برکس سربراہی اجلاس میں روس کی اہم تجاویز: ادائیگیوں کا نیا پلیٹ فارم اور اناج کا تبادلہ,日本貿易振興機構


برکس سربراہی اجلاس میں روس کی اہم تجاویز: ادائیگیوں کا نیا پلیٹ فارم اور اناج کا تبادلہ

مشرق وسطیٰ اور ایشیاء کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اہم پیشرفت

جاپان کے تجارتی فروغ کے ادارے (JETRO) کی رپورٹ کے مطابق، 22 جولائی 2025 کو شائع ہونے والی خبر کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے برکس (BRICS) ممالک کے سربراہی اجلاس میں دو اہم تجاویز پر زور دیا ہے۔ یہ تجاویز رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور موجودہ عالمی مالیاتی نظام پر انحصار کم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہیں۔

1. برکس ادائیگیوں کا پلیٹ فارم:

روس نے تجویز دی ہے کہ برکس ممالک اپنا ایک مشترکہ ادائیگیوں کا پلیٹ فارم (Payment Platform) قائم کریں۔ اس تجویز کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ رکن ممالک آپس میں تجارت کرتے وقت امریکی ڈالر اور یورو جیسے مغربی کرنسیوں پر انحصار کم کر سکیں۔ موجودہ عالمی مالیاتی نظام میں ڈالر کا غلبہ ہے، جس کی وجہ سے کچھ ممالک کو پابندیوں اور دیگر مالیاتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • فوائد:

    • مغربی کرنسیوں پر انحصار میں کمی: برکس ممالک اپنی کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے یا ایک نئی مشترکہ کرنسی کے ذریعے ادائیگی کر سکیں گے۔
    • پابندیوں سے بچاؤ: اگر کوئی ملک مغربی پابندیوں کا شکار ہوتا ہے تو بھی وہ برکس کے اندر تجارت جاری رکھ سکے گا۔
    • کاروبار میں آسانی: ادائیگیوں کا ایک مربوط نظام تجارت کو مزید تیز اور آسان بنا سکتا ہے۔
    • مالیاتی خودمختاری: یہ اقدام برکس ممالک کو اپنی مالیاتی پالیسیوں پر زیادہ کنٹرول حاصل کرنے میں مدد دے گا۔
  • چیلنجز:

    • ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر: ایک محفوظ اور مؤثر ادائیگیوں کا پلیٹ فارم بنانے کے لیے بھاری سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوگی۔
    • معیاری کاری: تمام رکن ممالک کے لیے قابل قبول تکنیکی معیارات اور قوانین طے کرنا ضروری ہوگا۔
    • یقین سازی: اس پلیٹ فارم پر رکن ممالک اور ان کے تاجروں کو اعتماد پیدا کرنا ہوگا۔

2. برکس اناج کا تبادلہ (Grain Exchange):

دوسری اہم تجویز برکس ممالک کے لیے ایک مشترکہ اناج کے تبادلے (Grain Exchange) کا قیام ہے۔ یہ تجویز خاص طور پر ان ممالک کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے جو خوراک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اناج کی درآمدات پر انحصار کرتے ہیں۔

  • فوائد:

    • خوراک کی سلامتی: برکس ممالک آپس میں اناج کی فراہمی کو یقینی بنا سکیں گے، خاص طور پر عالمی منڈی میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ یا سپلائی میں رکاوٹوں کی صورت میں۔
    • منافع بخش تجارت: ایک منظم تبادلہ اجناس کی تجارت کو شفاف اور مسابقتی بنائے گا، جس سے کسانوں اور خریداروں دونوں کو فائدہ ہوگا۔
    • قیمتوں کا استحکام: عالمی مارکیٹ کی قیمتوں سے زیادہ متاثر ہوئے بغیر، رکن ممالک اپنے طور پر اناج کی قیمتوں کو مستحکم رکھ سکیں گے۔
    • تجارتی تعلقات میں اضافہ: اناج کی تجارت میں اضافہ رکن ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
  • چیلنجز:

    • معیارات اور کوالٹی کنٹرول: اناج کے معیار کے لیے مشترکہ معیارات کا تعین کرنا اور ان پر عمل درآمد کروانا ضروری ہوگا۔
    • لاجسیتکس اور ٹرانسپورٹ: اناج کی نقل و حمل کے لیے مؤثر لاجسیتکس اور ٹرانسپورٹ کا نظام بنانا ہوگا۔
    • قوانین اور ضوابط: تجارت کو منظم کرنے کے لیے مشترکہ قوانین اور ضوابط کی ضرورت ہوگی۔

مشرق وسطیٰ اور ایشیاء پر اثرات:

یہ دونوں تجاویز صرف برکس ممالک تک محدود نہیں رہیں گی بلکہ ان کے اثرات پورے مشرق وسطیٰ اور ایشیاء کے خطے پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

  • مشرق وسطیٰ: خطے کے بہت سے ممالک تیل اور گیس کی برآمدات سے حاصل شدہ آمدنی کو ڈالر میں رکھتے ہیں۔ برکس ادائیگیوں کا پلیٹ فارم انہیں اپنی آمدنی کو مختلف کرنسیوں میں رکھنے اور مغربی مالیاتی نظام پر انحصار کم کرنے کا موقع دے گا۔ اس کے علاوہ، مشرق وسطیٰ کے بہت سے ممالک اناج کے بڑے درآمد کنندگان ہیں۔ برکس اناج کا تبادلہ انہیں خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
  • ایشیاء: ایشیاء میں چین اور بھارت جیسے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں جو برکس کا حصہ ہیں۔ یہ تجاویز خطے میں بین البین الاقوامی تجارت کو مزید فروغ دیں گی۔ دیگر ایشیائی ممالک جو برکس کے رکن نہیں ہیں، وہ بھی ان نئی ادائیگیوں کے نظام اور تجارتی مواقع سے مستفید ہو سکتے ہیں، جو خطے میں معاشی ترقی کی نئی راہیں کھول سکتی ہیں۔

خلاصہ:

صدر پوتن کی یہ تجاویز برکس اتحاد کو مزید مضبوط بنانے اور عالمی معاشی منظر نامے میں ایک نئے بلاک کے طور پر ابھرنے کی کوشش کی عکاسی کرتی ہیں۔ اگر ان تجاویز پر کامیابی سے عمل درآمد کیا گیا تو یہ عالمی مالیاتی نظام میں ایک بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے اور مشرق وسطیٰ و ایشیاء کے خطے میں اقتصادی تعلقات کو نئے انداز میں ڈھال سکتا ہے۔


プーチン大統領、BRICS首脳会合でロシア提案の決済プラットフォームや穀物取引所の創設をあらためて主張


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-07-22 06:35 بجے، ‘プーチン大統領、BRICS首脳会合でロシア提案の決済プラットフォームや穀物取引所の創設をあらためて主張’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔

Leave a Comment