سائٹس (CITES): تجارت سے ہونے والی ناپید ہونے والی نسلوں سے 50 سالہ تحفظ کا سفر,Climate Change


سائٹس (CITES): تجارت سے ہونے والی ناپید ہونے والی نسلوں سے 50 سالہ تحفظ کا سفر

سن 2025 کے جولائی کی پہلی تاریخ کو، دنیا نے ایک اہم سنگِ میل منایا: سائٹس (CITES – Convention on International Trade in Endangered Species of Wild Fauna and Flora) کے قیام کی پچاسویں سالگرہ۔ یہ بین الاقوامی معاہدہ، جس کا مقصد جنگلی حیات اور نباتات کی تجارت سے ہونے والی ناپید ہونے والی نسلوں کو محفوظ بنانا ہے، پچھلے پچاس سالوں سے زمین پر زندگی کے تنوع کو بچانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

سائٹس کا آغاز اور مقصد:

سائٹس کا قیام 1975 میں ایک ایسے وقت میں ہوا جب جنگلی جانوروں اور پودوں کی بین الاقوامی تجارت تیزی سے بڑھ رہی تھی، جس کے نتیجے میں بہت سی نایاب اور قیمتی نسلیں ناپید ہونے کے دہانے پر پہنچ گئیں۔ سائٹس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ جنگلی جانوروں اور پودوں کی بین الاقوامی تجارت اس طرح سے ہو کہ ان کی بقا کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔ یہ معاہدہ اس اصول پر مبنی ہے کہ ان نسلوں کا تحفظ صرف انفرادی ممالک کی ذمہ داری نہیں بلکہ ایک مشترکہ عالمی کوشش کا متقاضی ہے۔

یہ کیسے کام کرتا ہے؟

سائٹس کے تحت، جنگلی جانوروں اور پودوں کو ان کی بقا کی حالت کے مطابق مختلف زمروں (Appendices) میں درجہ بندی کیا جاتا ہے۔

  • Annex I: ان نسلوں کو شامل کیا گیا ہے جنہیں شدید خطرہ لاحق ہے اور جن کی تمام بین الاقوامی تجارت پر مکمل پابندی عائد ہے۔ مثال کے طور پر، شیر، مگرمچھ اور کچھ مخصوص قسم کے رینوسروس۔
  • Annex II: ان نسلوں کو شامل کیا گیا ہے جنہیں خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اگر ان کی تجارت کو بے قابو ہونے دیا جائے۔ ان کی تجارت کی اجازت دی جاتی ہے لیکن سخت ضوابط کے تحت اور یہ ثابت کرنے کے بعد کہ اس تجارت سے ان کی بقا کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ مثال کے طور پر، بہت سے قسم کے پرندے، جانور اور پودے۔
  • Annex III: ان نسلوں کو شامل کیا گیا ہے جنہیں کسی مخصوص ملک کی درخواست پر تحفظ کے لیے درج کیا گیا ہے، تاکہ اس ملک میں ان کی غیر قانونی تجارت کو روکا جا سکے۔

سائٹس کے فریق ممالک (Parties) اس معاہدے کے تحت مقرر کردہ قوانین اور قواعد پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ اس میں برآمدی اجازت نامے (Export Permits) اور درآمدی اجازت نامے (Import Permits) جاری کرنا شامل ہے، جو یہ تصدیق کرتے ہیں کہ مذکورہ جانور یا پودا قانونی طور پر حاصل کیا گیا ہے اور اس کی تجارت سے ان کی بقا کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کا اثر:

حالانکہ سائٹس کا بنیادی مقصد تجارت سے ہونے والے خطرات کو کم کرنا ہے، لیکن یہ معاہدہ موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتا۔ موسمیاتی تبدیلی جنگلی حیات اور نباتات کی بہت سی نسلوں کے لیے ایک بڑا خطرہ بن کر ابھری ہے۔ درجہ حرارت میں اضافہ، موسمی تبدیلیوں میں شدت، اور قدرتی رہائش گاہوں کی تباہی ان نسلوں کو نقل مکانی یاadapt کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔

سائٹس کے تحت درج شدہ بہت سی نسلیں، جنہیں پہلے سے ہی تجارت کی وجہ سے خطرہ تھا، اب موسمیاتی تبدیلی کے باعث مزید نازک حالت میں ہیں۔ سائٹس کے پچاس سالہ سفر میں، معاہدے نے ان نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنی پالیسیوں اور طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔ سائٹس کے ذریعے جنگلی حیات کی تجارت کو منظم کر کے، ہم ان نسلوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے تھوڑی اضافی رعایت فراہم کر سکتے ہیں۔

50 سالہ کامیابی اور مستقبل کے چیلنجز:

پچھلے پچاس سالوں میں، سائٹس نے جنگلی حیات کی بہت سی نسلوں کو ناپید ہونے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہاتھی دانت کی تجارت پر پابندی، چمگادڑ کی بہت سی اقسام کے تحفظ، اور پالتو جانوروں کی تجارت کو منظم کرنے جیسی کوششیں اس کی نمایاں کامیابیاں ہیں۔

تاہم، مستقبل کے چیلنجز اب بھی بہت بڑے ہیں۔ غیر قانونی جنگلی حیات کی تجارت ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، جو اکثر منظم جرائم کے نیٹ ورکس سے منسلک ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، موسمیاتی تبدیلی کا بڑھتا ہوا اثر سائٹس کے کام کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔

سائٹس کی پچاسویں سالگرہ صرف ایک موقع ہے کہ ہم اس اہم معاہدے کی کامیابیوں کو سراہیں۔ بلکہ یہ ایک یاد دہانی بھی ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ہماری کوششیں جاری رہنی چاہئیں۔ سائٹس، اپنے اصولوں اور عالمی تعاون کے ساتھ، ہمیں ایک ایسے مستقبل کی طرف رہنمائی کر سکتا ہے جہاں انسان اور فطرت دونوں ایک ساتھ پروان چڑھ سکیں۔ یہ پچاس سالہ سفر ایک قابلِ فخر کہانی ہے، لیکن آنے والے سالوں میں اس کہانی کو جاری رکھنا اور اسے مزید بہتر بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔


50 years of CITES: Protecting wildlife from trade-driven extinction


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

’50 years of CITES: Protecting wildlife from trade-driven extinction’ Climate Change کے ذریعے 2025-07-01 12:00 بجے شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون نرم لہجے میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں صرف مضمون کے ساتھ جواب دیں۔

Leave a Comment