یورپی کمیشن نے AI کے لیے نئے ضابطہ اخلاق کا اعلان کیا: مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی طرف ایک قدم,日本貿易振興機構


یورپی کمیشن نے AI کے لیے نئے ضابطہ اخلاق کا اعلان کیا: مصنوعی ذہانت کے مستقبل کی طرف ایک قدم

جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کے مطابق، 15 جولائی 2025 کو صبح 07:00 بجے، یورپی کمیشن نے "جنرل پرپز AI کے لیے ضابطہ اخلاق” جاری کیا ہے۔ یہ اعلان مصنوعی ذہانت (AI) کے تیزی سے ترقی پذیر شعبے میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے، جس کا مقصد AI کے ذمہ دارانہ اور اخلاقی استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

یہ نیا ضابطہ اخلاق یورپی یونین کے تاریخی "AI ایکٹ” کا ایک لازمی حصہ ہے، جو AI کے نظام کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس ایکٹ کا مقصد بنیادی حقوق، جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور ماحولیاتی پائیداری کا تحفظ کرتے ہوئے AI میں انسانیت پر مبنی اور قابل اعتماد انداز کو فروغ دینا ہے۔

ضابطہ اخلاق کیا ہے اور اس کی اہمیت کیا ہے؟

ضابطہ اخلاق دراصل AI کی ترقی اور تعیناتی کرنے والوں کے لیے رہنما اصولوں اور بہترین طریقوں کا ایک مجموعہ ہے۔ یہ کوئی قانون نہیں ہے، بلکہ ایک رضاکارانہ فریم ورک ہے جو کمپنیوں کو اپنے AI نظاموں کو محفوظ، شفاف، منصفانہ اور ذمہ دارانہ طریقے سے تیار کرنے میں مدد کرتا ہے۔

اس ضابطہ اخلاق کی اہمیت یہ ہے کہ یہ ان مسائل پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو خاص طور پر "جنرل پرپز AI” کے نظاموں سے متعلق ہیں، یعنی ایسے AI جو مخصوص کاموں سے زیادہ وسیع مقاصد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں وہ AI شامل ہو سکتے ہیں جو مواد تیار کرتے ہیں، جیسے کہ تحریر یا تصویر، یا وہ جو پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کے لیے سیکھتے ہیں۔

ضابطہ اخلاق کے اہم نکات کیا ہیں؟

اگرچہ فی الحال ضابطہ اخلاق کے مکمل مواد کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں، تاہم توقع ہے کہ یہ درج ذیل اہم نکات پر زور دے گا:

  • شفافیت اور وضاحت: AI نظاموں کو اس طرح سے ڈیزائن کیا جانا چاہئے کہ ان کی 작동 کو سمجھا جا سکے، خاص طور پر ان کی طرف سے کیے جانے والے فیصلوں کے بارے میں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو یہ جاننے کا حق ہونا چاہئے کہ AI کیسے کام کرتا ہے اور اس کے نتائج کی کیا وجوہات ہیں۔
  • جوابدہی: AI نظاموں کی ترقی اور استعمال میں شامل افراد اور تنظیموں کو ان کے AI کے نتائج کے لیے جوابدہ ہونا چاہئے۔ کسی غلطی یا نقصان کی صورت میں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ کس کی ذمہ داری ہے۔
  • جامعیت اور عدم امتیازی سلوک: AI کو امتیازی سلوک کو فروغ نہیں دینا چاہئے اور اسے تمام شہریوں کے لیے منصفانہ اور مساوی طور پر کام کرنا چاہئے۔ AI کے تربیتی ڈیٹا میں موجود تعصبات کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
  • انسانی نگرانی: AI کو انسانی کنٹرول کے تحت رہنا چاہئے۔ اہم فیصلے لینے میں انسانی مداخلت کو یقینی بنایا جانا چاہئے، خاص طور پر ان شعبوں میں جہاں انسانی جان یا بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں۔
  • سلامتی اور استحکام: AI نظاموں کو محفوظ اور قابل اعتماد طریقے سے کام کرنا چاہئے اور غیر متوقع یا نقصان دہ نتائج سے بچنا چاہئے۔
  • رازداری کا تحفظ: AI کو ذاتی ڈیٹا کی رازداری کا احترام کرنا چاہئے اور اسے محفوظ رکھنا چاہئے۔

AI ایکٹ اور ضابطہ اخلاق کا باہمی تعلق:

یہ ضابطہ اخلاق دراصل AI ایکٹ کو عملی جامہ پہنانے کا ایک طریقہ ہے۔ جہاں AI ایکٹ ایک قانونی ڈھانچہ فراہم کرتا ہے، وہیں ضابطہ اخلاق کمپنیوں کو ان قوانین پر عمل کرنے اور AI کی ذمہ دارانہ ترقی کو یقینی بنانے کے لیے عملی ہدایات فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک "نرم قانون” (soft law) کا تصور ہے جو صنعت کو خود منظم ہونے اور اخلاقی اصولوں پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

یورپی یونین کا AI کے شعبے میں کردار:

یورپی یونین دنیا بھر میں AI کے ضابطے کے حوالے سے ایک رہنما کے طور پر ابھر رہی ہے۔ اس کا AI ایکٹ اور اب یہ ضابطہ اخلاق، AI کی تیزی سے ترقی کو انسانی اقدار اور معاشرتی بہبود کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ اقدام دیگر ممالک اور تنظیموں کے لیے بھی AI کے ضابطے کے حوالے سے ایک مثال قائم کر سکتا ہے۔

آگے کا راستہ:

اس ضابطہ اخلاق کا مقصد AI کی ترقی اور تعیناتی کرنے والوں کو ایک واضح روڈ میپ فراہم کرنا ہے۔ امید ہے کہ یہ صنعت کو اخلاقی اور ذمہ دارانہ AI کو قبول کرنے کی ترغیب دے گا، جس سے مصنوعی ذہانت کے فوائد سے ہم سب مستفید ہو سکیں گے جبکہ اس کے ممکنہ نقصانات کو کم کیا جا سکے گا۔ یہ دنیا بھر میں AI کے مستقبل کو شکل دینے میں ایک اہم قدم ہے۔


欧州委、AI法に基づく「汎用AIの行動規範」公開


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-07-15 07:00 بجے، ‘欧州委、AI法に基づく「汎用AIの行動規範」公開’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔

Leave a Comment