Academic:کیا لڑکے واقعی ریاضی میں بہتر ہوتے ہیں؟ ہارورڈ کی تحقیق کیا کہتی ہے!,Harvard University


کیا لڑکے واقعی ریاضی میں بہتر ہوتے ہیں؟ ہارورڈ کی تحقیق کیا کہتی ہے!

کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ کیا واقعی لڑکے لڑکیوں سے پیدائشی طور پر ریاضی میں اچھے ہوتے ہیں؟ بہت سے لوگ یہی سمجھتے ہیں، لیکن ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق اس پرانے خیال کو چیلنج کر رہی ہے۔ 3 جولائی 2025 کو شائع ہونے والی اس دلچسپ تحقیق کا عنوان ہے "Mounting case against notion that boys are born better at math” یعنی "لڑکوں کے ریاضی میں پیدائشی طور پر بہتر ہونے کے خیال کے خلاف بڑھتے ہوئے ثبوت”۔

یہ تحقیق بہت اہم ہے کیونکہ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ ہم جنسیت (sexism) کی وجہ سے اپنی صلاحیتوں کو محدود کر سکتے ہیں۔ یہ تحقیق خاص طور پر بچوں اور طالب علموں کے لیے بہت حوصلہ افزا ہے، کیونکہ یہ ثابت کرتی ہے کہ اگر ہمیں صحیح مواقع اور حوصلہ افزائی ملے تو ہم سب، لڑکے اور لڑکیاں، سائنس اور ریاضی جیسے مشکل سمجھے جانے والے شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔

تو، تحقیق میں کیا بتایا گیا ہے؟

اس تحقیق نے بنیادی طور پر یہ دکھایا ہے کہ بچپن میں ریاضی میں لڑکوں اور لڑکیوں کی صلاحیتوں میں کوئی بڑا فرق نہیں ہوتا۔ جو فرق اکثر نظر آتا ہے، وہ اصل میں سماجی اور ثقافتی عوامل کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ:

  • پیدائشی طور پر فرق نہیں: تحقیق کے مطابق، جب بچے چھوٹے ہوتے ہیں، تو ان کی ریاضی کی سمجھ اور سیکھنے کی صلاحیت میں کوئی واضح فرق نہیں ہوتا جو ان کے جنس کی وجہ سے ہو۔ دونوں جنسیں یکساں طور پر ریاضی سیکھ سکتی ہیں۔
  • سماجی اثرات: جیسے جیسے بچے بڑے ہوتے ہیں، وہ اپنے ارد گرد کے ماحول سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ اگر معاشرہ یہ تاثر دیتا ہے کہ "ریاضی لڑکوں کا کام ہے” یا "لڑکیاں ریاضی میں اتنی اچھی نہیں ہوتیں”، تو لڑکیاں اس بات پر یقین کرنے لگتی ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو کم سمجھنا شروع کر دیتی ہیں۔ اس کے برعکس، لڑکوں کو شاید زیادہ حوصلہ افزائی ملتی ہے، جس سے ان کا اعتماد بڑھتا ہے۔
  • مواقع اور حوصلہ افزائی: تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگر لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو یکساں مواقع، بہترین اساتذہ، اور حوصلہ افزائی ملے، تو وہ ریاضی اور سائنس میں بہت اچھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ یہ وہ عوامل ہیں جو اصل میں فرق پیدا کرتے ہیں، نہ کہ پیدائشی صلاحیت۔
  • ذہنی رویہ (Mindset): جب بچوں کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ محنت اور مشق سے وہ کسی بھی شعبے میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں، تو ان کا ذہنی رویہ مضبوط ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر وہ یہ سوچتے ہیں کہ "میں ریاضی میں اچھا نہیں ہوں” اور یہ ان کی جنس کی وجہ سے ہے، تو وہ کوشش کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

یہ تحقیق ہمارے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟

یہ تحقیق ہمیں بہت سے اہم سبق سکھاتی ہے، خاص طور پر ہمارے بچوں اور طلباء کے لیے:

  1. خود پر یقین رکھیں: اگر آپ کو ریاضی یا سائنس پسند ہے، تو کبھی بھی یہ مت سوچیں کہ آپ کے جنس کی وجہ سے آپ یہ نہیں کر سکتے۔ آپ میں وہ تمام صلاحیتیں ہیں جو کسی اور میں ہیں۔
  2. محنت کا پھل: یاد رکھیں کہ کسی بھی شعبے میں کامیابی کے لیے محنت، مشق اور صحیح رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کوشش کریں گے، تو آپ ضرور کامیاب ہوں گے۔
  3. سائنس اور ریاضی میں دلچسپی بڑھائیں: یہ تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ سائنس اور ریاضی صرف لڑکوں کے لیے نہیں ہیں۔ یہ دلچسپ اور چیلنجنگ شعبے ہیں جن میں لڑکیاں بھی شاندار کارکردگی دکھا سکتی ہیں۔ اگر آپ کو یہ مضامین مشکل لگتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ میں صلاحیت نہیں، بلکہ شاید آپ کو صحیح طریقے سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
  4. تعلیم کا اہم کردار: اساتذہ، والدین اور معاشرے کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تمام بچوں کو، چاہے وہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں، سائنس اور ریاضی میں دلچسپی لینے اور سیکھنے کے لیے برابر مواقع فراہم کریں۔ غلط تصورات کو دور کر کے، ہم اپنے بچوں کی پوشیدہ صلاحیتوں کو باہر لا سکتے ہیں۔

سائنس میں دلچسپی کیسے بڑھائیں؟

  • تجربات کریں: گھر پر یا سکول میں آسان سائنسی تجربات کریں۔ دیکھیں کہ چیزیں کیسے کام کرتی ہیں۔
  • کھیل کھیلیں: بہت سے کھیل ایسے ہیں جو آپ کی منطقی سوچ اور مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں۔
  • کتابیں پڑھیں: سائنس اور ریاضی سے متعلق دلچسپ کہانیاں اور معلومات پر مبنی کتابیں پڑھیں۔
  • سوال پوچھیں: اپنے اساتذہ، والدین، یا بزرگوں سے سائنس اور ریاضی کے بارے میں سوال پوچھنے سے نہ گھبرائیں۔
  • ٹیکنالوجی کا استعمال: آج کل بہت ساری ایپس اور آن لائن وسائل موجود ہیں جو سائنس کو مزے دار طریقے سے سکھاتے ہیں۔

آخر میں، ہارورڈ کی یہ تحقیق ایک واضح پیغام دیتی ہے: صلاحیت جنس کی وجہ سے محدود نہیں ہوتی۔ یہ ایک پرانا اور غلط تصور ہے جسے ہمیں مل کر توڑنا ہے۔ اگر ہم تمام بچوں کو برابر مواقع اور حوصلہ افزائی دیں، تو سائنس اور ریاضی کے میدان میں بہت سے نئے ستارے چمک سکتے ہیں۔ تو، اپنی دلچسپی کو پہچانیں، محنت کریں، اور سائنس کی دنیا کے دروازے آپ کے لیے کھلے ہیں۔


Mounting case against notion that boys are born better at math


اے آئی نے خبریں فراہم کر دی ہیں۔

گوگل جیمینائی سے جواب حاصل کرنے کے لیے درج ذیل سوال استعمال کیا گیا تھا:

2025-07-03 15:57 کو، Harvard University نے ‘Mounting case against notion that boys are born better at math’ شائع کیا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون تحریر کریں، جو بچوں اور طلباء کے لیے آسان زبان میں ہو، تاکہ مزید بچوں کو سائنس میں دلچسپی لینے کی ترغیب ملے۔ براہ کرم مضمون صرف اردو میں فراہم کریں۔

Leave a Comment