
مصر کے وزیراعظم کا BRICS سربراہی اجلاس میں شرکت: نئی ترقیاتی بینک سے مالی امداد کی توقعات
جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے وزیراعظم مصطفیٰ مدبولی، 14 جولائی 2025 کو منعقدہ BRICS سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اس شرکت کا مقصد BRICS ممالک، خاص طور پر نئی ترقیاتی بینک (New Development Bank – NDB) سے مالی تعاون اور سرمایہ کاری کے حصول کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
BRICS کیا ہے؟
BRICS دنیا کی پانچ بڑی ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک اتحاد ہے جن میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ اس اتحاد کا بنیادی مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینا، تجارت میں اضافہ کرنا اور بین الاقوامی سطح پر ان کے اثر و رسوخ کو مضبوط بنانا ہے۔ حالیہ برسوں میں، BRICS نے اپنی مالیاتی учреждений، جیسے کہ نئی ترقیاتی بینک کے قیام کے ذریعے عالمی مالیاتی نظام میں اپنی حیثیت کو مضبوط کیا ہے۔
مصر کی شرکت اور توقعات:
مصر کی BRICS سربراہی اجلاس میں شرکت کو ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ مصر، جو کہ افریقہ کی ایک بڑی معیشت ہے، طویل عرصے سے اقتصادی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیرونی قرضوں کا بوجھ، اور جاری سیاسی و اقتصادی عدم استحکام مصر کی معیشت پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ اس صورتحال میں، مصر BRICS ممالک سے مالی مدد، خاص طور پر نئی ترقیاتی بینک سے، کی تلاش میں ہے۔
نئی ترقیاتی بینک (NDB) اور مصر:
نئی ترقیاتی بینک، جسے BRICS نے قائم کیا ہے، کا مقصد رکن ممالک اور دیگر ترقی پذیر ممالک میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں اور پائیدار ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈنگ فراہم کرنا ہے۔ مصر کی خواہش ہے کہ NDB کے ذریعے وہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری حاصل کر سکے، بشمول:
- بنیادی ڈھانچے کی ترقی: مصر کو سڑکوں، ریلوے، توانائی کے منصوبوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔
- صنعتی فروغ: مصر کی حکومت صنعتی شعبے کو وسعت دینے اور نئی صنعتیں قائم کرنے کی خواہاں ہے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔
- توانائی کے منصوبے: مصر قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر بھی توجہ دے رہا ہے اور اس کے لیے بیرونی فنڈنگ کا خواہاں ہے۔
- دیگر ترقیاتی منصوبے: صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں میں بھی بہتری کے لیے فنڈنگ کی ضرورت ہے۔
مصر کے لیے اس شرکت کے ممکنہ فوائد:
مصر کے وزیراعظم کی BRICS سربراہی اجلاس میں شرکت کے کئی ممکنہ فوائد ہیں:
- مالی امداد اور سرمایہ کاری: NDB اور دیگر BRICS ممالک سے براہ راست مالی امداد اور سرمایہ کاری حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔
- تجارت میں اضافہ: BRICS ممالک کے ساتھ تجارت کے نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔
- اقتصادی تعلقات میں بہتری: مصر کے BRICS ممالک کے ساتھ اقتصادی اور سفارتی تعلقات مضبوط ہو سکتے ہیں۔
- عالمی سطح پر اثر و رسوخ: BRICS جیسے بڑے اتحاد کا حصہ بننے سے مصر کا عالمی سطح پر اثر و رسوخ بڑھ سکتا ہے۔
چیلنجز اور مستقبل:
اگرچہ مصر کو BRICS ممالک سے توقعات وابستہ ہیں، لیکن اسے کچھ چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ دنیا بھر میں اقتصادی سست روی، بھو-سیاسی تناؤ اور ممالک کی اپنی اقتصادی ضروریات جیسے عوامل BRICS کی طرف سے فراہم کی جانے والی امداد کی مقدار کو متاثر کر سکتے ہیں۔ تاہم، BRICS سربراہی اجلاس میں مصر کی شرکت ایک مثبت قدم ہے جو مستقبل میں مصر کی معاشی ترقی کے لیے نئے راستے کھول سکتا ہے۔
اس سربراہی اجلاس کے نتائج مصر کی مستقبل کی اقتصادی پالیسیوں اور عالمی اقتصادی منظر نامے میں اس کے مقام پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔
エジプトのマドブーリー首相がBRICS首脳会合参加、新開発銀行など財政支援に期待感
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-14 05:30 بجے، ‘エジプトのマドブーリー首相がBRICS首脳会合参加、新開発銀行など財政支援に期待感’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔