
وزیر خزانہ کا جی 20 اجلاس دوبارہ چھوٹ جانا: امریکہ اور عالمی معیشت کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟
جاپان کے غیر منافع بخش ادارے، جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کے مطابق، 22 جولائی 2025 کو، امریکی وزیر خزانہ (Secretary of the Treasury) جینیٹ ییلن نے ایک بار پھر جی 20 وزرائے خزانہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ اس خبر نے بین الاقوامی مالیاتی حلقوں میں کافی توجہ حاصل کی ہے، اور اس کے پیچھے کے اسباب اور اس کے وسیع تر اثرات پر غور کرنا ضروری ہے۔
اجلاس کا پس منظر اور اہمیت:
جی 20 (گروپ آف ٹوئنٹی) دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کا ایک بین الاقوامی فورم ہے، جو عالمی مالیاتی استحکام، اقتصادی ترقی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے منعقد ہوتا ہے۔ ان وزرائے خزانہ کے اجلاسوں میں، عالمی معیشت کو درپیش اہم چیلنجز، جیسے کہ افراط زر، شرح سود میں اضافہ، قرض کا بحران، موسمیاتی تبدیلی کے مالیاتی پہلو، اور بین الاقوامی تجارت کے مسائل پر بحث کی جاتی ہے۔ یہ اجلاس عالمی اقتصادی پالیسیوں کی سمت متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ کا دوبارہ عدم شرکت:
جینیٹ ییلن کا مسلسل دوسری بار جی 20 وزرائے خزانہ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ عام طور پر، امریکہ جیسے اہم اقتصادی طاقت کے وزیر خزانہ کی شرکت کو بہت اہم سمجھا جاتا ہے، کیونکہ ان کی رائے اور پالیسیاں عالمی معیشت پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔ ان کی غیر حاضری کے ممکنہ اسباب میں درج ذیل شامل ہو سکتے ہیں:
- داخلی سیاسی مجبوریاں: ہو سکتا ہے کہ امریکہ کے اندر کوئی اہم سیاسی صورتحال ہو، جیسے کہ کانگریس میں کوئی اہم قانون سازی، بجٹ کا معاملہ، یا کوئی بڑا سیاسی بحران، جس کی وجہ سے وزیر خزانہ کو ملک میں ہی رہنا پڑے۔
- دیگر اہم عالمی امور: یہ بھی ممکن ہے کہ ییلن کسی اور انتہائی اہم عالمی معاملے میں مصروف ہوں، جس کی ترجیح جی 20 اجلاس سے زیادہ ہو۔ مثال کے طور پر، کسی بڑے بین الاقوامی تنازعے کا سفارتی حل، یا کسی بڑے مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات۔
- صحت یا ذاتی وجوہات: بظاہر کوئی بھی صحت یا ذاتی وجوہات بھی اس عدم شرکت کا باعث بن سکتی ہیں، حالانکہ ایسی صورتحال میں عام طور پر اس کی وضاحت فراہم کی جاتی ہے۔
- استراتیجک فیصلہ: یہ بھی ایک امکانی صورت ہو سکتی ہے کہ امریکہ نے دانستہ طور پر کسی مخصوص سیاسی وجہ سے اپنی شرکت کو ملتوی کیا ہو، شاید وہ دیگر ممالک سے پہلے کچھ معاملات پر اتفاق رائے قائم کرنا چاہتے ہوں۔
عالمی معیشت پر اثرات:
امریکی وزیر خزانہ کی عدم شرکت کے عالمی معیشت پر درج ذیل اثرات مرتب ہو سکتے ہیں:
- حکمت عملی میں عدم تسلسل: جب ایک بڑی معیشت کا نمائندہ موجود نہ ہو، تو عالمی پالیسیوں اور مشترکہ اقدامات میں ہم آہنگی اور فیصلہ سازی میں تاخیر یا عدم تسلسل پیدا ہو سکتا ہے۔
- اعتماد میں کمی: دیگر ممالک یہ سوچ سکتے ہیں کہ امریکہ اپنے عالمی اقتصادی ذمہ داریوں سے کترارہا ہے، جس سے عالمی مالیاتی نظام پر اعتماد کم ہو سکتا ہے۔
- مذاکرات پر اثر: اہم اقتصادی مسائل پر ہونے والے مذاکرات میں، امریکہ کی غیر موجودگی اس کی مؤثر آواز کی کمی کا باعث بنے گی، اور اس کے مفادات کو ممکنہ طور پر نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔
- دیگر ممالک کی سرگرمی: جب ایک بڑی طاقت غیر حاضر ہو، تو دیگر ممالک، خاص طور پر چین اور یورپی یونین، اس خالی جگہ کو پر کرنے اور اپنی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
جاپان کا کردار:
JETRO کی طرف سے اس خبر کی اشاعت ظاہر کرتی ہے کہ جاپان، جو ایک اہم عالمی معیشت اور جی 20 کا رکن ہے، اس صورتحال کا قریب سے مشاہدہ کر رہا ہے۔ جاپان کی معیشت عالمی رجحانات سے بہت متاثر ہوتی ہے، لہذا امریکہ کی پالیسیوں اور عالمی اقتصادی تعاون میں اس کی شمولیت جاپان کے لیے بہت اہم ہے۔
نتیجہ:
امریکی وزیر خزانہ کا جی 20 اجلاس میں مسلسل دوسری بار عدم شرکت ایک سنگین خبر ہے۔ اس کی وجوہات جو بھی ہوں، یہ عالمی اقتصادی spoluprad (تعاون) اور استحکام کے لیے چیلنجز پیش کر سکتی ہیں۔ دنیا کی نظریں اب ان وجوہات کی وضاحت اور مستقبل میں امریکہ کے عالمی اقتصادی معاملات میں کردار پر مرکوز ہوں گی۔ اس کے اثرات کا مکمل ادراک وقت کے ساتھ ہی ہو سکے گا۔
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-22 06:50 بجے، ‘ベッセント米財務長官、G20財務相会議を再び欠席’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔