SEVP پالیسی رہنمائی: فارم I-20 جاری کرنا اور اسکولوں کا بھرتی کنندگان کا استعمال,www.ice.gov


SEVP پالیسی رہنمائی: فارم I-20 جاری کرنا اور اسکولوں کا بھرتی کنندگان کا استعمال

یہ مضمون 15 جولائی 2025 کو ice.gov پر شائع ہونے والی SEVP (اسٹودنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام) کی پالیسی رہنمائی کے اہم نکات پر روشنی ڈالتا ہے۔ یہ رہنمائی خاص طور پر امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند غیر ملکی طلباء کے لیے اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ یہ فارم I-20 کے اجرا اور اسکولوں کی طرف سے بھرتی کنندگان کے استعمال کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتی ہے۔

فارم I-20 کیا ہے؟

فارم I-20، جسے "سرٹیفکیٹ آف ایلیجبلٹی فار نان-امیگرینٹ اسٹوڈنٹ اسٹیٹس” بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم دستاویز ہے جو غیر ملکی طلباء کو امریکہ میں طالب علم ویزا (F-1 یا M-1) کے حصول کے لیے درکار ہوتی ہے۔ یہ فارم تسلیم شدہ امریکی تعلیمی ادارے کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے اور اس میں طالب علم کی تعلیمی حیثیت، پروگرام کی تفصیلات، مالی معاونت اور اسکول میں داخلے کی تصدیق شامل ہوتی ہے۔

SEVP پالیسی رہنمائی کا مقصد

اس رہنمائی کا بنیادی مقصد SEVP پروگرام کے معیار کو برقرار رکھنا، غیر ملکی طلباء کے لیے شفافیت کو یقینی بنانا، اور یہ واضح کرنا ہے کہ کس طرح امریکی تعلیمی ادارے فارم I-20 جاری کرتے ہیں اور اپنے بھرتی کے عمل میں بھرتی کنندگان کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ رہنمائی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ تمام ادارے SEVP کے قوانین اور ضوابط کی پابندی کریں، جس سے غیر ملکی طلباء کے لیے ایک محفوظ اور منظم تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے۔

اسکولوں کی ذمہ داریاں

اس رہنمائی کے مطابق، اسکولوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ درست اور بروقت فارم I-20 جاری کریں۔ اس میں شامل ہیں:

  • اہلیت کا جائزہ: اسکولوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ درخواست دہندہ طالب علم امریکی قوانین کے مطابق طالب علم ویزا کے حصول کا اہل ہے۔
  • درست معلومات: فارم I-20 پر طالب علم، پروگرام، مدت، اور مالی معاونت کے بارے میں تمام معلومات درست اور مکمل ہونی چاہیے۔
  • SEVIS میں اندراج: اسکولوں کو SEVIS (اسٹودنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر انفارمیشن سسٹم) میں طالب علم کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کرنا ہوتا ہے۔
  • قوانین کی پاسداری: اسکولوں کو SEVP کی جانب سے جاری کردہ تمام پالیسیوں اور ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔

اسکولوں کا بھرتی کنندگان کا استعمال

بہت سے امریکی تعلیمی ادارے غیر ملکی طلباء کو بھرتی کرنے کے لیے بھرتی کنندگان کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔ اس رہنمائی میں بھرتی کنندگان کے استعمال کے حوالے سے کچھ اہم نکات شامل ہیں:

  • ذمہ داری اسکول کی: اگرچہ اسکول بھرتی کنندگان کا استعمال کر سکتے ہیں، لیکنSEVP پروگرام کے تحت تمام ذمہ داری اسکول کی ہی ہوتی ہے۔ اسکول کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ بھرتی کنندگان SEVP کے قوانین اور ضوابط کی پیروی کریں۔
  • شفافیت: بھرتی کنندگان کو طالب علم کو پروگرام، اسکول، اور ویزا کے عمل کے بارے میں درست اور شفاف معلومات فراہم کرنی چاہیے۔
  • قانون کے مطابق عمل: بھرتی کنندگان کو کوئی بھی غلط یا گمراہ کن معلومات فراہم کرنے یا غیر قانونی طریقوں کا استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
  • اسکول کی نگرانی: اسکولوں کو اپنے بھرتی کنندگان کی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کرنی چاہیے اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔

طلباء کے لیے اہم نکات

غیر ملکی طلباء کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ:

  • اسکول کی ساکھ کی جانچ: جس اسکول میں داخلہ لینے کا ارادہ ہے، اس کیSEVP کی جانب سے تسلیم شدہ ہونے کی تصدیق کریں۔
  • فارم I-20 کا جائزہ: فارم I-20 پر درج تمام معلومات کو غور سے پڑھیں اور اگر کوئی شک ہو تو اسکول سے وضاحت طلب کریں۔
  • بھرتی کنندگان کے بارے میں معلومات: اگر کسی بھرتی کنندہ کے ذریعے درخواست دے رہے ہیں، تو اس کی ساکھ اور فراہم کردہ معلومات کی تصدیق کریں۔
  • قانون کے مطابق عمل: تمام قوانین اور طریقہ کار پر عمل کریں۔

خلاصہ

SEVP کی یہ پالیسی رہنمائی امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند غیر ملکی طلباء اور امریکی تعلیمی اداروں دونوں کے لیے ایک اہم دستاویز ہے۔ اس کا مقصد شفافیت، درستگی اور قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا ہے، تاکہ غیر ملکی طلباء کے لیے امریکہ میں ایک محفوظ اور فائدہ بخش تعلیمی تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ یہ رہنمائی اس بات پر زور دیتی ہے کہ اسکولوں کو فارم I-20 جاری کرنے اور بھرتی کنندگان کے استعمال کے دوران اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔


SEVP Policy Guidance: Form I-20 Issuance and School Use of Recruiters


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

‘SEVP Policy Guidance: Form I-20 Issuance and School Use of Recruiters’ www.ice.gov کے ذریعے 2025-07-15 16:47 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔

Leave a Comment