
یمن، شام، عراق، لیبیا اور دیگر خطوں کے بچے جنگوں سے متاثر: یونیسیف کی تشویشناک رپورٹ
تعارف
اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یونیسیف) نے ایک حالیہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطوں میں جاری جنگوں اور تنازعات کے باعث لاکھوں بچوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ یہ رپورٹ امن و سلامتی کے عنوان کے تحت یکم جولائی 2025 کو شائع کی گئی اور اس میں ان بچوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جن کی زندگیوں کو جنگی حالات نے الٹا پلٹ کر رکھ دیا ہے۔
بچوں پر جنگ کے اثرات
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق، یمن، شام، عراق، لیبیا اور دیگر خطوں میں جاری مسلح تنازعات کے نتیجے میں بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ بچے نہ صرف بنیادی ضروریات سے محروم ہیں بلکہ انہیں صحت، تعلیم، اور تحفظ کے حوالے سے بھی سنگین خطرات لاحق ہیں۔ جنگ نے ان کے بچپن کو چھین لیا ہے اور انہیں خوف، ہلاکت، اور بے گھر ہونے کی صورت حال میں مبتلا کر دیا ہے۔
-
صحت اور غذائیت: جنگی حالات میں صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی اور خوراک کی قلت کے باعث بچوں میں بیماریوں اور غذائی قلت کا تناسب بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ بہت سے بچے جان لیوا بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں جن کا علاج ممکن نہیں۔
-
تعلیم سے محرومی: اسکولوں کی تباہی اور سلامتی کی صورتحال کی وجہ سے لاکھوں بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔ یہ صورتحال ان کے مستقبل کو تاریک بنا رہی ہے اور انہیں ترقی کے مواقع سے دور کر رہی ہے۔
-
بے گھر ہونا اور نقل مکانی: جنگ کے باعث بڑے پیمانے پر لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی تلاش میں نکلنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان مہاجرین میں بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جنہیں پناہ گاہوں میں زندگی گزارنی پڑ رہی ہے اور وہ انتہائی کسمپرسی کا شکار ہیں۔
-
نفسیاتی اثرات: جنگ کے خوفناک مناظر اور اپنے پیاروں کی ہلاکت جیسے واقعات بچوں کی نفسیات پر گہرے منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ وہ شدید ذہنی دباؤ، خوف، اور صدمے کا شکار ہو رہے ہیں جن کے علاج کے لیے خصوصی مدد کی ضرورت ہے۔
-
بچوں کی جبری بھرتی: کچھ علاقوں میں، مسلح گروہ بچوں کو اپنی صفوں میں شامل کر رہے ہیں جو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ یہ بچے جنگی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر مجبور ہوتے ہیں اور ان کے انسانی حقوق کی پامالی ہوتی ہے۔
یونیسیف کی اپیل
یونیسیف نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں بچوں کی مدد کے لیے فوری اقدامات کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان بچوں کو تحفظ، خوراک، صحت کی دیکھ بھال، اور تعلیم فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یونیسیف نے جنگی علاقوں میں انسانی ہمدردی کی رسائی کو یقینی بنانے اور بچوں کے لیے محفوظ ماحول کی فراہمی پر زور دیا ہے۔
نرم لہجہ اور انسانیت کی اپیل
یہ افسوس ناک حقیقت ہے کہ جنگ کا سب سے بڑا خمیازہ معصوم بچے بھگت رہے ہیں۔ ان کی چیخیں سنائی نہیں دیتیں، ان کے آنسو نظر نہیں آتے، لیکن ان کی حالت زار پر ہم سب کو غور کرنا چاہیے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ بچے کل کا مستقبل ہیں اور ان کی سلامتی اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ امید ہے کہ عالمی برادری اس تشویشناک صورتحال کا ادراک کرے گی اور ان بچوں کی زندگیوں میں روشنی واپس لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔
Children’s lives ‘turned upside down’ by wars across Middle East, North Africa, warns UNICEF
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
‘Children’s lives ‘turned upside down’ by wars across Middle East, North Africa, warns UNICEF’ Peace and Security کے ذریعے 2025-07-01 12:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔