم کرے گا، جس سے ان کی زندگی کا معیار بلند ہوگا۔
  • ٹیکنالوجی کا استعمال: جدید ٹیکنالوجی اور آٹومیشن کا استعمال کرکے پیداواری عمل کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے، جو کام کے اوقات میں کمی کے اثر کو کم کر سکتا ہے۔
  • ترقیاتی منصوبہ بندی: حکومت اور صنعتیں مل کر ایک ایسا منصوبہ بنا سکتی ہیں جو بتدریج اس تبدیلی کو نافذ کرے۔

نتیجہ:

JETRO کی رپورٹ کے مطابق، فورم نے ہفتے میں 40 گھنٹے کام کے نظام کے نفاذ میں موجود پیچیدگیوں اور چیلنجوں کو اجاگر کیا۔ آٹوموبائل صنعت کی طرف سے ظاہر کردہ احتیاطی تدابیر اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ کسی بھی بڑے تبدیلی کے لیے جامع منصوبہ بندی، تحقیق، اور مختلف شعبوں کے ساتھ مشاورت کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں، جاپان میں کام کے اوقات کو منظم کرنے کے لیے ایک متوازن اور عملی نقطہ نظر اختیار کیا جائے گا جس میں پیداواریت، ملازمین کی فلاح و بہبود، اور عالمی مسابقت جیسے عوامل کو مدنظر رکھا جائے گا۔


週40時間労働導入に向けたフォーラム終了、自動車業界から導入に慎重な声


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-07-22 01:20 بجے، ‘週40時間労働導入に向けたフォーラム終了、自動車業界から導入に慎重な声’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔

Leave a Comment