
مصنوعی ذہانت (AI) سے کارکنوں کی اصل توقعات: سٹینفورڈ یونیورسٹی کی ایک بصیرت
سٹینفورڈ یونیورسٹی کے ایک حالیہ مطالعے، جو 7 جولائی 2025 کو شائع ہوا، نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ آج کے کارکن مصنوعی ذہانت (AI) سے کیا چاہتے ہیں۔ یہ تحقیق اس بدلتے ہوئے منظرنامے کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتی ہے جہاں AI تیزی سے کام کی جگہوں میں ضم ہو رہی ہے، اور یہ واضح کرتی ہے کہ ملازمین کی حقیقی خواہشات محض خودکار عمل سے کہیں زیادہ ہیں۔
AI کا مقصد: مددگار، شریک، نہ کہ بدلنے والا
اس مطالعے کے مطابق، کارکن AI کو ایک ایسے آلے کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں جو ان کے کام کو آسان بنائے، ان کی کارکردگی کو بہتر بنائے، اور انہیں زیادہ تخلیقی اور اہم کاموں پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع دے۔ وہ AI کو اپنا "ساتھی” یا "مددگار” سمجھتے ہیں جو ان کے روزمرہ کے کاموں میں مدد کر سکے، نہ کہ کسی ایسے نظام کے طور پر جو انہیں مکمل طور پر تبدیل کر دے۔
ذاتی ترقی اور مہارت میں اضافہ
شائع شدہ مضمون کے مطابق، کارکنوں کی ایک بڑی تعداد AI کو ذاتی ترقی اور اپنی مہارت کو بہتر بنانے کے ایک موقع کے طور پر دیکھتی ہے۔ وہ ایسے AI ٹولز کے خواہشمند ہیں جو انہیں نئی چیزیں سیکھنے، پیچیدہ مسائل کو حل کرنے، اور اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں آگے بڑھنے میں مدد کریں۔ یہ رجحان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملازمین مستقبل کے لیے خود کو تیار کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور AI کو اس سفر میں ایک اہم عنصر کے طور پر دیکھتے ہیں۔
شفافیت اور کنٹرول کی ضرورت
یہ مطالعہ اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ کارکنوں کو AI کے استعمال میں شفافیت کی ضرورت ہے۔ وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ AI کس طرح کام کر رہا ہے، یہ کس قسم کا ڈیٹا استعمال کر رہا ہے، اور ان کے کام پر اس کے کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، کارکنوں کو یہ احساس دلانا ضروری ہے کہ وہ AI کے استعمال پر کسی حد تک کنٹرول رکھتے ہیں، تاکہ انہیں بے بسی کا احساس نہ ہو۔
ذاتی اور انسانی پہلوؤں کا تحفظ
AI کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے باوجود، کارکنوں کی خواہش ہے کہ ان کے انسانی پہلوؤں کو محفوظ رکھا جائے۔ وہ ایسے ماحول کو ترجیح دیتے ہیں جہاں AI انسانوں کے ساتھ مل کر کام کرے، جذبات، تخلیقی صلاحیتوں اور باہمی تعاون جیسے انسانی عناصر کو برقرار رکھے۔ AI کو ایسا ٹول ہونا چاہیے جو انسانی صلاحیتوں کو بڑھائے، نہ کہ ان کی جگہ لے۔
نتیجہ
سٹینفورڈ یونیورسٹی کا یہ مطالعہ ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ AI کی ترقی اور اسے کام کی جگہ میں ضم کرنے کا عمل صرف ٹیکنالوجی کی بات نہیں ہے۔ یہ لوگوں، ان کی توقعات، اور ان کی ضروریات کے بارے میں ہے۔ جب کمپنیاں AI کو اپنائیں گی، تو انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ عمل کارکنوں کے لیے مددگار، ترقیاتی، اور تسلی بخش ہو۔ AI کو بطور ایک شراکت دار دیکھنا، شفافیت کو برقرار رکھنا، اور انسانی صلاحیتوں کا احترام کرنا، وہ عوامل ہیں جو AI کے کامیاب نفاذ کے لیے کلیدی ہیں۔
What workers really want from AI
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘What workers really want from AI’ Stanford University کے ذریعے 2025-07-07 00:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔