2024 میں چین میں جاپانی سرمایہ کاری میں 46 فیصد کمی: ایک تفصیلی تجزیہ,日本貿易振興機構


2024 میں چین میں جاپانی سرمایہ کاری میں 46 فیصد کمی: ایک تفصیلی تجزیہ

جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کی جانب سے 9 جولائی 2025 کو شائع کردہ رپورٹ کے مطابق، 2024 میں چین میں جاپان کی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ یہ سرمایہ کاری پچھلے سال کے مقابلے میں 46 فیصد کم ہو کر 390 بلین ین تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات میں اہم تبدیلیوں کی نشاندہی کرتے ہیں اور اس کے پیچھے مختلف عوامل کارفرما ہیں۔

کمی کے اہم اسباب:

اس کمی کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے، ہمیں چین کے بدلتے ہوئے اقتصادی ماحول، جاپان کی اپنی بدلتی ہوئی سرمایہ کاری کی ترجیحات، اور عالمی جیو پولیٹیکل صورتحال کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

  • چین کا بدلتا ہوا اقتصادی ماحول:

    • کم شرح نمو: حالیہ برسوں میں چین کی اقتصادی شرح نمو میں سست روی آئی ہے۔ وہ دن گئے جب چین تیزی سے ترقی کرنے والا بازار تھا۔ اب چین کی معیشت خود کو جدید بنا رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی اور سماجی مسائل پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ اس صورتحال میں، وہ پرانی طرز کی صنعت کاری میں سرمایہ کاری اب اتنی پرکشش نہیں رہی۔
    • بڑھتی ہوئی اجرتیں اور پیداواری لاگت: چین میں مزدوروں کی اجرتیں اور دیگر پیداواری لاگتیں بڑھ گئی ہیں، جس نے اسے کم لاگت والے مینوفیکچرنگ کے لیے کم پرکشش بنا دیا ہے۔ بہت سی کمپنیاں اب ویتنام، بھارت، یا دیگر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی طرف دیکھ رہی ہیں جہاں لاگت کم ہے۔
    • ضابطوں میں سختی اور عدم استحکام: چین میں حکومتی ضابطوں میں تبدیلی اور غیر متوقع پالیسیاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا کرتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں، چین نے ٹیکنالوجی، تعلیم، اور دیگر شعبوں میں ضابطوں کو سخت کیا ہے، جس نے جاپانی کمپنیوں کو محتاط کر دیا ہے۔
    • سیاسی اور تجارتی کشیدگی: جاپان اور چین کے درمیان سیاسی اور تجارتی تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے۔ عالمی سطح پر جاری تجارتی جنگیں اور سیاسی کشیدگی بھی جاپانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے فیصلوں کو متاثر کرتی ہے۔
  • جاپان کی بدلتی ہوئی سرمایہ کاری کی ترجیحات:

    • ہوم کنٹری ریوائیول (Reshoring) اور نیئر شورنگ (Nearshoring): جاپان اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے اندرون ملک سرمایہ کاری کو فروغ دے رہا ہے (Reshoring)۔ اس کے علاوہ، وہ قریبی اور جغرافیائی طور پر محفوظ ممالک میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں (Nearshoring) تاکہ سپلائی چین کو مستحکم کیا جا سکے۔
    • متبادل سرمایہ کاری کے مواقع: جاپان اب ایشیا کے دیگر ابھرتے ہوئے ممالک میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہا ہے، جیسے کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک (ASEAN) اور بھارت۔ یہ ممالک تیزی سے ترقی کر رہے ہیں اور نئے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
    • نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات پر توجہ: جاپانی کمپنیاں اب صرف کم لاگت والے مینوفیکچرنگ کے بجائے، تحقیق و ترقی (R&D) اور جدید ٹیکنالوجیز (جیسے AI، الیکٹرک گاڑیاں، اور قابل تجدید توانائی) میں سرمایہ کاری پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں۔ چین میں ان شعبوں میں مسابقت بہت زیادہ ہے اور ضابطے بھی پیچیدہ ہیں۔
  • عالمی جیو پولیٹیکل صورتحال:

    • امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ: امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتا ہوا جیو پولیٹیکل تناؤ کمپنیوں کو اپنے کاروباری فیصلے کرتے وقت زیادہ محتاط رہنے پر مجبور کر رہا ہے۔ بہت سی جاپانی کمپنیاں امریکی مارکیٹ پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں، اس لیے وہ چین میں اپنے آپریشنز کو محدود کرنے کا سوچ رہی ہیں۔
    • عالمی سپلائی چین میں تبدیلی: COVID-19 وبائی مرض کے بعد، عالمی سپلائی چین میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔ اس تجربے نے کمپنیوں کو اپنی سپلائی چین کو مزید لچکدار بنانے اور مخصوص ممالک پر انحصار کم کرنے کی ترغیب دی ہے۔

اثرات اور مستقبل کے رجحانات:

چین میں جاپانی سرمایہ کاری میں یہ کمی دونوں ممالک کی معیشتوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

  • جاپان کے لیے:

    • یہ جاپانی کمپنیوں کو اپنے کاروبار کو متنوع بنانے اور نئے مارکیٹوں میں داخل ہونے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔
    • تاہم، چین کی وسیع مارکیٹ سے دوری جاپانی کمپنیوں کے لیے ترقی کے مواقع کو محدود کر سکتی ہے۔
  • چین کے لیے:

    • یہ چینی معیشت کے لیے ایک دھچکا ہو سکتا ہے، خاص طور پر ان صنعتوں میں جہاں جاپانی کمپنیاں نمایاں سرمایہ کار رہی ہیں۔
    • چین کو اپنی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مزید اصلاحات اور بہتر اقتصادی پالیسیاں اپنانا ہوں گی۔

مستقبل میں، یہ رجحان جاری رہنے کا امکان ہے۔ جاپانی کمپنیاں اب صرف کم لاگت کے بجائے، استحکام، اختراع، اور رسک مینجمنٹ کو ترجیح دیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ چین کے علاوہ دیگر ممالک جیسے کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اور بھارت جاپانی سرمایہ کاری کے لیے زیادہ پرکشش مراکز بن سکتے ہیں۔

یہ صورتحال دونوں ممالک کو اپنی اقتصادی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کے مطابق ڈھالنے کا مطالبہ کرتی ہے۔


2024年の日本の対中投資実行額、前年比46%減


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-07-09 04:00 بجے، ‘2024年の日本の対中投資実行額、前年比46%減’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔

Leave a Comment