
امریکی خوردہ فروخت میں 0.6% کا اضافہ: کیا یہ خوشخبری ہے یا خدشہ؟
جولائی 18، 2025
جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، جون 2025 میں امریکی خوردہ فروخت میں توقعات کے برعکس 0.6% کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ خبر بظاہر خوش آئند لگتی ہے، لیکن اس کے پیچھے چھپے عوامل اس کی خوشخبری کو خدشے میں بدل سکتے ہیں۔ اس رپورٹ کا تفصیلی جائزہ آسان زبان میں پیش خدمت ہے۔
خوردہ فروخت میں اضافہ: اصل وجہ کیا ہے؟
عام طور پر، خوردہ فروخت میں اضافہ ملکی معیشت کی صحت مندی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ زیادہ خریداری کر رہے ہیں، جو کاروباروں کے لیے اچھی خبر ہے۔ تاہم، اس بار صورتحال ذرا مختلف ہے۔ JETRO کی رپورٹ کے مطابق، خوردہ فروخت میں اس اضافے کی ایک بڑی وجہ "تعرفوں (tariffs) کے اثرات” ہیں، جو کہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔
تعرفوں کا اثر: قیمتوں میں اضافہ اور صارفین پر بوجھ
امریکہ نے مختلف ممالک سے درآمد ہونے والی اشیاء پر حال ہی میں نئے تعریفی عائد کیے ہیں۔ ان تعریفیوں کا مقصد مقامی صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنا یا تجارتی خسارے کو کم کرنا ہو سکتا ہے۔ لیکن اس کا فوری اثر یہ ہوا ہے کہ درآمد شدہ اشیاء مہنگی ہو گئی ہیں۔ جب یہ اضافی قیمتیں صارفین تک پہنچتی ہیں، تو لوگ وہی اشیاء خریدنے کے لیے زیادہ رقم خرچ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ خوردہ فروخت کے اعداد و شمار میں اضافہ نظر آ رہا ہے، لیکن یہ اصل میں زیادہ مقدار میں اشیاء کی فروخت کی وجہ سے نہیں ہے۔ بلکہ، یہ وہی مقدار میں اشیاء کی فروخت کے لیے صارفین کی طرف سے زیادہ رقم خرچ کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔ اس صورتحال کو "قیمتوں میں اضافہ جو صارفین پر منتقل ہو رہا ہے” (price pass-through) کہا جاتا ہے۔
کیا یہ معاشی صحت مندی کی علامت ہے؟
مختصر جواب ہے: شاید نہیں۔ اگرچہ خوردہ فروخت کے اعداد و شمار بڑھ رہے ہیں، لیکن یہ حقیقی بڑھوتری کی بجائے افراط زر (inflation) کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ جب چیزیں مہنگی ہوتی ہیں، تو وہ کم مقدار میں خریدی جاتی ہیں، لیکن ان کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے مجموعی فروخت کے اعداد و شمار بڑھ سکتے ہیں۔
اس صورتحال کے چند ممکنہ اثرات یہ ہیں:
- صارفین کی قوت خرید میں کمی: اگرچہ لوگ زیادہ رقم خرچ کر رہے ہیں، لیکن وہ پہلے کے مقابلے میں کم اشیاء خرید پا رہے ہیں۔ اس سے ان کی اصل قوت خرید میں کمی آ سکتی ہے۔
- مہنگائی میں مزید اضافہ: اگر تعریفیوں کا اثر جاری رہا تو اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے مہنگائی بڑھے گی۔
- معاشی نمو پر منفی اثر: اگر صارفین کی قوت خرید کم ہوتی ہے اور مہنگائی بڑھتی ہے، تو یہ مجموعی معاشی نمو کو سست کر سکتا ہے۔
امریکہ کے لیے مستقبل کی راہ
JETRO کی یہ رپورٹ امریکی حکومت اور پالیسی سازوں کے لیے ایک اہم لمحہ فکریہ ہے۔ انہیں تعرفوں کے معاشی اثرات کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا اور یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا یہ پالیسیاں طویل المدت میں امریکی معیشت کے لیے فائدہ مند ہیں یا نہیں۔ صارفین کے لیے، اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ انہیں اپنی خریداریوں کے بارے میں زیادہ احتیاط کرنی ہوگی اور قیمتوں کے مطابق اپنے بجٹ کو ترتیب دینا ہوگا۔
خلاصہ یہ کہ، جون 2025 میں امریکی خوردہ فروخت میں 0.6% کا اضافہ اگرچہ مثبت نظر آتا ہے، لیکن اس کے پیچھے تعرفوں کی وجہ سے ہونے والا قیمتوں کا اضافہ ایک اہم عنصر ہے۔ یہ صورتحال صارفین کے لیے بجٹ میں سختی اور معیشت کے لیے ممکنہ چیلنجز کی نشاندہی کرتی ہے۔
6月の米小売売上高、予想に反して前月比0.6%増も、関税による価格転嫁が表面化
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-18 07:40 بجے، ‘6月の米小売売上高、予想に反して前月比0.6%増も、関税による価格転嫁が表面化’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔