
اقوام متحدہ کا سربراہ اجلاس: مصنوعی ذہانت کے طلوعِ نو اور انتباہات کا سامنا
تحریر: اقتصادی ترقی تاریخ اشاعت: 8 جولائی 2025، 12:00 بجے
نیویارک میں منعقدہ اقوام متحدہ کا حالیہ سربراہ اجلاس ایک انتہائی اہم موڑ پر تھا، جہاں دنیا بھر کے رہنما، پالیسی ساز، اور ٹیکنالوجی کے ماہرین مصنوعی ذہانت (AI) کے تیزی سے بڑھتے ہوئے اثرات پر تبادلہ خیال کے لیے جمع ہوئے۔ یہ اجلاس ‘AI کے طلوعِ نو کے عجائبات اور انتباہات’ کے عنوان کے تحت منعقد ہوا، جس کا مقصد اس انقلابی ٹیکنالوجی کے مواقع اور چیلنجز کو سمجھنا اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی وضع کرنا تھا۔
AI کے عجائبات: مثبت پہلوؤں کا جائزہ
اجلاس میں سب سے پہلے AI کے مثبت پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔ یہ بات واضح طور پر سامنے آئی کہ مصنوعی ذہانت میں انسانی زندگی کے تقریباً ہر شعبے میں انقلاب لانے کی صلاحیت موجود ہے۔
- صحت کا شعبہ: AI ادویات کی دریافت، بیماریوں کی تشخیص، اور ان کے علاج میں نمایاں بہتری لا سکتا ہے۔ ذاتی نوعیت کی ادویات (personalized medicine) کے ذریعے مریضوں کے لیے علاج کو مزید مؤثر اور محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔
- تعلیم: AI تدریسی طریقوں کو بہتر بنا سکتا ہے، طالب علموں کی انفرادی ضروریات کے مطابق تعلیمی مواد فراہم کر سکتا ہے، اور خودکار طور پر ان کی کارکردگی کا تجزیہ کر سکتا ہے۔
- موسمیاتی تبدیلی: AI موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو سمجھنے، ان سے نمٹنے کے لیے نئے طریقوں کی نشاندہی کرنے، اور توانائی کے وسائل کے مؤثر استعمال میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
- اقتصادی ترقی: AI پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتا ہے، نئے کاروباروں کے مواقع پیدا کر سکتا ہے، اور معیشت کو مزید لچکدار بنا سکتا ہے۔ خودکار نظام (automation) مختلف صنعتوں میں کام کرنے کے طریقے کو بدل رہا ہے۔
- روزمرہ کی زندگی: سمارٹ ہومز، خودکار گاڑیاں، اور ذاتی معاون (personal assistants) AI کے ذریعے ہماری روزمرہ کی زندگی کو آسان اور بہتر بنا رہے ہیں۔
انتباہات اور چیلنجز: منفی پہلوؤں کی نشاندہی
جہاں AI کے فوائد بے شمار ہیں، وہیں اس کے ساتھ وابستہ انتباہات اور چیلنجز کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اجلاس میں ان خدشات کو بھی اجاگر کیا گیا:
- روزگار پر اثر: خودکار نظام کے بڑھتے ہوئے استعمال سے بہت سے روایتی روزگار کے مواقع ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے لیے کارکنوں کو نئی مہارتوں سے آراستہ کرنے اور مستقبل کے لیے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
- اخلاقیات اور جانبداری (Bias): AI کے نظام اس ڈیٹا پر انحصار کرتے ہیں جس پر انہیں تربیت دی جاتی ہے۔ اگر ڈیٹا میں جانبداری موجود ہو تو AI کے فیصلے بھی جانبداری پر مبنی ہو سکتے ہیں، جس سے معاشرتی عدم مساوات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
- ذاتی معلومات کا تحفظ اور رازداری: AI کے نظام بڑی مقدار میں ذاتی معلومات اکٹھا کرتے ہیں، جس سے رازداری اور ڈیٹا کے غلط استعمال کے بارے میں خدشات پیدا ہوتے ہیں۔
- سیکیورٹی کے خطرات: AI کا غلط استعمال سائبر حملوں کو زیادہ پیچیدہ بنا سکتا ہے، اور خودکار ہتھیاروں کا نظام اخلاقی اور انسانی کنٹرول کے سوالات اٹھاتا ہے۔
- ڈیجیٹل خلیج (Digital Divide): AI سے حاصل ہونے والے فوائد تک رسائی میں عدم مساوات معاشرتی اور اقتصادی خلیج کو مزید وسیع کر سکتی ہے۔ جو ممالک اور افراد اس ٹیکنالوجی سے دور رہیں گے وہ پیچھے رہ جانے کا خطرہ رکھتے ہیں۔
ایک مشترکہ مستقبل کی طرف: اقوام متحدہ کی ذمہ داری
اقوام متحدہ کے اس سربراہ اجلاس کا بنیادی مقصد ان تمام پہلوؤں پر غور کر کے ایک ایسا راستہ اختیار کرنا ہے جو انسانیت کے لیے فائدہ مند ہو۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ AI کو انسانی فلاح و بہبود، پائیدار ترقی، اور عالمی امن کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
اس کے لیے کچھ اہم اقدامات تجویز کیے گئے:
- بین الاقوامی تعاون: AI کے قواعد و ضوابط اور اخلاقی رہنما خطوط کو وضع کرنے کے لیے ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔
- قانون سازی اور نگرانی: حکومتوں کو AI کے استعمال سے متعلق قانون سازی کرنی چاہیے اور اس کی نگرانی کے لیے مناسب ادارے قائم کرنے چاہئیں۔
- تعلیم اور تربیت: AI کے دور میں درکار نئی مہارتوں کی فراہمی کے لیے تعلیمی نظام کو اپ گریڈ کرنے اور کارکنوں کی تربیت پر زور دیا گیا۔
- شفافیت اور جوابدہی: AI کے نظاموں کو شفاف بنایا جائے اور ان کے فیصلوں کی جوابدہی کو یقینی بنایا جائے۔
- اخلاقیات کا احترام: AI کی ترقی اور استعمال میں انسانی حقوق اور اخلاقی اقدار کو سب سے زیادہ اہمیت دی جائے۔
مجموعی طور پر، اقوام متحدہ کا یہ سربراہ اجلاس ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ اس نے دنیا کو AI کے طلوعِ نو کے ساتھ آنے والے شاندار مواقع کی یاد دلائی، جبکہ اس کے ساتھ موجود گہرے انتباہات اور چیلنجز کی طرف بھی متوجہ کیا۔ اب وقت ہے کہ ہم ان مشاہدات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کریں جہاں مصنوعی ذہانت انسانیت کی خدمت کر سکے اور سب کے لیے روشن امکانات روشن کر سکے۔
UN summit confronts AI’s dawn of wonders and warnings
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘UN summit confronts AI’s dawn of wonders and warnings’ Economic Development کے ذریعے 2025-07-08 12:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔