امریکہ کا میکسیکن ٹماٹروں پر اینٹی-ڈمپنگ بندش کے معاہدے سے دستبرداری: میکسیکو حکومت اور صنعت کی شدید مخالفت,日本貿易振興機構


امریکہ کا میکسیکن ٹماٹروں پر اینٹی-ڈمپنگ بندش کے معاہدے سے دستبرداری: میکسیکو حکومت اور صنعت کی شدید مخالفت

جاپان کی بیرون ملک تجارت کی تنظیم (JETRO) کی 18 جولائی 2025 کی ایک رپورٹ کے مطابق، ریاستہائے متحدہ امریکہ نے میکسیکو سے درآمد ہونے والے ٹماٹروں پر عائد اینٹی-ڈمپنگ (AD) بندش کے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے نے میکسیکو کی حکومت اور ٹماٹر کی صنعت میں شدید ردعمل اور مخالفت کو جنم دیا ہے۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات پہلے ہی کئی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے اس معاہدے سے دستبرداری کا مطلب یہ ہے کہ میکسیکو سے ٹماٹروں کی برآمدات پر اب اضافی محصولات عائد کیے جا سکتے ہیں، جو میکسیکن کسانوں اور برآمد کنندگان کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔

پس منظر: اینٹی-ڈمپنگ (AD) معاہدہ کیا تھا؟

اینٹی-ڈمپنگ کے قوانین کا مقصد کسی ملک کی طرف سے دوسرے ملک میں اشیاء کی غیر منصفانہ کم قیمتوں پر فروخت کو روکنا ہے۔ "ڈمپنگ” اس وقت ہوتی ہے جب کوئی کمپنی اپنی گھریلو مارکیٹ کے مقابلے میں بیرون ملک سستی قیمتوں پر مصنوعات فروخت کرتی ہے، جس سے مقامی صنعتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سال 2012 میں، امریکہ اور میکسیکو کے درمیان ٹماٹروں کی تجارت کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کا مقصد میکسیکو سے ٹماٹروں کی "مناسب قیمت” پر درآمد کو یقینی بنانا اور امریکہ میں ٹماٹر کی صنعت کو غیر منصفانہ مقابلے سے بچانا تھا۔ اس معاہدے کے تحت، امریکہ میکسیکو سے ٹماٹروں پر اینٹی-ڈمپنگ کے محصولات عائد نہیں کر رہا تھا۔

امریکہ کی دستبرداری کی وجوہات (ممکنہ طور پر):

JETRO کی رپورٹ نے امریکہ کی دستبرداری کی مخصوص وجوہات واضح نہیں کیں، تاہم، اس کے پیچھے کئی ممکنہ عوامل ہو سکتے ہیں:

  • امریکہ میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ: ممکن ہے کہ حالیہ عرصے میں امریکہ کے اندر ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہو، جس کی وجہ سے امریکی درآمد کنندگان اور صارفین پر اس کا بوجھ پڑ رہا ہو۔ امریکہ ٹماٹروں پر عائد محصولات کو ہٹا کر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔
  • داخلی دباؤ: امریکہ کی ٹماٹر کی صنعت یا زراعت سے وابستہ لابیز نے بھی حکومت پر دباؤ ڈالا ہو گا کہ وہ میکسیکن ٹماٹروں پر عائد شدہ رعایت کو ختم کرے۔
  • تجارتی پالیسی میں تبدیلی: امریکہ کی حالیہ تجارتی پالیسیوں میں تبدیلیوں کے تحت، وہ اپنے تجارتی معاہدوں کا جائزہ لے رہا ہے اور ان کے حق میں نظر آنے والے فیصلوں کو نافذ کر رہا ہے۔

میکسیکو حکومت اور صنعت کا ردعمل:

اس فیصلے پر میکسیکو کی حکومت اور ٹماٹر کی صنعت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

  • میکسیکو کی حکومت: میکسیکو کی حکومت نے اس اقدام کو "غیر منصفانہ” اور "تجارتی تعلقات کے خلاف” قرار دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ امریکہ کا یہ فیصلہ 2012 کے معاہدے کی روح کے خلاف ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ بڑھے گا۔ میکسیکو نے اس معاملے پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی خواہش ظاہر کی ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ممکنہ اقدامات پر غور کر رہا ہے۔
  • میکسیکن ٹماٹر کی صنعت: میکسیکو کے ٹماٹر کے کسانوں اور برآمد کنندگان نے اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی آمدنی پر برا اثر پڑے گا اور انہیں امریکی مارکیٹ میں سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کئی صنعت نمائندوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ان پر اضافی محصولات عائد کیے گئے تو وہ اپنی پیداوار کی لاگت کو پورا نہیں کر پائیں گے اور انہیں شدید نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ممکنہ اثرات:

  • قیمتوں میں اضافہ: امریکہ میں ٹماٹر کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں، جس کا براہ راست اثر امریکی صارفین پر پڑے گا۔
  • میکسیکو کی برآمدات پر اثر: میکسیکن ٹماٹر کی برآمدات میں کمی آ سکتی ہے، جس سے میکسیکو کی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
  • تجارتی تناؤ: دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہو سکتا ہے۔

آگے کیا ہو سکتا ہے؟

فی الحال، یہ صورتحال ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ میکسیکو کی حکومت اور صنعت کے نمائندے اس معاملے پر سخت مؤقف اختیار کیے ہوئے ہیں۔ مستقبل میں اس صورتحال کے بارے میں کئی امکانات ہیں:

  • مذاکرات: دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور شروع ہو سکتا ہے تاکہ اس مسئلے کا کوئی قابل قبول حل نکالا جا سکے۔
  • انسانی حقوق کی تنظیموں کی مداخلت: اگر صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو بین الاقوامی تجارتی قوانین کے تحت کسی ثالثی یا ثالث کی مداخلت کی جا سکتی ہے۔
  • متبادل منڈیوں کی تلاش: میکسیکن کسان اور برآمد کنندگان اپنی مصنوعات کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش شروع کر سکتے ہیں۔

یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو بین الاقوامی تجارت کی پیچیدگیوں اور دو طرفہ تعلقات پر اس کے اثرات کو واضح کرتا ہے۔ میکسیکو کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ اپنے ٹماٹر کی صنعت کو اس نئی صورتحال سے کیسے بچاتا ہے اور امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو کیسے بہتر بناتا ہے۔


米国によるメキシコ産トマトへのAD停止協定離脱に、メキシコ政府・業界団体が反発


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-07-18 05:00 بجے، ‘米国によるメキシコ産トマトへのAD停止協定離脱に、メキシコ政府・業界団体が反発’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔

Leave a Comment