کیا مصنوعی ذہانت آپ کی تھراپی کر سکتی ہے؟ ابھی تک نہیں، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کی ایک نئی تحقیق کے مطابق,University of Southern California


کیا مصنوعی ذہانت آپ کی تھراپی کر سکتی ہے؟ ابھی تک نہیں، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کی ایک نئی تحقیق کے مطابق

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (USC) کے ایک حالیہ مطالعے کے مطابق، مصنوعی ذہانت (AI) میں انسانی تھراپسٹ کی جگہ لینے کی صلاحیت تو ہے، لیکن ابھی تک یہ اس مقام تک نہیں پہنچی جہاں یہ مکمل طور پر ان کی جگہ لے سکے۔ یہ تحقیق 9 جولائی 2025 کو شائع ہوئی اور اس میں AI کی جانب سے فراہم کردہ ذہنی صحت کی دیکھ بھال کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے امکانات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔

تحقیق کا مقصد اور طریقہ کار:

اس تحقیق کا بنیادی مقصد یہ جاننا تھا کہ کیا AI ٹیکنالوجی، جو آج کل تیزی سے ترقی کر رہی ہے، انسانی جذبات کو سمجھنے اور جذباتی مدد فراہم کرنے میں کس حد تک کارآمد ہے۔ محققین نے AI کے مختلف ماڈلز، خاص طور پر جو چیٹ بوٹس اور ورچوئل اسسٹنٹس کے طور پر کام کرتے ہیں، کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے ان ٹیکنالوجیز کی اسکریننگ کی جو جذباتی صحت کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہیں اور ان کی تاثیر، حفاظت اور اخلاقیات کا اندازہ لگایا۔

AI کی موجودہ صلاحیتیں:

مطالعے کے مطابق، AI میں کچھ ایسے شعبے ہیں جہاں یہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے:

  • ابتدائی معلومات اور معاونت: AI ٹولز صارفین کو ذہنی صحت سے متعلق معلومات فراہم کر سکتے ہیں، جیسے کہ ڈپریشن، اضطراب، یا تناؤ کے بارے میں۔ یہ ابتدائی سطح پر خود کی دیکھ بھال کے طریقے اور تکنیکیں بھی بتا سکتے ہیں۔
  • تعاون اور مشغولیت: کچھ AI ایپس صارفین کو ان کے ذہنی صحت کے اہداف پر قائم رہنے میں مدد کر سکتی ہیں، جیسے کہ مثبت سوچ کو فروغ دینا یا مراقبہ کے سیشن کو یاد دلانا۔
  • رسائی میں اضافہ: یہ ان لوگوں کے لیے ایک آپشن ہو سکتا ہے جنہیں روایتی تھراپی تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری ہوتی ہے، چاہے وہ مالی وجوہات کی بنا پر ہو یا جغرافیائی دوری کی وجہ سے۔

محدودیتیں اور چیلنجز:

تاہم، تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ AI کی اپنی حدود ہیں۔ انسانی تھراپی کے مقابلے میں، AI میں ابھی بہت سی خامیاں موجود ہیں:

  • جذباتی گہرائی اور ہمدردی کی کمی: انسانی تھراپسٹ گہری جذباتی تفہیم، ہمدردی اور ذاتی تعلق فراہم کر سکتے ہیں جو AI کے لیے نقل کرنا مشکل ہے۔ انسانی رشتہ اور اعتماد کا عنصر تھراپی کا ایک لازمی حصہ ہے۔
  • غیر متوقع حالات سے نمٹنا: جب بات پیچیدہ ذہنی صحت کے مسائل، خودکشی کے خیالات، یا جذباتی بحرانوں کی ہو، تو AI انسانوں کی طرح پیچیدہ انسانی حالات کا صحیح تجزیہ اور مؤثر طریقے سے جواب دینے سے قاصر ہے۔
  • ذاتی نوعیت کی ضرورت: ہر فرد کا تجربہ اور احساسات منفرد ہوتے ہیں۔ AI کی طرف سے فراہم کردہ عام تجاویز یا جوابات ہر ایک کے لیے مناسب یا مؤثر نہیں ہو سکتے۔
  • رازداری اور حفاظت: AI سسٹمز میں ذاتی اور حساس معلومات کے تحفظ سے متعلق خدشات موجود ہیں۔ ڈیٹا کی رازداری اور غلط استعمال کا خطرہ ہے۔
  • اخلاقیات اور جوابدہی: اگر AI کی غلط رہنمائی کی وجہ سے کسی کو نقصان پہنچتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ یہ ایک اہم اخلاقی سوال ہے۔

مستقبل کی راہ:

اس مطالعے کے مطابق، AI کو مکمل طور پر تھراپسٹ کے طور پر قبول کرنے سے پہلے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔ مستقبل میں، AI ممکنہ طور پر انسانی تھراپسٹ کے لیے ایک معاون ٹول کے طور پر زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ یہ تھراپسٹ کو مریضوں کی نگرانی، ڈیٹا کا تجزیہ، اور روزمرہ کی معاونت فراہم کرنے میں مدد کر سکتا ہے، جس سے انسانی تھراپسٹ زیادہ پیچیدہ اور جذباتی طور پر گہرے معاملات پر توجہ مرکوز کر سکیں۔

خلاصہ یہ کہ، جبکہ AI ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک نیا اور دلچسپ امکان پیش کرتا ہے، یہ ابھی تک انسانی رابطہ، گہری سمجھ اور پیچیدہ جذبات کی مکمل مہارت کا متبادل نہیں ہے۔ ان ٹیکنالوجیز کو زیادہ محفوظ، مؤثر اور اخلاقی بنانے کے لیے مزید تحقیق اور ترقی کی ضرورت ہے۔


Can AI be your therapist? Not quite yet, says new USC study


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

‘Can AI be your therapist? Not quite yet, says new USC study’ University of Southern California کے ذریعے 2025-07-09 07:05 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔

Leave a Comment