
بُرہانِ تعاون: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا BRICS سربراہی اجلاس میں انسانیت کی سب سے بڑی ایجاد پر زور
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حال ہی میں ہونے والے BRICS سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک گہرے اور حوصلہ افزا پیغام دیا، جس میں انہوں نے "تعاون” کو انسانیت کی سب سے عظیم ایجاد قرار دیا۔” یہ بیان نہ صرف ایک خوبصورت حقیقت کا اظہار ہے بلکہ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں امن، خوشحالی اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے ایک اہم رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔
BRICS سربراہی اجلاس ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کو اکٹھا کرتا ہے، جن میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ ان ممالک کی مشترکہ آبادی اور معاشی حجم انہیں عالمی سطح پر ایک اہم کردار ادا کرنے کا موقع دیتا ہے۔ ایسے بااثر پلیٹ فارم پر سیکرٹری جنرل کا تعاون پر زور دینا، موجودہ عالمی چیلنجوں کے تناظر میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی تاریخ کا سفر ہمیشہ چیلنجوں سے بھرا رہا ہے، لیکن ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں انسانیت کی سب سے بڑی طاقت، اس کا باہمی تعاون کرنے کا جذبہ رہا ہے۔ جب انسانوں نے مل کر کام کیا، خیالات کا تبادلہ کیا، اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کیں، تو انہوں نے ایسے کارنامے سر انجام دیے جن کا اکیلے تصور بھی مشکل تھا۔
تعاون کی مثالیں انسانیت کے ہر شعبے میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی میں، تحقیق کے مراکز دنیا بھر سے سائنسدانوں کو اکٹھا کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ادویات میں حیرت انگیز پیش رفت، خلائی تحقیق میں نئے افق اور روزمرہ زندگی کو بہتر بنانے والی ایجادات سامنے آتی ہیں۔ اقتصادی طور پر، بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری دنیا کے مختلف حصوں کو جوڑتی ہے، جس سے ترقی کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ حتیٰ کہ ثقافت اور فنون کے میدان میں بھی، مختلف تہذیبوں کے درمیان تبادلہ خیال اور مشترکہ تخلیقات انسانی تجربے کو مزید مالا مال کرتی ہیں۔
لیکن آج کی دنیا میں، جہاں موسمیاتی تبدیلی، غربت، عدم مساوات، اور بین الاقوامی تنازعات جیسے بڑے چیلنجز موجود ہیں، تعاون کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ ان مسائل کا حل کسی ایک ملک یا تنظیم کے بس میں نہیں ہے۔ اس کے لیے دنیا کے تمام ممالک، تمام اقوام، اور تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ BRICS سربراہی اجلاس جیسے پلیٹ فارمز کا مقصد ہی یہی ہے کہ رکن ممالک مشترکہ مسائل کے حل تلاش کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دیں۔
سیکرٹری جنرل گوتریس کا یہ بیان صرف ایک تقریر کا حصہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک پکار ہے کہ ہم سب کو اپنی انفرادی اور اجتماعی سوچ کو بدلنا ہوگا۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ باہمی انحصار کوئی کمزوری نہیں بلکہ طاقت کا سرچشمہ ہے۔ تعاون کے ذریعے ہی ہم زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کر سکتے ہیں، وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں، اور زیادہ جامع اور پائیدار حل تلاش کر سکتے ہیں۔
BRICS سربراہی اجلاس کے موقع پر دیا جانے والا یہ پیغام، جو کہ "معاشی ترقی” کے زمرے میں آتا ہے، اس بات پر زور دیتا ہے کہ اقتصادی ترقی بھی بغیر تعاون کے نامکمل ہے۔ جب ممالک ایک دوسرے کی معیشتوں کا احترام کرتے ہیں، منصفانہ تجارتی تعلقات قائم کرتے ہیں، اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، تو اس سے نہ صرف ان کی اپنی ترقی ہوتی ہے بلکہ دنیا بھر کے لیے خوشحالی کے نئے دروازے بھی کھلتے ہیں۔
آخر کار، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا یہ دلنشین پیغام ہمیں یاد دلاتا ہے کہ انسانیت کی سب سے بڑی ایجاد "تعاون” ہی ہے، اور اس ایجاد کو بروئے کار لا کر ہی ہم ایک بہتر، پرامن اور خوشحال مستقبل تعمیر کر سکتے ہیں۔ BRICS ممالک اور دیگر تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ اس عظیم اصول کو اپنائیں اور اسے اپنی پالیسیوں اور عملی اقدامات کا حصہ بنائیں۔
‘Cooperation is humanity’s greatest innovation,’ UN chief declares at BRICS summit
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘‘Cooperation is humanity’s greatest innovation,’ UN chief declares at BRICS summit’ Economic Development کے ذریعے 2025-07-07 12:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔