
قدرت کا عجائب: جب جھیلِ نٹرون جانوروں کو ممیز میں بدل دیتی ہے
جھیلِ نٹرون، تنزانیہ کے شمال میں واقع یہ گہری، سرخ رنگ کی جھیل، اپنے غیر معمولی کیمیائی خواص کی وجہ سے حیاتیات کی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ یہ جھیل، جو آتش فشانی سرگرمی کے باعث پیدا ہونے والے کیمیائی مواد سے بھرپور ہے، خاص طور پر سوڈیم کاربونیٹ اور سوڈیم بائی کاربونیٹ کی بلند شرح کے لیے جانی جاتی ہے۔ یہ کیمیکل، جو عام طور پر صابن سازی اور فوڈ پریزرویٹیو کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، جھیل کے پانی کو انتہائی الکلائن بناتے ہیں، جس کا پی ایچ 9 سے 10.5 تک جا سکتا ہے۔
ممیوں کا ظہور
جب کوئی پرندہ یا دوسرا چھوٹا جانور اس جھیل کے پانی میں گر جاتا ہے، تو وہ فوری طور پر کیمیائی عمل کا شکار ہو جاتا ہے۔ پانی کا الکلائن پن جانور کے جسم کے ٹشوز کو تیزی سے خشک کر دیتا ہے، جس سے وہ ممی کی طرح محفوظ ہو جاتا ہے۔ یہ عمل، جو صدیوں سے جاری ہے، جھیل کے کنارے پر مختلف قسم کے جانوروں کی ممیز کی شکل میں نظر آتا ہے۔ پرندے، چمگادڑ، اور یہاں تک کہ کچھ چھوٹے ممالیہ جانور بھی اس قسم کی "ممیفیکیشن” کا شکار ہوئے ہیں۔
ماحولیاتی پہلو
جھیلِ نٹرون کا یہ منفرد ماحولیاتی نظام، اگرچہ جانوروں کے لیے جان لیوا ہے، لیکن یہ ان کی یادگاروں کو محفوظ رکھنے کا ایک غیر معمولی طریقہ بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ ممیز، وقت کے ساتھ ساتھ، اس علاقے کی گہری اور پراسرار فطرت کی عکاسی کرتی ہیں۔ یہ قدرتی عجوبہ، جو ایک طرف موت کی المناکی کو ظاہر کرتا ہے، دوسری طرف زندگی کے تحفظ کے عجیب و غریب پہلو کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
کیا یہ خطرناک ہے؟
اگرچہ جھیل کا پانی انتہائی الکلائن ہے اور انسانی جلد کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، لیکن اس میں موجود کیمیائی مواد اتنے مرتکز نہیں ہیں کہ وہ براہ راست انسانوں کے لیے خطرناک ثابت ہوں۔ تاہم، احتیاط برتنا اور جھیل کے پانی سے براہ راست رابطہ سے گریز کرنا ضروری ہے۔
ماحولیاتی سیاحت اور تحقیق
جھیلِ نٹرون، اس کے غیر معمولی ماحولیاتی خواص اور جانوروں کی ممیز کی وجہ سے، ماحولیاتی سیاحوں اور سائنس دانوں کے لیے ایک اہم کشش کا مرکز ہے۔ یہ جھیل، فطرت کی طاقت اور اس کے عجائب کا ایک جاندار ثبوت ہے، جو ہمیں اس کرہ ارض پر موجود زندگی کی تنوع اور اس کے ماحولیاتی پیچیدگیوں پر سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔ جھیلِ نٹرون، ایک خاموش شاہد ہے جو صدیوں سے فطرت کے بدلتے رنگوں اور اس کے منفرد تخلیقی عمل کی کہانیاں سنا رہی ہے۔
Le lac Natron : quand la nature transforme les animaux en momies
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Le lac Natron : quand la nature transforme les animaux en momies’ Presse-Citron کے ذریعے 2025-07-20 06:04 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔