
کیا آپ جانتے ہیں کہ کمپیوٹر بھی مستقبل دیکھ سکتے ہیں؟
السلام علیکم پیارے بچو اور طلبہ!
آج ہم ایک بہت ہی دلچسپ موضوع پر بات کریں گے جو سائنس اور کمپیوٹر کی دنیا سے جڑا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جیسے ہم کہانیاں سنتے یا ویڈیوز دیکھتے ہوئے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آگے کیا ہونے والا ہے، کیا کمپیوٹر بھی ایسا کر سکتے ہیں؟ جی ہاں! آج ہم میساچوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کی ایک نئی تحقیق کے بارے میں بات کریں گے جو بتاتی ہے کہ کیسے کمپیوٹر، خاص طور پر "لینگویج ماڈلز” (Language Models) جنہیں ہم آسان الفاظ میں "بات کرنے والے کمپیوٹر” کہہ سکتے ہیں، بہت ہوشیاری سے مستقبل کے حالات کا اندازہ لگاتے ہیں۔
لینگویج ماڈلز کیا ہیں؟
یہ ایسے کمپیوٹر پروگرام ہوتے ہیں جنہیں بہت ساری معلومات، جیسے کہ کتابیں، مضامین، اور انٹرنیٹ پر موجود ٹیکسٹ پڑھایا جاتا ہے۔ ان کی مدد سے یہ پروگرام ہماری طرح زبان سمجھنا اور استعمال کرنا سیکھتے ہیں۔ ہم ان سے سوال پوچھ سکتے ہیں، کہانیاں لکھوا سکتے ہیں، اور یہ ہماری مدد کرتے ہیں۔
یہ مستقبل کا اندازہ کیسے لگاتے ہیں؟
اب بات کرتے ہیں اصل جادو کی! MIT کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ یہ "بات کرنے والے کمپیوٹر” جب کسی ایسی صورتحال کو دیکھتے ہیں جو وقت کے ساتھ بدل رہی ہو، تو وہ کچھ بہت ہی خاص اور ہوشیار طریقے استعمال کرتے ہیں۔ ان طریقوں کو "ریاضیاتی شارٹ کٹس” (Mathematical Shortcuts) کہا جاتا ہے۔
تصور کریں کہ آپ ایک ویڈیو گیم کھیل رہے ہیں۔ گیم میں بہت کچھ ایک ساتھ ہو رہا ہوتا ہے، جیسے کھلاڑی بھاگ رہے ہیں، گیندیں اچھل رہی ہیں، اور ماحول بدل رہا ہے۔ اگر کمپیوٹر کو یہ سب سمجھنا ہو اور یہ اندازہ لگانا ہو کہ اگلی حرکت کیا ہوگی، تو اسے ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز کو الگ الگ دیکھنے کے بجائے، ان چیزوں کے درمیان تعلق کو سمجھنا ہوگا۔
محققین نے پایا کہ یہ لینگویج ماڈلز ایسے ہی کرتے ہیں۔ وہ بدلتے ہوئے حالات میں موجود مختلف حصوں کے درمیان ایسے تعلقات تلاش کرتے ہیں جنہیں ریاضی کے ذریعے بیان کیا جا سکتا ہے۔ یہ بالکل ایسا ہے جیسے آپ کسی پہیلی کو حل کرنے کے لیے اس کے ٹکڑوں کو جوڑتے ہیں، لیکن یہ کمپیوٹر اس سے کہیں زیادہ تیزی سے اور ہوشیاری سے کرتے ہیں۔ وہ ان "شارٹ کٹس” کا استعمال کرتے ہوئے، جنہیں وہ ریاضی کے فارمولوں کی طرح استعمال کرتے ہیں، تیزی سے یہ سمجھ جاتے ہیں کہ آگے کیا ہو سکتا ہے۔
یہ کیوں اہم ہے؟
اس تحقیق کا مطلب یہ ہے کہ یہ "بات کرنے والے کمپیوٹر” صرف الفاظ کو سمجھ کر جواب نہیں دے رہے، بلکہ وہ دنیا کے بدلتے ہوئے حالات کو بھی ایک خاص قسم کی ریاضی کی زبان میں سمجھ رہے ہیں۔ یہ ان کی صلاحیت کو بہت بڑھا دیتا ہے۔
- مزید بہتر مستقبل کی پیش گوئی: اس کا مطلب ہے کہ یہ کمپیوٹر مستقبل کے حالات کا اندازہ لگانے میں اور زیادہ بہتر ہو سکتے ہیں، جیسے موسم کی تبدیلی، یا کسی گاڑی کا راستہ۔
- نئی ایجادات: اس علم سے ہم ایسے نئے پروگرام بنا سکتے ہیں جو زیادہ ہوشیار ہوں اور مختلف کاموں میں ہماری مدد کر سکیں۔
- سائنس میں ترقی: یہ تحقیق ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتی ہے کہ ہمارا دماغ اور کمپیوٹر کس طرح سیکھتے ہیں اور مستقبل کا اندازہ لگاتے ہیں۔
سائنس میں دلچسپی لیں!
پیارے بچو اور طلبہ، یہ تحقیق بتاتی ہے کہ سائنس اور ریاضی کس قدر دلچسپ اور طاقتور ہیں۔ جب ہم چیزوں کو سمجھتے ہیں، سیکھتے ہیں، اور ان کے درمیان تعلقات کو دریافت کرتے ہیں، تو ہم ایسی چیزیں کر سکتے ہیں جو پہلے ناممکن لگتی تھیں۔
اگر آپ کو بھی یہ جان کر مزہ آیا کہ کمپیوٹر مستقبل کیسے دیکھ سکتے ہیں، تو یہ سائنس کی طرف آپ کی دلچسپی کا آغاز ہو سکتا ہے۔ ریاضی اور سائنس کے یہ کھیل ہمیں دنیا کو بہتر طریقے سے سمجھنے اور اسے بدلنے کا موقع دیتے ہیں۔ تو، اپنے ارد گرد کی دنیا کو دیکھنا شروع کریں، سوال پوچھیں، اور سیکھتے رہیں! شاید آپ بھی کل کے وہ عظیم سائنسدان بنیں جو ایسی ہی نئی اور حیران کن دریافتیں کریں۔
اس دلچسپ تحقیق کے بارے میں مزید جاننے کے لیے، آپ MIT کے خبرنامے میں شائع ہونے والے مضمون کو پڑھ سکتے ہیں جس کا عنوان ہے: "The unique, mathematical shortcuts language models use to predict dynamic scenarios” جو 21 جولائی 2025 کو شائع ہوا۔
The unique, mathematical shortcuts language models use to predict dynamic scenarios
اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔
گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:
2025-07-21 12:00 کو، Massachusetts Institute of Technology نے ‘The unique, mathematical shortcuts language models use to predict dynamic scenarios’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔