Academic:دماغ کی حیرت انگیز دنیا: پروفیسر فرینڈ تاماس کے ساتھ ایک خاص ملاقات,Hungarian Academy of Sciences


دماغ کی حیرت انگیز دنیا: پروفیسر فرینڈ تاماس کے ساتھ ایک خاص ملاقات

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا دماغ، جو آپ کے سر میں موجود ہے، کتنا طاقتور اور حیران کن ہے؟ یہ وہ جگہ ہے جہاں آپ سوچتے ہیں، سیکھتے ہیں، اور دنیا کو محسوس کرتے ہیں۔ آج ہم آپ کو ایک ایسے شخص سے ملوانے جا رہے ہیں جو ہمارے دماغ کے بارے میں تحقیق کرنے میں مہارت رکھتا ہے: پروفیسر فرینڈ تاماس!

حال ہی میں، ہنگری کی اکیڈمی آف سائنسز نے پروفیسر فرینڈ تاماس کے ساتھ ایک دلچسپ انٹرویو شائع کیا ہے۔ یہ انٹرویو ہمیں دماغ کے بارے میں بہت سی نئی اور حیرت انگیز باتیں بتاتا ہے۔ ہم اس انٹرویو کی کچھ خاص باتوں کو آپ کے لیے آسان زبان میں لے کر آئے ہیں تاکہ آپ بھی سائنس کی اس دلچسپ دنیا سے متعارف ہو سکیں۔

پروفیسر فرینڈ تاماس کون ہیں؟

پروفیسر فرینڈ تاماس ہنگری کے ایک بہت بڑے سائنسدان ہیں۔ وہ دماغ کے کام کرنے کے طریقے، یعنی نیوروسائنس (Neuroscience) کے شعبے میں کام کرتے ہیں۔ ان کا کام ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ ہمارا دماغ کیسے سیکھتا ہے، کیسے یاد رکھتا ہے، اور کس طرح ہم اپنے ارد گرد کی دنیا سے جڑے رہتے ہیں۔

دماغ، ہمارا سب سے بڑا خزان!

ان کے انٹرویو میں، پروفیسر فرینڈ تاماس نے بتایا کہ دماغ ایک ایسی مشین کی طرح ہے جو بہت پیچیدہ ہے لیکن ایک ساتھ بہت سے کام کر سکتی ہے۔ جیسے آپ ایک ہی وقت میں کھیل سکتے ہیں، پڑھ سکتے ہیں، اور اپنے دوستوں سے بات کر سکتے ہیں، ویسے ہی آپ کا دماغ بھی بیک وقت بہت سارے کاموں کو سنبھالتا ہے۔

یادداشت کیسے کام کرتی ہے؟

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کو اپنے دوستوں کے نام، سکول کی کلاسیں، یا اپنی سالگرہ کیسے یاد رہتی ہے؟ پروفیسر فرینڈ تاماس کے مطابق، ہماری یادداشت دماغ کے اندر مختلف جگہوں پر محفوظ ہوتی ہے۔ جب ہم کچھ نیا سیکھتے ہیں، تو ہمارے دماغ میں نئے راستے بنتے ہیں، جیسے جنگل میں نئے راستے بنتے ہیں جب بہت سے لوگ گزرتے ہیں۔ جتنی زیادہ بار ہم کسی چیز کو دہراتے ہیں، وہ راستہ اتنا ہی مضبوط ہوتا جاتا ہے اور ہمیں وہ چیز اتنی ہی بہتر یاد رہتی ہے۔

ہم کیسے سیکھتے ہیں؟

سیکھنا دماغ کی سب سے اہم صلاحیتوں میں سے ایک ہے۔ پروفیسر فرینڈ تاماس نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہم متجسس ہوتے ہیں اور سوالات پوچھتے ہیں، تو ہمارا دماغ زیادہ فعال ہو جاتا ہے۔ جو بچے اور طلباء سوالات پوچھتے ہیں اور چیزوں کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ زیادہ تیزی سے سیکھتے ہیں۔

سائنسدان بننا کتنا دلچسپ ہے؟

یہ انٹرویو ان تمام بچوں اور طلباء کے لیے ایک تحفہ ہے جو سائنس میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پروفیسر فرینڈ تاماس نے بتایا کہ سائنسدان بننا بہت دلچسپ ہوتا ہے کیونکہ آپ روزانہ کچھ نیا سیکھتے ہیں اور دنیا کے رازوں کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے اندر تجسس ہے اور آپ سوال پوچھنے سے نہیں ڈرتے، تو آپ ایک بہترین سائنسدان بن سکتے ہیں۔

آپ کیا کر سکتے ہیں؟

  • سوالات پوچھیں: جب آپ کو کوئی چیز سمجھ نہ آئے، تو اپنے اساتذہ، والدین، یا بڑی عمر کے لوگوں سے پوچھیں۔
  • پڑھنا جاری رکھیں: کتابیں پڑھیں، انٹرنیٹ پر معلومات حاصل کریں، اور سائنس کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش کریں۔
  • تجربات کریں: اگر ممکن ہو تو، گھر پر یا سکول میں آسان سائنسی تجربات کریں۔ یہ بہت مزہ آئے گا!
  • تجسس کو زندہ رکھیں: اپنے ارد گرد کی دنیا کو غور سے دیکھیں اور سوچیں کہ چیزیں کیسے کام کرتی ہیں۔

پروفیسر فرینڈ تاماس جیسے سائنسدان ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ ہمارا دماغ ایک لامحدود صلاحیت کا حامل ہے۔ اگر ہم اسے صحیح طریقے سے استعمال کریں، تو ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں اور دنیا کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ تو، آؤ، ہم سب مل کر اپنے دماغ کی طاقت کو دریافت کریں اور سائنس کی دنیا میں قدم رکھیں!


Interjú Freund Tamással a Mandinerben


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-03 07:03 کو، Hungarian Academy of Sciences نے ‘Interjú Freund Tamással a Mandinerben’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment